دعوتِ اسلامی  کے شعبہ تحفظ اوراقِ مقدسہ کےتحت 29اگست2021ءبروز اتوار نگرانِ کابینہ فروز پور روڈ لاہور شمالی شہباز عطاری، رکن زون شعبہ تحفظ اوراق مقدسہ لاہور شمالی عالم عطاری نے دیگر ذمہ داران دعوت اسلامی کے ہمراہ شاہدرہ لاہور میں فیضان مکہ مدینہ رحمان سٹی میں اوراق مقدسہ کے نئے طرز پر بنائے گئےکارخانے کا وزٹ کیا۔

اس موقع پررکن زون لاہور شمالی عالم عطاری نے نگران کابینہ اور دیگر ذمہ داران کو شعبہ تحفظ اوراق مقدسہ اور جدید کاخانے کے حوالے سے آگاہی دی ۔

اس دوران نگران کابینہ نے شعبے کے کاموں کوخوب سراہتے ہوئے اپنی کابینہ فروز پور روڈ لاہور میں بھی اسی طرزپر ایک جدید کارخانہ لگا کر دینے کی نیت فرمائی تاکہ اس شعبے کےدینی کاموں کو جدید طرز پر کیا جا سکے۔

اسلامی بھائیوں نے 2 ستمبر2021ء یوم دعوت اسلامی کے حوالے سے شکریہ امیر اہل ِسنت کے نعرے لگانے کے ساتھ ساتھ 3,4,5 ستمبر 2021ءجمعہ ،ہفتہ اور اتوار مدنی قافلوں میں سفر کرنے کی بھی نیتیں کیں۔(رپوٹ: محمد ناصر عطاری رکن زون شعبہ تحفظ اوراق مقدسہ لاہور جنوبی ،کانٹینٹ:غیاث الدین عطاری)


پچھلے دنو ں دعوتِ اسلامی کے تحت شعبہ فیضان آن لائن اکیڈمی کے برانچ شیراں والا گیٹ لاہور میں نگران مجلس مولانا یاسر عطاری مدنی اور لاہور ریجن کے ذمہ دار سخاوت عطاری مدنی  نے لاہور ریجن کے برانچ ناظمین و زون ذمہ داران کامدنی مشورہ کیا۔

اس مدنی مشورے میں نیو انگلش مدرسین کے حوالےسے کلام کیا گیا نیز ہوم کلاسز کے بارے میں مدنی پھول بیان کئے۔(رپوٹ: محمد فیضان عطاری مجلس فیضان آن لائن اکیڈمی آفس ذمہ دار،کانٹینٹ:غیاث الدین عطاری)


دعوتِ اسلامی کے شعبہ مدنی کورسز کے تحت 28اگست2021ء بروزہفتہ پتوکی ضلع قصور میں 7 دن پر مشتمل فیضانِ نماز کورس جزو وقتی کا آغاز ہوا جس میں نماز کے مسائل اہمیت اور نماز کا عملی طریقہ پریکٹیکل بھی سکھایا جائے گا۔

اسم موقع پرنگران ڈویژن مشاورت محمد نصیر عطاری مدنی نے شرکا کو نماز کی اہمیت اورنماز کے مسائل کے بارے رہنمائی کرتے ہوئے ایسے کورسز پورے شہر میں حلقہ سطح پر کروانے کی ترغیب دلائی ۔(رپوٹ: علی ریاض عطاری مجلس سیکیورٹی ڈیپارٹمنٹ ،کانٹینٹ:غیاث الدین عطاری)


دعوتِ اسلامی کے تحت 29اگست2021ءبروزاتوار سکھر میں رکن مجلس و رکن سکھر زون محمد احمد بلال عطاری اور محمد عمران عطاری نے نیوز کے بیوروچیف جمیل احمد مغل سے ملاقات کی۔ انہیں دعوت اسلامی کے شعبہ  FGRF کی سرگرمیوں کے حوالے سے آگاہی دیتے ہوئے یوم دعوت اسلامی کے موقع پر مدنی مرکز فیضانِ مدینہ آنے کی دعوت دی گئی۔

