گزشتہ کئی دہائیوں سے  ماہرین کا دلچسپ موضوع”بچوں کی تربیت“ رہا ہے،ہر ایک نے اپنی ریسرچ ،تجربات اور مشاہدے بیان کئے،طویل ریسرچ کے بعد یہ معلوم ہوا کہ غلطیاں والدین میں تھی ناکہ بچوں میں، اس لئے انہوں نے ”والدین کی تربیت“ شروع کی۔ کیونکہ والدین ”معمار “،بچے ”عمارت“اور ان کا بچپن ان کی ”بنیاد“ ہوتا ہے۔ اگر عمارت کی بنیاد ہی خراب ہوجائے تو پوری عمارت بیکار ہوجاتی ہے ۔

یہی وجہ ہے کہ موجودہ دور میں ”والدین کی تربیت“پر بہت تحقیقات ہورہی ہیں،آئے دن ٹریننگ سیشنز کا انعقاد کیا جا رہا ہے ، ہر شخص اپنی تحقیق ، مطالعے اور تجربات کی روشنی میں والدین کی تربیت کر رہا ہے۔ جس کا جتنا مطالعہ ، مشاہدہ اور تجربہ ہوگا اس کا انداز ِتربیت اتنا ہی بہترین ہو گا ۔

امیرِ اہلِ سنّت مولانا الیاس قادری دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہکی شخصیت کسی تعارف کی محتاج نہیں،آپ ایک ہمہ گیر شخصیت ہیں، آپ کے تجربات کوہ ہمالہ سے اونچے، مشاہدات سمندر سے زیادہ گہرے ہیں۔آپ کی ذات ہر طبقے کے لئے مشعل راہ ہے۔ آپ نے ہر طبقے کی رہنمائی کی ہے چاہے وہ علماء ،ہوں یا طلبا،مبلغین یا مقررین ،اولاد ہو یا والدین ۔

والدین کی تربیت سے متعلق آپ کے ملفوظات کا مطالعہ کیا جائے تو اندازہ ہوتا ہے کہ آپ نہ صرف دینِ اسلام کے عظیم مبلغ ہیں بلکہ آپ والدین کی تربیت کرنے والے ایک اچھے ،ماہر اورتجربہ کار راہنما بھی ہیں ۔ والدین کی تربیت کے متعلق آپ کے چند باتیں سنیئے:

ماہرین کہتے ہیں اگر آپ بچے کی عادت پختہ کرنا چاہتے ہیں تو پہلے وہ کام کئی بار بچے کے سامنے سرانجام دینا ہوگا،تب بچے کی عادت پختہ ہوگی۔

(1) آپ فرماتے ہیں:

بچہ بڑوں کے نقشِ قدم پر چلتا ہے یہی وجہ ہے کہ جب گھر میں کوئی بڑا نمازپڑھتا ہے تو بچہ برابر مىں جا کر کھڑا ہو جاتا ہے اور اپنے اَنداز میں رُکوع اور سجدے کرتا ہے پھراُٹھ کر بھاگ جاتا ہے۔بچوں کو نماز کا عادی بنانے سے پہلے والدین کو نمازی بننا پڑے گا تاکہ وہ اپنے بچوں کو بھی نماز کا عادی بنا سکیں ۔

(2) مار پیٹ سے بچوں کی شخصیت متاثر ہو تی ہے، ان میں منفی جذبات پیدا ہوتے ہیں ، لیکن کئی والدین کو یہ بات سمجھانی کافی مشکل ہو جاتی ہے۔ اس حوالے امیر اہل سنت کا انداز سب سے زیادہ منفرد ہے :

مار پٹائی سے کوئی فائدہ نہیں ہوتا۔ جو والدین بھی بچوں کو مارتے ہیں ان کے بچے ڈھیٹ ہو جاتے ہیں۔

(3)جس طرح والدین کے حقوق ہوتے ہیں اسی طرح اولاد کےبھی حقوق ہوتے ہیں، اگر والدین کی کسی بات سے اولاد کی دل آزاری ہو تو والدین کو معافی مانگنی پڑے گی۔ لیکن اس پہلو کی طرف شاید ہی کسی کی توجہ جاتی ہو ، امیر اہل سنت نے اس پہلو کی طرف راہنمائی کرتے ہوئے فرمایا :

اَولادٹوٹاہوا بَرتن نہیں ہے کہ اس کے ساتھ ہرطرح کا سلوک کیاجا سکے،اگر اَولاد کی دِل آزاری کی تواس سے بھی