دوسری جانب رکن مجلس نے ڈیلی سکار/پاک سندھ کے بیوروچیف مجیب الرحمن ورند سے ان کے والد کی وفات پر ان سے اظہار تعزیت کی۔ مدنی مرکز فیضان مدینہ سکھر میں دعوتِ اسلامی کے تحت ہونے والے ہفتہ وار اجتماع میں مرحوم کے ایصال ثواب کیلئے اجتماعی دعا کی دعوت دی جس پر انہوں نے اپنے پریس کلب کے دیگر صحافیوں کےہمراہ شرکت کرنے کی نیت کی۔(رپوٹ: اسرار عطاری میڈیا ڈیپارٹمنٹ آفس ذمہ دار،کانٹینٹ:غیاث الدین عطاری)


زندگی کے ہر شعبہ سے تعلق رکھنے والےاسلامی بھائیوں کی تربیت و رہنمائی کے لئے دعوتِ اسلامی وقتاًفوقتاً  سنتوں بھرےاجتماع کا انعقاد کرتی رہتی ہے ۔اسی سلسلے میں 28اگست2021ء بروز ہفتہ میڈیا ڈیپارٹمنٹ کے تحت ایبٹ آباد میں صحافی اجتماع منعقد ہوا جس میں سینئر صحافیوں کے علاوہ عہدیداران نے بھی شرکت کی۔

دعوت اسلامی کی مرکزی مجلسِ شوریٰ کےرکن ولاہورریجن کے نگران حاجی یعفوررضا عطاری نےسنتوں بھرا بیان کیابعدازاں اجتماعِ پاک کےاختتام پر صحافیوں کو مکتبۃالمدینہ کی شائع کردہ کتاب تحفہ میں پیش کی گئی،اس دوران رکن لاہور ریجن عثمان عطاری اور دیگر ذمہ داران بھی موجود تھے۔(رپوٹ: اسرار عطاری میڈیا ڈیپارٹمنٹ آفس ذمہ دار،کانٹینٹ:غیاث الدین عطاری)


دعوتِ اسلامی کے شعبہ میڈیا ڈیپارٹمنٹ کے تحت 27اگست2021ءبروزجمعہ سنجھوروپریس کلب میں صحافی اجتماع کا انعقاد ہوا  جس میں رکن مجلس و رکن نواب شاہ زون زوار احمد عطاری نے سنتوں بھرابیان کیا۔اس موقع پر ا لیکٹرانک اور پرنٹ میڈیا سے وابستہ افراد نے شرکت کی، رکن مجلس نے انہیں دعوت اسلامی کے چند شعبہ جات کا تعارف پیش کرتے ہوئے یوم دعوت اسلامی کے حوالے سے بھی آگاہی دی اور عالمی مدنی مرکز فیضان مدینہ کراچی کے وزٹ کی دعوت پیش کی۔(رپوٹ: اسرار عطاری میڈیا ڈیپارٹمنٹ آفس ذمہ دار،کانٹینٹ:غیاث الدین عطاری)


الحمد اللہ علی احسانہ امیر اہل سنت دامت برکاتہم العالیہ کےاخلاص ،لگن اور شب و روز کی مسلسل کاوشوں کےنتیجے میں اَب2021ءبمطابق 1443ھ میں دعوت اسلامی کو 40 سال مکمل ہونے جارہے ہیں۔

اس سلسلے میں رواں سال 2 ستمبر2021ء بروز جمعرات کو عالمی مدنی مزکز فیضان مدینہ میں 40 واں یومِ دعوت اسلامی منایا جائے گا جس میں امیر اہل سنت دامت برکاتہم العالیہ سنتوں بھرا بیان فرمائیں گے اور نگرانِ شوریٰ مولانا حاجی محمد عمران عطاری دعوتِ اسلامی کی اصلاح معاشرہ کےحوالےسے کی جانےوالی دینی خدمات سے آگاہی دیں گے۔اس موقع پر امیر ِدعوت اسلامی مولانا محمدالیاس عطار قادری دامت برکاتہم العالیہ نےاسلامی بھائیوں کو شکرانے کے 2 رکعت نفل ادا کرنےکی ترغیب بھی دلائی ہے۔

یومِ دعوت اسلامی کا بنیادی مقصد اللہ پاک کی اس نعمت کا شکر ادا کرنا ہےکہ اس نے ہمیں اس پُر فتن دور میں ایسا دینی ماحول عطا کیا جس نے معاشرے کےکتنے ہی بگڑےہوئے لوگوں کو سنوارا۔ بزرگان دین علیہ الرحمہ نےہر دور میں امت مسلمہ کی اصلاح کےلئےشریعت کےاندر رہتےہوئےاصلاح کےمختلف انداز اپنائے تاکہ مسلمان خواب غفلت سےبیدار ہوں اور غیر مسلم اسلام کی طرف مائل ہوں ۔ دعوت اسلامی نےبھی اپنے بزرگوں کےنقش قدم پر چلتےہوئےکتنےہی بےنمازیوں کو نمازی بنادیا اور ان میں سےکتنوں کو امامت کورس کرواکرمنصب امامت پر فائزکردیا ۔پاکستان انتظامی امور کے نگران رکن شوریٰ حاجی شاھد عطاری دعوت اسلامی کاتعارف پیش کرتےہوئے فرماتے ہیں کہ کیا بعید ایسے افراد ہی امامت کورس بھی کرواتےہوں، بدکردار لوگوں کو باکردار مسلمان بنادیا،سنت سےدور کتنےہی افراد کوشارع سنت کے رستےپر گامزن کردیا ،اسی طرح فیشن پَرست اوربےپردہ عورتوں کو چادر و چار دیوار ی کا درس دیگر انہیں شرعی پردہ کرنےوالا بنادیا ۔مزیدامیر اہل سنت کےتربیت یافتہ مبلغین کی انفرادی کوشش اور مدنی چینل دیکھ کر کتنےہی غیر مسلم ایمان کی دولت سےمالامال ہوگئے۔مسلمانوں کو نصیحت کرنےکاحکم رب کریم عزوجل نے دیا ہے۔جیساکہ ارشاد خداوندی ہے:

وَّ ذَكِّرْ فَاِنَّ الذِّكْرٰى تَنْفَعُ الْمُؤْمِنِیْنَ۔ ترجمہ: اور سمجھاؤکہ سمجھانامسلمانوں کوفائدہ دیتاہے۔(الذاریات:51/55)

اسی طرح دعوت اسلامی کادینی کام جیل خانہ جات میں بھی ہے،جیل میں ایسے لوگوں کی کثرت ہوتی ہے جو عموماًقراٰن و سنت کی تعلیم سے بے بہرہ ہوتے ہیں، اسی وجہ سے نفس وشیطان کے بہکاوے میں آکر قتل و غارت ، فائرنگ، دہشت گردی، توڑ پھوڑ، چوری، ڈکیتی، زناکاری، منشیات فروشی، جوا اور نہ جانے کیسے کیسے جرائم میں مبتلا ہوکربالآخر جیل کی چار دیواری میں مقیّد ہوجاتے ہیں ۔ الحمد للّٰہ عَزَّوَجَلَّ قَیدیوں کی تعلیم وتربیت کے لیے جیل خانوں میں بھی دعوتِ اسلامی کےشعبہ فیضانِ قراٰن کے ذریعے دینی کام کا سلسلہ جاری ہے ۔ کراچی سینٹرل جیل میں قیدیوں کو عالم بنانے کےلئے جامعۃ ُالْمدینہ کا بھی سلسلہ ہے ۔ کئی ڈاکواور جَرائم پیشہ افراد جیل کے اند ر ہونے والے دینی کاموں سے مُتأَثِّر ہوکر تائب ہونے کے بعدرِہا ئی پاکر عاشِقانِ رسول کے ساتھ مَدَنی قافلوں کے مسافر بننے اور سُنّتوں بھری زندگی گزارنے کی سعادت پارہے ہیں۔