مُعافی مانگنا ہوگی۔

(4)والدین کی عادت ہوتی ہے کہ وہ اکثر بچوں کو بات بات پر روکتے ٹوکتے ہیں ، جھاڑتے ہیں اور بعض اوقات تو مار پیٹ بھی کر دیتے ہیں ایسے والدین کو امیرِ اہلِ سنّت نصیحت کرتے ہوئے فرماتے ہیں :

بار بار روک ٹوک کرنا بھی بچے کو باغی بنا دیتا ہے۔موجودہ دور میں اَولاد کے باغی ہونے کے پیچھے خود والدین کا اپنا بھی کِردار ہوتا ہے۔والدین بات بات پر جھاڑتےاور مارتے ہىں جس کے سبب بچے ضِدى اور باغی ہوجاتے ہیں، پھر نہ مار اَثر کرتی ہے اور نہ دَھاڑ لہٰذا اَدب سکھانے کے لئے ضَرورت سے زیادہ اور سب کے سامنے روک ٹوک نہ کی جائے۔والدین کو چاہیے کہ اَولاد کی تَربیت کا ہُنر سیکھیں۔

(5)بچوں سے بعض اوقات گھر کی چیزیں ٹوٹ جاتی ہیں، کبھی برتن تو کبھی اور کچھ، ایسے میں والدین خود پر قابو نہیں رکھ پاتے اور بچوں کوبہت ڈانٹا جاتاہے،اوربچے یہی سمجھتے ہیں شاید اس برتن کی مجھ سے زیادہ اہمیت تھی۔اس طرح بچوں کا دل میں عجیب سا خوف بیٹھ جاتا ہے، اگر کبھی ایسا ہو جائے تو کس طرح کا برتاؤ کرنا چاہئے؟ امیر ِاہلِ سنّت فرماتے ہیں:

بعض اَوقات گھر میں کسی بچّے سے برتن ٹُوٹ جائے تو اُسے جھاڑا یا مارا جاتا ہے، ایسا نہیں کرنا چاہئے۔ میں نے کسی سے سُنا تھا کہ ’’اگر بچّے سے برتن ٹُوٹ جائے تو اُسے ڈانٹ ڈَپَٹ نہ کی جائے، کیونکہ برتن کی عُمر پُوری ہوگئی تھی، اِس لئے وہ ٹُوٹ گیا۔‘‘ یہ بات واقعی سمجھ میں آنے والی ہے۔ اگر ہم مار دھاڑ کریں گے تو برتن کونسا دوبارہ جُڑجائے گا! ٹُوٹنا تھا، ٹُوٹ گیا۔ اب زِیادہ سے زِیادہ یہ کرلیں کہ بچّے ہی کے ہاتھ اُسے ڈسٹ بن میں ڈالوا دیں ۔

(6)بچہ ہنسنا جانتا ہے یا رونا ،اس کے علاوہ ڈر خوف نام کی کوئی چیز اس میں نہیں ہو تی،خوف اور ڈر اس میں ڈالا جاتا ہے نتیجہ کیا نکلتا ہے بچہ ڈرپوک بن جانتا اورڈرپوک کون بناتا ہے؟”ہم“

آپ فرماتے ہیں: بھوت پَری کی کہانیاں بچوں کوبُزدل (ڈرپوک) بناتی ہیں۔بچوں کو صحابہ کرام کے بہادری کے قصے سنانے چاہئے ،ہمارے بچے شیرکی طرح بہادر ہونے بنیں۔

(7)کہتے ہیں تلوار کا زخم تو بھر جاتاہے لیکن زبان کا زخم نہیں بھرتا ۔کیا کبھی آپ نے سوچا ہے کہ آپ کو ڈانٹتے ہوئے کیسے الفاظ استعمال کرتے ہیں ۔والدین کی اس طرف توجہ دلاتے ہوئے آپ فرماتے ہیں:

اپنی اَولاد کو سمجھاتے ہوئے ایسے جملے نہ بولیں،جس سے ان کے دِل میں آپ کی نفرت جڑ پکڑ جائے۔

(8)آئے دن خبروں اورسوشل میڈیا پر بچوں کے اغوا ہوجانے کے بہت سے واقعات گردش کرتے ہیں ۔آپ فرماتے ہیں:

بچوں کو یہ تَربیت دینی چاہئے کہ انہیں جب کوئی پکڑنا چاہے تو وہ رونا دھونا اور چیخ و پکار شروع کر دیں۔نیز فرماتے ہیں۔ بچوں کا یہ ذہن بھی بنایا جائے کہ کوئی کتنا ہی لالچ دے، ٹافیاں اور کھلونے دِکھائے مگر وہ اُس کے ساتھ نہ جائیں۔

(9)بچہ ہو اور ضد نہ کرے ایسا ممکن ہی نہیں کیوں؟ کیونکہ بچہ اگر ضِد،شرارتیں ،چھیڑ خانیاں اور مىٹھى مىٹھی باتىں نہ کریں اور نہ بڑوں سے اُلجھیں اور نہ ہی بات بات پر رُوٹھیں تو پھر اُن کے بچے ہونے کا لُطف نہىں آئے گا ۔والدین کی پریشانی اس وقت بڑھ جاتی ہے جب بچہ ضد پر اڑ جائے ۔بچوں کی ضد سے متعلق آپ فرماتے ہیں:

بچوں کی بعض ضِدیں بے ضَرر(یعنی کسی نقصان کے بغیر) ہوتی ہیں انہیں پورا کر دیا جائے مگر ان کی ہر ضِد کو پورا نہ کیا جائے کیونکہ اگر والدین ان کی ہر ضِد پوری کریں گے تو وہ اس کے عادى ہو جائیں گے اور ان کا یہ ذِہن بن جائے گا کہ اگر ہم شرافت سے بولتے ہیں تو ہمارا کام نہیں ہوتا اور اگر ہم یُوں

یُوں کرتے ہیں تو ہمارا کام ہو جاتا ہے۔

(10)بچوں سے غلطی ہوجاتی ہے اورجب ان سے پوچھا جاتا ہے تو سچ سچ بول دیتے ہیں ۔اب والدین غصے میں آکر بچوں کو مارتے ہیں ۔آپ فرماتے ہیں:

جب بچہ سچ بیان کردے تو اس کی حوصلہ افزائی کرنی چاہیے۔ مگر بعض اوقات بچہ ایسی حرکت کردیتا ہے کہ اس کو سبق سکھانا پڑتا ہے تو موقع کی مناسبت سے معاملہ نمٹایاجائے۔ پھر بھی اکثر باتیں ایسی ہوتی ہوں گی کہ والد اگر انہیں نظر اندازکردے تو کوئی حرج نہیں ہوگا۔یاد رکھئے! ہر بات پر ڈانٹنا جھاڑنا یاٹوکنا بھی مناسب نہیں ہوتا اس سے اولاد متنفر ہوسکتی ہے۔

(11)عام طور پر والدین بچوں سے مشورہ نہیں کرتے ،انہیں پاس نہیں بٹھاتے اوران سے صلح مشورہ نہیں کرتے۔والدین کو ایسا نہیں کرنا چاہئے،بلکہ یہ ان کی تربیت کے مراحل ہوتے ہیں تاکہ وہ فیصلہ سازی کرسکیں۔

آپ فرماتے ہیں: بچہ مشورہ دینے کا اہل نہیں ہوتا مگر میرے مشورہ کرنے سے اس کی حوصلہ افزائی ہوتی ہے کہ باپا نے مجھ سے مشورہ کیا ہے۔بعض اوقات بچہ ایسی بات کر دیتا ہے کہ اپنی ساری کی ساری حکمتِ عملی دَھری کی دَھری رہ جاتی ہے کہ یار اس بچے نے واقعی کام کی بات کی ہے۔بچوں کی دِل جوئی کی نیت سے میں نے بارہا ان کے مشوروں پر عمل بھی کیا ہے۔ میرے ذہن میں ایک حدیث پاک بیٹھ گئی ہے کہ جَنَّت میں ایک مکان ہے جس کو دَارُ الفرح کہا جاتا ہے یہ اس کے لیے ہے جو بچوں کا دِل خوش کرتا ہے۔(الکامل لابن عدی،1/328،رقم:45)


1۔مدرسہ المدینہ: کا آغاز کب ہوا موجودا تعداد ؟

جواب:8دسمبر 1990ء میں آغاز ہوا موجودہ تعداد مدارس 4650اورمفت تعلیم حاصل کرنے والوں کی تعداد 2لاکھ 16ہزار841 ہے جبکہ حفظِ قرآن مکمل کرنے والوں کی تعدادتقریباً90ہزار اورناظرہ قرآن مکمل کرنے والوں کی تعداد 3 لاکھ کے قریب ہے

2۔جامعہ المدینہ:کا آغاز کب ہوا موجودا تعداد؟

جواب:1995 ء میں آغاز ہوا ۔موجودہ تعداد 1127 جامعات ہیں جس میں 88ہزار835طلبہ وطالبات تعلیم حاصل کررہے ہیں اورفارغ التحصیل کی کل تعداد 13ہزار455 ہے