اللہ کی رحمت ہےیہ دعوت اسلامی اللہ کی نعمت ہے یہ دعوت اسلامی

آقا کی عنایت ہے یہ دعوت اسلامی امت کی خیرخواہی یہ دعوت اسلامی

دعوت اسلامی نےمعاشرے کی اصلاح میں کوئی کسر باقی نہیں رکھی

بزرگانِ دِین کا مُعاشرے کی اصلاح  کا جذبہ مرحبا! اَلْحَمْدُلِلّٰہ!بُزرگانِ دِین کی صحبت سےتربیتِ یافتہ شیخِ طریقت،امیراہل سنّت بانیِ دعوتِ اسلامی حضرت علامہ مولانامحمدالیاس عطارقادِری رضوی دَامَتْ بَرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ بھی مُعاشرےکی اصلاح کرنےکےمعاملےمیں بےحد ایکٹو (Active) ہیں۔آپ اِصلاحِ مُعاشرہ کے لئے کئی اہم کاموں میں مصروف ہیں،آپ لوگوں کو نرمی ومحبت سےنیکی کی دعوت دےکرگناہوں سےروکنے کےلئےہردم کوشاں ہیں۔اَمیراہل سنتدَامَتْ بَرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ جہاں انفرادی کوشش کے ذریعے مُعاشرے کی اصلاح کررہےہیں،وہیں آپ اپنے بیانات اورمدنی مذاکروں کے ذریعےبھی مُعاشرے کی اصلاح میں اہم کردار ادا کررہے ہیں،آپ کےبیانات اورمدنی مذاکرے تاثیرکاتیربن کراثراندازہورہےہیں۔

آپ کے سنّتوں بھرے اِصلاحی بیانات اور مدنی مذاکروں  کوسننےوالوں کی توجہ کاعَالَم دیکھنے کے قابل ہوتاہے۔ عاشقانِ رسول کی دینی تحریک دعوتِ اسلامی کےسُنّتوں بھرے اجتماعات ہوں یاہرہفتےکوہونےوالامدنی مذاکرہ کثیر عاشقانِ رسول آپ کےبیان اوررنگ برنگے مدنی پھولوں سے فائدہ حاصل کرتے ہیں،بذریعہ مدنی چینل،اِنٹرنیٹ دیکھنےاور سننے والوں کی تعداد اس کےعلاوہ ہے۔ صرف یہی نہیں، بلکہ آپ کےبیانات و مدنی مذاکرے بذریعہ مدنی چینل گھروں،دکانوں(Shops) ،جامعات وغیرہ میں بھی نہایت شوق سےسُنےجاتےہیں۔ان بیانات کومکتبۃ المدینہ شائع کرتاہے۔

آپ کااندازِبیان بےحد سادہ اور عام فہم اور سمجھانے کاطریقہ ایساہمدردانہ ہوتاہےکہ سننےوالےکےدل میں اُترتا چلا جاتا ہے ۔ لاکھوں مسلمان آپ کے بیانات کی برکت سے تائب ہوکر راہِ راست پرآچکےہیں اِسی طرح دعوتِ اسلامی نےکتنوں کوقراٰن مجید کی تعلیم دی اور کتنےہی دنیادار لوگوں کو درس نظامی کرواکر عالم اورمفتی بنادیا جواَب دینِ اسلام کی خدمت سر انجام دے رہے،اور کتنے ہی لوگوں کو دعوت اسلامی نےمدینے اور مدینے والے آقا صلی اللہ علیہ وسلم کےعشق ومحبت کےجام گھول کر پلادیئےجو کہ ایمان کاحصہ ہے۔ اس لئے معاشرے میں جب دعوت اسلامی کا نام لیا جاتا ہےتو ذہن میں ایسے افراد کاتصور آتا ہےجو مدینہ کی محبت سےسرشار ،پیارےآقا صلی اللہ علیہ وسلم سے محبت کرنےوالے،دین پر چلنے والے،اور دوسروں کو نیکی کی دعوت دیکر انہیں بھی دین پر عمل کروانےوالےہے۔