3۔مساجد :کی تعمیرات کا آغاز کب ہوا موجودا تعداد؟

جواب:2003 میں آغاز ہوا اب تک کم وبیش 3091مساجد کی تعمیرات ہوچکی

4۔دار المدینہ : کا آغاز کب ہوا موجودا تعداد؟

جواب:2011ء میں آغاز ہوا موجودہ تعداد 98 ہے اسٹوڈنٹس کی تعداد 25ہزار سے زائد ہے

5۔انٹر نیشلی دار المدینہ اسکولنگ سسٹم کب سے شروع ہوا؟

جواب:2012ء میں آغاز ہوا

6۔مدنی چینل: کا آغاز کب ہوا موجودا تعداد؟

جواب:10رمضان 2008ء میں آغاز ہوا اوراب دنیا کی 7 سیٹلائٹس پر اردو،انگلش اوربنگلہ زبان میں چل رہا ہے

7۔سوشل میڈیا: کا آغاز کب ہوا موجودا تعداد؟

جواب:24نومبر 2015میں آغاز ہوا۔سوشل میڈیا کے مختلف پیجز کے ذریعے 3کروڑ 9 لاکھ 31ہزار 430سے زائد فالورز دینی فوائد حاصل کررہے ہیں

8۔آئی ٹی : کا آغاز کب ہوا موجودا تعداد؟

جواب:1995سے قبل آغاز ہوا ۔دعوت اسلامی کی ویب سائیٹ سے 1کروڑ 52لاکھ 66ہزار 260سے زائد لوگوں نے مختلف کتب ورسائل ڈاؤن لوڈ کئے

آئی ٹی پراڈیکٹ :بزنس ایپلیکیشن 45/موبائل ایپلیکیشن(اینڈرائڈ)36/موبائل ایپلیکیشن (آئی او ایس)22/ویب سائیٹ 44

9۔دار الافتاء : کا آغاز کب ہوا موجودا تعداد ؟

جواب:2000ء میں آغاز ہوا موجودہ 14 برانچز ہیں جس میں تحریری 9881زبانی 82915ای میل کے زریعے 30254واٹس ایپ کے ذریعے 14452سوالات کے جوابات دئیے جا چکے ہیں

10۔المدینۃ العلمیہ کا آغاز کب ہوا۔ اب تک کے اعداد وشمار کیا ہیں

جواب:جولائی 2003ء میں آغاز ہوا جس میں اب تک 23شعبہ جات کام کررہے ہیں اورکل 622کتب ورسائل پر کام مکمل ہوچکا ہے

11۔2005 میں زلزلہ کے امدادی کاموں کی تفصیلات

جواب:کم وبیش 17کروڑ روپے کی اجناس تقسیم کی گئی۔

12۔ FGRF کی خدمات ، اب تک کتنے لوگو ں کی مدد کی ؟

جواب:40لاکھ سے زائد عاشقان ِ رسول کی مدد کی ہے

13۔انٹر نیشنل سطح پر کب دینی کام شروع ہوا اب تک کتنے ممالک میں کام ہو چکا؟

جواب:1983میں ہند میں کام شروع ہوا اورپہلا مدنی قافلہ 1986میں پہنچا۔

14۔پاکستان کے بعد پہلا ملک کونسا تھا جہاں دعوت اسلامی کا کام شروع کیا؟

جواب:ہند

15۔پرنٹ میڈیا پر دعوت اسلامی کی خدمات ؟ کتنے کتابیں رسائل ، اور درسی کتب شائع کرچکے ہیں ؟
جواب:1986میں آغاز ہوا۔قرآن پاک ،کتب و رسائل کم وبیش 2000شائع ہوچکے ہیں جس میں عربی کتب جوبیروت ،مصراورشام سے آئی تھیں وہ بھی شامل ہیں اورہرسال کم وبیش 40 سے 50 نئی کتب ورسائل شائع ہوتی ہیں ،پاکستان کے مختلف شہروں میں 36برانچز اور70 سے زائد سے فرنچائز موجود ہیں اسی طرح بیرون ملک میں کم وبیش 48 برانچز موجود ہیں

2014سے اب تک قرآن پاک ،مدنی پنج سورہ،مدنی قاعدہ کم وبیش 21کروڑ10 لاکھ46ہزار276 نسخہ پرنٹ کرکے مساجد اورگھروں کی زینت بن چکا ہے

16۔اب تک ہم نے کتنے ممالک میں دعوت اسلامی کا پیغام پہنچ چکا ؟

جواب:دنیا بھر میں

17۔جیل خانہ جات : کا آغاز کب ہوا موجودا تعداداصلاح شدہ قیدیوں کی تعداد ؟ یا کتنی جیلوں میں ملک بیرون ملک کام ہورہا ہے ۔

جواب:2005 ء میں آغاز ہوا۔کم وبیش 10ہزار سے زائد قیدیوں کی اصلاح کی تعداد کل جیلیں 93 ہیں جب پنجاب میں کام کی اجازت تھی تب کام 62جیلوں میں تھا اوراب 32 جیلوں میں کام ہورہا ہے بیرون ملک کی معلومات 6 ماہ پرانی ہیں اس وقت 18سے 20 جیلوں میں کام تھا

18۔اسپیشل پرسن: اب تک ہم سے کتنی اسپیشل پرسن وابستہ ہو چکے ہیں ، کون کون سی سہولیات اور کون کون سے کورسز ہم ان کو کراتے ہیں ،

جواب:69شہروں میں ہفتہ وار اجتماعات ہورہے ہیں ۔الحمدللہ اب تک 100سے زائد قُفلِ مدینہ کورس (اشاروں کی زبان سیکھانے والا کورس)ہوچکے ہیں ،انکےپاکستان کے مختلف شہروں میں مدارس قائم ہیں جس میں انکو حفظ و ناظرہ کی تعلیم دی جاتی ہے اس کے علاوہ انکا مدنی قافلوں میں سفر،ماہانہ اجتماعات اور سالانہ اجتماعات ہوتے ہیں اوررمضان میں اعتکاف کا بھی سلسلہ ہوتا ہے عنقریب جامعہ و دارالمدینہ کا بھی آغاز ہوگا

19۔ ری ہیبلیٹیشن سینٹر کا کیا کردار ہے ،

جواب:معذور بچوں کی بحالی کےلئے ادارہ بنام FRC(فیضان ری ہیبلیٹیشن سنٹر) قائم کیا جا چکا ہے ۔عنقریب آقا صلی اللہ تعالیٰ علیہ والیہ وسلم کی دکھیاری اُمت کی خدم کا جذبہ لئے FGRF مدنی کئیر سنٹر قائم کرنے جارہا ہے مزید یتیم و ناداربچوں کی کفالت ودینی تربیت کےلئے مدنی ہوم قائم کیئے جائیں گے

20۔دعوت اسلامی کے ایمپلائز میں ان کی تعداد کتنی ہے

جواب:دعوتِ اسلامی کے یمپلائز کی تعداد کم وبیش 32 ہزارسے زائد ہے

21۔اسلامی بہنوں کے مختلف دینی کاموں کی ایک جھلک

جواب:اسلامی بھائیوں کی طرح الحمدللہ اسلامی بہنوں میں بھی خوب دینی کام جاری ہے

گھر درس 97ہزار468تعدادمدرستہ المدینہ اسلامی بہنوں کےلئے8ہزار756 جس میں پڑھنے والیوں کی تعداد 74ہزار335 ہے

ہفتہ وارسنتوں بھرے اجتماعات کی تعداد 12ہزار306ہے ان میں شرکت کرنے والیوں کی تعدادکم وبیش 3لاکھ 20ہزار216ہے

مدنی مذاکرہ دیکھنے سُننے والیوں کی تعداد کم وبیش 1لاکھ 13ہزار708ہے

22۔دعوت اسلامی کا اپنا تعلیمی بورڈ کب اپروف ہوا اور کون کون سے شعبہ جات اس بورڈ کے تحت آتے ہیں ،مدرسہ المدینہ ،جامعہ المدینہ ، یا قرات کورس وغیرہ ؟اس بورڈ کو دعوت اسلامی میں کون لیڈ کر رہا ہے؟

جواب:27اپریل2021ء میں وفاقی تعلیمی بورڈ کنزالمدارس کی منظوری دی ہے اس کے تحت مدرسۃ المدینہ،جامعۃ المدینہ ،فیضان آن لائن اکیڈمی ملک وبیرون ملک اسناد(حفظ قرآن،درس نظامی، تخصصات) جاری ہوں گی ۔ رُکنِ شوریٰ حاجی جنید عطاری مدنی پورڈ کے چیئر مین منتخب ہوئے ہیں۔

23۔ مدنی چینل دنیا کی کتنی بڑی سٹلائٹس پر ہیں اور کون کون سی لینگویج میں چل رہاہے ؟

جواب: سات بڑی سیٹلائٹس پر اردو،انگلش اوربنگلہ زبانوں میں دیکھا جارہا ہے۔

24۔وزارت مذہبی اُمور پاکستان کی طرف سے جو ہمیں سیٹفیکیٹ ملتا ہے ہر تین چار سال بعد اس بار کا وہ بھی چاہیے ہوگا ۔مزید جو حکومتی اور دیگر اداروں کی طرف سے جو ایپریسیشن ملی ہے وہ ڈاکومنٹ یا ان کی تفصیلات ۔