”یوم دعوت اسلامی پر دعوت اسلامی نے اب تک جتنے بھی دینی، اصلاحی و فلاحی کاموں کے مراحل طے کرلئے ہیں ان کے بارےمیں ایک تفصیلی خاکہ پیش کیا جائیگا جس سے اسلامی بھائیوں اور اسلامی بہنوں کو مزید دینی کام کرنے میں رغبت ملے گی۔

اللہ پاک کےفضل و کرم اور مصطفیٰ کریم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی نظر عنایت سے دعوت اسلامی دن بہ دن ترقی کی منازل طے کررہی ہے۔ شیخِ طریقت امیر اہل سنت دامت برکاتہم العالیہ فرماتے ہیں جب سے دعوت اسلامی بنی ہے جب سے اَب تک ا یک پل کےلئے بھی پیچھے نہیں ہوئی، ترقی کےمنازل ہی طے کررہی ہے ۔اللہ پاک آپ دامت برکاتہم العالیہ کےاس باغ کو سدا پھلتا پھولتا رکھے ۔ امین

آپ دامت برکاتہم العالیہ نے اپنے چند رُفقاء کےساتھ ملکر 1981ء میں اس عظیم کاروان کاآغاز اس مدنی مقصد کےتحت فرمایا کہ ’’مجھےاپنی اور ساری دنیا کےلوگوں کی اصلاح کی کوشش کرنی ہے‘‘۔آپ فرماتے ہیں کہ میں اکیلا ہی چلاتھا جانب منزل ایک ایک آتا رہا کارواں بنتا رہا ۔

دعوتِ اسلامی کے بنیادی مقصد پر امیر اہل سنت دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ نے اپنے شب روز کو وقف کردیا ، یہی وجہ ہے کہ آپ کی مسلسل کوشش و جد وجہد کے نتیجے میں اللہ پاک نے آپ کو کامیابی عطا فرمائی ہے۔ عربی کا مشہورمقولہ ہے مَنْ جَدَّ وَجَدَ یعنی ’’جس نے کوشِش کی اُس نے پا لیا‘‘۔

مزید آپ کو علمائے اہل سنت مدظلہم العالی کی تائید بھی حاصل ہوتی رہی۔ دینی کاموں کے لئے حضرت علامہ مولاناشفیع اوکاڑوی رحمۃ اللہ علیہ نے اپنی مسجد ”گلزار حبیب“ جو کہ سولجر بازار میں واقع ہے امیر اہلسنت دَامَت بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ اسے پیش کردیا ،اسی وجہ سے گلزار حبیب مسجد کو دعوت اسلامی کااولین مدنی مرکز بھی کہا جاتاہے۔

گلزار حبیب مسجد سے شروع ہونےوالا یہ دینی کام آج دنیا کےتقریبا200 ممالک تک پہنچ چکا ہے۔اس کےعلاوہ دعوت اسلامی 100 سےزائد شعبہ جات میں اصلاح معاشرہ کے لئے دینی متین کی سنتوں کی خدمت سرانجام دےرہی ہے۔ دعوت اسلامی نے اصلاح معاشرہ کے حوالے سے اپنےمدنی مقصد کو دوحصوں میں تقسیم کیا ہے۔

(1) اپنی اصلاح کےلئے رسالہ بنام ’’نیک اعمال ‘‘

(2)ساری دنیا کی اصلاح کےلئے ”مدنی قافلہ“

رسالہ بنام ’’نیک اعمال ‘‘ کےبارے میں امیر اہل سنت فرماتے ہیں یہ اسلامی زندگی کاگزارنے کاآسان طریقہ ہے۔اسں میں موجود سوالات پر عمل کرنے کی برکت سےآپ اپنی زندگی کےشب وروز کو دین اسلام کی تعلیمات کےمطابق گزار سکتےہے اور مدنی قافلہ کےبارےمیں آپ فرماتے ہیں مدنی قافلہ دعوت اسلامی کےلئے ریڑھ کی ہڈی کی مانند ہے۔اور آج مدنی قافلوں کی برکت سےدنیا بھر میں دعوت اسلامی کےدینی کاموں کی دھوم دھام ہے۔