جواب۔19مئی 2019ء کو وزارتِ مذہبی اُمور پاکستان کی طرف سے جاری ہوا۔مزید تمام لیٹرز جو مختلف حکومتی اداروں کی طرف سےملےہیں وہ عبدالواحد بھائی کو سینڈ کردئیے ہیں

25۔دار المدینہ انٹر نیشنل ا سکول کا جو اپنا نصاب ہے ، وہ گورٹمنٹ سے اپرو ف ہے اس کی ڈیٹیل چاہیے ہوگی یہ وفاق کے تحت رجسٹر ہے یا صوبائی ایجو کیشن بورڈ کے تحت ہے؟

جواب:یہ وفاق کے تحت رجسٹر تھا اب جو نظام بنا ہے اس پر وقت لگے گا

26۔دعوت اسلامی دنیا کے کن ممالک میں ہے موجود ہے اور ویہاں کن اپرول ملی کے دارالمدینہ کھولنے کی۔

جواب:دعوت اسلامی کا پیغام دنیا بھر میں پہنچ چکا ہے اورتنظیم ترکیب 63 ممالک میں موجود ہے جہاں باقاعدہ دینی کام ہورہا ہے اس کے علاوہ 90 ممالک میں مدنی قاقلوں میں سفر ہوچکا ہے 12 ممالک میں دارالمدینہ اوپننگ کی اپرول مل چکی ہےان میں یہ ممالک ہند،انگلینڈ،امریکہ ،ساؤتھ افریقہ،نیپال،بنگلہ دیش،آسٹریلیاء،موزمبیق،کینیا،یوگینڈا،تنزانیہ،موریشس شامل ہیں

27۔اب تک کتنے پودے لگ چکے ہیں، اور کتنوں کا ٹارگٹ ہے ؟

جواب:اب تک 12 لاکھ پودے لگ چکے ٹارگٹ 2 ملین پودے لگانے کا ہے

28۔اب تک کتنے بلڈ بیگ جمع ہو چکے ہیں ؟

جواب:کم وبیش 46 ہزار بیگ جمع ہوچکے

29۔قبول اسلام کتنی لوگ کرچکے ہیں ، جو تعداد موجود ہوں وہ عطا فرمائیں۔

جواب:دینی کاموں کی برکت سے اورمبلغین کی انفرادی کوشش سے اب تک ہزاروں غیر مسلم اسلام قبول کرچکے ہیں مگر کنفرم فگر موجود نہیں

30۔اب تک کتنے علمائے کرام فارغ ہو چکے ہیں ؟ جامعات المدینہ اور جامعۃ کالمدینہ آن لائن سے ۔

جواب:جامعۃ المدینہ سے کل فارغ التحصیل 13455

31۔اب تک کتنے حفاظ فارغ ہوچکے ؟ مدرسۃ المدینہ ، آن لائن وغیرہ سے جواب:25ہزار380 سے زائد طلبہ وطالبات فارغ ہوچکے

32۔کن کن ممالک میں کام کرنے کی سرکاری اجازت ہے ۔

جواب:دعوت اسلامی 36 ممالک میں آرگنائزیشن کے طورپر رجسٹرڈ ہے دیگر ممالک میں ملکی قوانین کو مدنظر رکھتے ہوئے کام ہورہا ہے

33۔دنیا میں کہاں کہاں دعوت اسلامی بڑے سالانہ اجتماعات کرتی ہے جیسے ہر سال بنگلہ دیش میں سالانہ اجتما ع ہوتا ہے 3 دن کا ۔

جواب:ہند ،بنگلہ دیش

34۔دعوت اسلامی کے بڑے کارنامے کیا ہیں ؟مثلا بچوں کے لئے چینل کا آغاز،مدنی چینل ،اردو انگلش اور بنگلہ،ویلفئیر ٹرسٹ کا رجسٹرڈ ہونا ،وغیرہ

جواب:وہ سب تو already اس میں شامل ہوچکے

35۔روہنگا مسلم ، شامی پناگیزروں،اور مزید رفیزیس میں جو کام ہوا اس کی فیکٹس اینڈ فیگر ز۔

جواب:سومالیہ:گھانا،موذمبیق،

ترکی ، انگلینڈ،کینیا،ساؤتھ افریقہ،نائجریہ،کریگستان،ملاوی،

ہنداورتنزانیہ ان ممالک میں FGRF کے تحت مسلمانوں کی درج ذیل اجناس کے ذریعے امداد کی گئی ۔

سوٹ:450،راشن بیگ:25015،ماہِ رمضان سحری وافطاری:140،واٹر پروجیکٹس:29،کوویڈ کفن دفن :650،لنگرِ رضوئیہ:67928،جنک فوڈ ڈیلز:60.4 ٹن

36۔شعبہ روحانی علاج کا آغاز کب ہوا۔ اب تک کے اعداد وشمار کیا ہیں

جواب:2003 میں آغاز ہوا ۔ اسلامی بھائیوں کے بستوں کی تعداد پاکستان1157

مریضوں کی تعداد194000 تقریبا اسلامی بہنوں کے بستوں کی تعداد132

مریضوں کی تعدادتقریبا 40000اوورسیز بستوں کی تعداد270 تقریبا ہے مجموعی بستوں کی تعداد 1559 ہے اورمریضوں کی تعداد کم وبیش 2لاکھ 34ہزار ہے۔


       دعوت اسلامی کے زیر اہتمام 24 اگست2021ء بروز بدھ کو جنوبی کوریا کے شہر انچن میں بذریعہ انٹرنیٹ ہفتہ وار سنتوں بھرے اجتماع کا انعقاد کیا گیا جس میں 10اسلامی بہنوں نے شرکت کی۔

مبلغہ دعوت اسلامی نے سنتوں بھرا بیان کیا جس میں جنتی محل کی قیمت اور صلح کرنے کے فضائل بیان کئے نیز اجتماعِ پاک میں شریک اسلامی بہنوں کو دعوت اسلامی کے دینی ماحول سے وابستہ رہنے اور ہفتہ وار اجتماع میں باقاعدگی سے شرکت کرنے کی ترغیب دلائی۔


دعوتِ اسلامی کے تحت گزشتہ دنوں ٹنڈو محمد خان کابینہ میں دعائے صحت اجتماع کا انعقاد ہوا جس میں60 اسلامی بہنوں نے شرکت کی۔ مبلغہ دعوتِ اسلامی نے’’ بیماری کے فضائل‘‘ کےموضوع پر سنتوں بھرا بیان کرتےہوئےاسلامی بہنوں کو امام حسین رضی الله عنہ کی دین کی خاطر دی جانےوالی قربانیوں کےبارے میں بتایا۔ اس کےساتھ ہی دعوت اسلامی کےدینی کاموں کی معلومات دیتےہوئےانہیں دینی کام کرنےکاذہن دیااور اس اجتماع میں اسلامی بہنوں کوصلوٰۃ الحاجات پڑھنے کی ترغیب بھی دلائی جس پر انہوں نےوہی پر صلوۃ ٰالحاجات بھی ادا کی۔ آخر میں آقا صلی اللہ علیہ وسلم کی دُکھیاری امت کے لئے دعا بھی کی گئی۔


دعوت اسلامی کے زیر اہتمام گزشتہ دنوں یوکے  میں تمام ریجن نگران اسلامی بہنوں کا ماہانہ مدنی مشورہ ہوا جس میں 06 اسلامی بہنوں نے شرکت کی۔

یوکے ریجن نگران اسلامی بہن نے مدنی مشورے میں شریک اسلامی بہنوں کی کارکردگی کافالواپ کرتے ہوئے تربیت کی اور تین دن کے سنتوں بھرے اجتماع نیز یومِ دعوت اسلامی کے بارے میں نکات سمجھائے جبکہ مدنی مشورے میں شریک اسلامی بہنوں کو دینی کامو ں کو مزید بڑھانے کا ذہن دیا۔


دعوتِ اسلامی کے تحت گزشتہ دنوں ڈویژن لاڑکانہ اور جھڈو کابینہ میں مدنی مشوروں کا انعقاد ہوا جن میں زون تا ڈویژن نگران و شعبہ جات کی اسلامی بہنوں نے شرکت کی ۔

زون نگران اسلامی بہنوں نے ’’تقسیم کاری ‘‘کے موضوع پر بیانات کئے اور ذمہ داراسلامی بہنوں کو احساس ذمہ داری کے ساتھ دینی کام کرنے کاذہن دیا نیزدارالسنہ کی اسلامی بہنوں کو 12 دن کا رہائشی دینی کام کورس کرنے کا ہدف دیا۔آخر میں اسلامی بہنوں کو اصلاح اعمال اجتماع میں شرکت کرنے کی ترغیب دلائی ۔ 


دعوت اسلامی کے زیر اہتمام گزشتہ دنوں یوکے  ریجن نگران اسلامی بہن کا کابینہ و ریجن نگران اسلامی بہنوں کےہمراہ ماہانہ مدنی مشورہ ہوا جس میں یوکے ریجن نگران اسلامی بہن نے مدنی مشورے میں شریک اسلامی بہنوں کی کارکردگی کافالواپ کرتے ہوئے تربیت کی اور دینی کاموں کو مزید بڑھانے اور اس میں بہتری لانے کے حوالے سے نکات فراہم کئے۔