لحد میں عشقِ رُخِ شہ کا داغ لے کے چلے اندھیری رات سُنی تھی چراغ لے کے چلے

ترے غلاموں کا نقشِ قدم ہے راہِ خدا وہ کیا بہک سکے جو یہ سراغ لے کے چلے

(حدائق بخش،ص:369)


اقوامِ عالم کی تاریخ پڑھ کر جہاں یہ اندازہ ہوتا ہے کہ اسلام کے علاوہ دیگر تمام مذاہب نے عورت کے خانگی ،ملی  اور معاشرتی حقوق پامال کرکے اسے زوال و انحطاط کے تحت الثری تک پہنچایا ہے وہیں یہ حقیقت بھی معلوم ہوتی ہے کہ اسلام ہی نے عورت کے تمام حقوق کی اولین علم برداری کرکے اسے ثریا جیسی رفعت و بلندی عطا کی ہے لہٰذا مَردوں کے علاوہ خواتین کو بھی اسلام کا نہ صرف احسان مند رہنا چاہئے بلکہ اسی کی تعلیمات کا بھی پابند رہنا چاہئے کیونکہ اسلام نے عورتوں کے حقوق کی صرف رسمی آواز ہی بلند نہیں کی بلکہ حقوق بھی متعین کئے” وَ لَهُنَّ مِثْلُ الَّذِیْ عَلَیْهِنَّ بِالْمَعْرُوْفِ(پ2،البقرۃ:228) (ترجمہ کنز الایمان: اور عورتوں کا بھی حق ایسا ہی ہے جیسا ان پر ہے شرع کے موافق)اور مردوں کو ان حقوق کی ادائیگی کا پابند بھی کیا،حضورِ اکرم صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم نےفرمایا،خَیْرُکُمْ خَیْرُکُمْ لِاَہْلِہٖ وَ اَنَا خَیْرُکُمْ لِاَھْلِیْ یعنی تم میں بہتر وہ ہے جو اپنے اہلِ خانہ کے لئے بہتر ہو اور میں تم سب سے زیادہ اپنے اہلِ خانہ کے لئے بہتر ہوں۔(ابنِ ماجہ، 2/ 478، حدیث: 1977)نیز عورت کی قدر و اہمیت یوں اجاگر کی کہ فرمایا: الدنیا متاع و خیر متاع الدنیا المراۃ الصالحۃ، دنیا متاع ہے دنیا کی بہترین متاع نیک بیوی ہے۔(مسلم،ص595، حدیث:3643) بہرحال اسلام نے ہر معاملے میں عورتوں کی رعایت و حمایت کی ،قرآنِ کریم میں جابجا مردوں کی تعلیم و تربیت کے ساتھ ساتھ عورتوں کی تعلیم و تربیت کا بھی اہتمام کیا گیا ،اللہ پاک نے”یٰۤاَیُّهَا النَّاس “اور ” یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا “فرما کر ہر جگہ مردوں اور عورتوں سے ایک ساتھ خطاب فرمایا اس کے علاوہ متعدد مقامات پر عورتوں کے لئے خصوصی احکامات بھی بیان فرمائے، رسولِ اکرم صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم نے بھی مسلمان خواتین کی درخواست پر ان کی تعلیم و تربیت کے لئے ایک دن مخصوص فرما دیا تھا جس میں خواتینِ اسلام طے شدہ مقام پر اجتماعی طور پر رسولُ اللہ صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم سے دینی احکامات سیکھا کرتی تھیں۔(بخاری ،4 / 510، حدیث: 7310) بلا شبہ حالات کی نزاکت، مسلمان کی عملی حالت اور دینی معلومات کی قلّت کی وجہ سے آج بھی اس بات کی بہت ضرورت ہے کہ قرآن و سنت کے مطابق یہ سلسلہ جاری رکھا جائے ۔الحمد للہ ! دنیا کی سب سے بڑی مذہبی اور عاشقانِ رسول کی دینی تحریک دعوتِ اسلامی نے یہ بیڑا اٹھایا اور اسلامی بھائیوں کو نیکی کی راہ پر چلانے کے علاوہ اس خیر و بھلائی میں اسلامی بہنوں کو بھی نظر انداز نہیں کیا ،یہی وجہ ہے کہ شیخِ طریقت، امیرِ اہلسنت دامت بَرَکاتُہمُ العالیہ کے مدنی مذاکروں ، نگرانِ شوری کے مدنی مکالموں اور دعوتِ اسلامی کے سنتوں بھرے اجتماعات میں ان کی بھی دینی تربیت کی جاتی ہے، نیز امیرِ اہلسنت دامت بَرَکاتُہمُ العالیہ اور المدینۃ العلمیہ (اسلامک ریسرچ سینٹر)کی تحریر کردہ خصوصی تالیفات بھی اسی سلسلے کی کَڑیاں ہیں۔الحمد للہ! اب اسلامی بہنوں کے لئے ایک زبردست خوشخبری یہ ہے کہ دعوتِ اسلامی کے علمی و تحقیقی ادارے المدینۃ العلمیہ (اسلامک ریسرچ سینٹر)میں ”فیضانِ صحابیات و صالحات “کے نام سے خصوصی شعبے کا قیام کردیا گیا ہے ،آئندہ اسلامی بہنوں سے متعلق جو بھی دینی لیٹریچر المدینۃُ العلمیہ کی طرف سے منظرِ عام پر آئے گا اس کا تحریری کام اسی شعبے ”فیضانِ صحابیات و صالحات “کے تحت ہی کیا جائے گا۔ اب تک الحمدُ للہ اس شعبے سے درج ذیل 17کتب و رسائل منظرِ عام پر آچکے ہیں:(1) فیضانِ امہاتُ المؤمنین(2)فیضانِ عائشہ صدیقہ (3) فیضانِ خدیجۃ الکبریٰ (4)فیضانِ حضرت آسیہ (5)فیضانِ بی بی ام سلیم (6)فیضانِ بی بی مریم(7) ازواجِ انبیاء کی حکایات (8) صحابیات اورپردہ (9) صحابیات اورعشقِ رسول (10) بارگاہِ رسالت میں صحابیات کےنذرانے (11) صحابیات اورنصیحتوں کےمدنی پھول(12) صحابیات اورشوقِ علمِ دین(13) صحابیات اور شوقِ عبادت (14) صحابیات وصالحات اور صبر (15) صحابیات وصالحات اورراہِ خدا میں خرچ کرنا (16) صحابیات اوردین کی خاطر قربانیاں (17) اسلامی بہنوں کے 8 دینی کام۔