دعوت اسلامی کے تحت گزشتہ دنوں حیدرآباد ریجن کی میرپور خاص زون کی  ڈویژن ٹنڈوالہ یار میں ماہانہ مدنی مشورہ ہوا جس میں زون تا ڈویژن نگران وشعبہ جات کی ذمہ داراسلامی بہنوں نے شرکت کی ۔

زون ذمہ دار اسلامی بہن نے ’’تقسیم کاری ‘‘کے موضوع پر بیان کیااورذمہ داراسلامی بہنوں کو احساس ذمہ داری کے ساتھ دینی کام کرنے کی ترغیب دلائی ۔مزید اصلاح اعمال کے شعبے میں بہتری لانے کےحوالےسے بھی اسلامی بہنوں کی ذہن سازی کی ۔


دعوتِ اسلامی کے تحت  گزشتہ دنوں اسلام آباد ریجن گجرات زون کے علاقےلالہ موسیٰ میں قائم فیضان مدینہ میں ماہانہ مدنی مشورے کا انعقاد ہواجس میں جہلم، چکوال ، واہ کینٹ ، مظفرآباد اور پنڈی اسلام آباد کی زون نگران و کابینہ نگران اسلامی بہنوں نے شرکت کی۔

ریجن نگران اسلامی بہن نے ’’ایک ذمہ دار کو کیسا ہونا چاہیے‘‘ کے موضوع پر ترغیبی بیان کیااورمختلف دینی کاموں کی کارکردگی کا جائزہ بھی لیا نیز گزشتہ سال کےدینی کام کی کارکردگیوں کا تقابلی جائزہ بیان کرتے ہوئے اسلامی بہنوں کواپنے ا ہداف کو بر وقت پورا کرنے کا ذہن دیا ۔ آخر میں بہتر کارکردگی والی اسلامی بہنوں میں رسائل کے تحائف بھی تقسیم کئے۔


دعوت اسلامی کے زیراہتمام گزشتہ دنوں آئرلینڈ میں تین دن پر مشتمل  ذکرِ شہادت اجتماع کا انعقاد کیا گیا جس میں کم و بیش 22 اسلامی بہنوں نے شرکت کی۔

مبلغۂ دعوتِ اسلامی نے عاشورہ کے فضائل، شہادتِ امام حسین رضی اللہ عنہ اوردیگر عنوان کے بارے بیان کیا نیز اجتماعِ پاک میں شریک اسلامی بہنوں کو دعوت اسلامی کے دینی ماحول سے وابستہ رہنے کا ذہن دیتے ہوئے پابندی کے ساتھ ہفتہ وار سنتوں بھرے اجتماعات میں شرکت کی ترغیب دلائی۔


دعوتِ اسلامی کے شعبہ کفن دفن للبنات  کے تحت گزشتہ دنوں فیصل آباد ریجن میں بذریعہ کال مدنی مشورےکاانعقادہواجس میں رکن ریجن ذمہ داراسلامی بہن نے ماتحت اسلامی بہنوں کی تربیت کی ۔

رکن ریجن ذمہ دار اسلامی بہن نےاسلامی بہنوں کی سابقہ کارکردگی کا جائزہ لیتے ہوئےانہیں دینی کاموں کوکرنے کےحوالےسے تربیتی نکات بتائیں۔اس کےساتھ ہی شعبے کی تشہیری بینرز لگانے اور تربیتی اجتماع میں اضافے کرنے کی ترغیب دلائی۔مزید اسلامی بہنوں کو شعبے کے دینی کاموں کو بڑھانے اور ان میں بہتری لانےکا ذہن بھی دیا۔


دعوت اسلامی کے شعبہ علاقائی دورہ کے زیرِ اہتمام یوکے اسکاٹ لینڈ گلاسگو کابینہ کے شہر گوون ہیل (Govanhill) اورپولک شیلڈز ( Pollokshields)میں نیکی کی دعوت کا سلسلہ ہوا جس میں 6 ذمہ دار اسلامی بہنوں نے مقامی اسلامی بہنوں کو بذریعہ کال نیکی کی دعوت پیش کی اور دعوتِ اسلامی کے دینی کاموں سے متعلق آگاہی فراہم کرتے ہوئے دعوتِ اسلامی کے دینی ماحول سے وابستہ ہونے اور ہفتہ وار اجتماع میں شرکت کرنے کی ترغیب دلائی۔