مندرجہ ذیل3 کتب زیر طبع ہیں:

(1) علاقائی دورہ اسلامی بہنیں (2) ہفتہ وار مدنی مذاکرہ اسلامی بہنیں(3)آقا صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کے شہزادے و شہزادیاں۔

آئندہ کے اہداف: آئندہ کے اہداف میں 2 کتابیں ”صحابیات و صالحات کی 123 حکایات“ اور ”8 دینی کام (مجلّد) “ شامل ہیں جو تکمیل کے مراحل میں پہنچ چکی ہیں اور عنقریب منظرِ عام پر ہوں گی۔

نیزسیرت نگاری کے علاوہ ایک اضافی اور اہم کام کا ہدف بھی شعبہ ” فیضان صحابیات و صالحات“کے سپرد کیا گیا ہے اور وہ کام ہے ”ماہنامہ خواتین (ویب ایڈیشن)“الحمد للہ یہ بھی بہت جلد اس شعبہ کی عظیم کاوش کی صورت میں منظرِ عام پر آکر اسلامی بہنوں کی دلی مسرّت کا سامان اور دینی معلومات و تربیت کا بہترین ذریعہ بننے والا ہے۔


تبلیغ وقرآن سنت کی عالمگیر تحریک دعوتِ اسلامی 2 ستمبر 2021 کو چالیسواں (40)”یومِ دعوت اسلامی“ منا رہی ہے۔ 2 ستمبر 1981 مطابق 3 ذوالقعدۃ الحرام ۱۴۰۱ ھ ؁ بروز بدھ جس تنظیم کا آغاز ہوا الحمدللہ آج وہ عالمِ اسلام کی امیدوں کا محور ومرکز بن چکی ہے۔امت کی دینی و دنیوی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے دعوتِ اسلامی کے 80 سے زائد شعبہ جات معرض وجود میں آچکے ہیں۔ ہر شعبہ کی اہمیت و ضرورت اپنی جگہ لیکن ”شعبہ اوقات الصلاۃ “دعوتِ اسلامی نے قائم کرکے امت پر احسانِ عظیم کیا ہے اور اس کا اعتراف خود علمائے کرام بھی گاہے گاہے فرماتے رہتے ہیں۔ چند جید علمائے کرام کے تاثرات آپ کے پیشِ خدمت ہیں جو انہوں نے ”شعبہ اوقات الصلاۃ “کی عنقریب شائع ہونے والی کتاب ”نصابِ توقیت “ پر تقریظ لکھتے ہوئے تحریر فرمائے ۔چنانچہ

استاذ الاساتذہ شیخ الحدیث علامہ حافظ عبدالستار سعیدی مُدَّظِلُّہُ العَالِی

(شیخ الحدیث و ناظم تعلیمات جامعہ نظامیہ رضویہ لاہور):

گزشتہ ادوار میں نمازوں کے اوقات جاننے کے لیے سورج کے طلوع وغروب اور اُس کی رفتار پر نظر رکھی جاتی تھی، مرورِ زمانہ کے ساتھ ساتھ نئی نئی ایجادات رونما ہوتی گئیں اور اوقاتِ نماز جاننے کے طریقوں میں بھی جدّت آتی گئی۔ علمائے کرام نے نماز اورروزہ کے اوقات جاننے کے لیے تجربات ومشاہدات کی روشنی میں اوقات کا استخراج کرنے کے لیے کچھ اصول و قواعد ایجاد کیے، جن کے مجموعہ کا نام ”علمِ توقيت “رکھا۔

اعلیٰ حضرت امام احمد رضا خان فاضل بر یلوی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ نے اپنی تحقیقات کا غازہ بخش کر اِس علم شریف کے حسن کو بامِ عروج تک پہنچایااور پھر علامہ مفتی ظفر الدین بہاری اور حضرت مفتی افضل حسین مونگیری رحمة الله تعالیٰ علیہما نے اس فن میں تصنیفات فرما کراِسے جلوۂ عروسی عطا فرمایا۔اِس علم کے قواعد کوسمجھنے کے لیے اعلیٰ درجہ کا ریاضی دان ہونا ضروری تھا، مگر کیلکولیٹر کی ایجاد نے ریاضی کی دشوار گزار راہوں کو بالکل آسان کر دیا ۔ ہم کیلکولیٹر کی مدد سے اس فن کے قواعد کا بآسانی اجرا کرسکتے ہیں۔

یہ بات خوش آئند ہے کہ ”دعوتِ اسلامی “شیخِ طریقت مولانا محمد الیاس عطار قادری مدظلہٗ کے زیرِ سایہ دیگر دسیوں شعبہ جات کے ساتھ ساتھ ”توقیت “پر بھی کام کررہی ہے اور اِس کے لیے باقاعدہ طور پر ایک مجلس قائم ہے۔

ماہر علم توقیت ،شیخ الحدیث مفتی شمس الہدیٰ مصباحی مُدَّظِلُّہُ العَالِی

(استاذ الجامعۃ الاشرفیہ ،مبارک پور یو پی انڈیا-مسئول دار الافتا کنز الایمان ،ہیک منڈ وائک U.K)

فن ہیئت و توقیت جو کئی احکامِ شریعت کے لیے موقوف علیہ کا درجہ رکھتا ہے جس کے واقف کار اور شہسوار دن بدن عنقاءِ مغرب کی حیثیت اختیار کرتے جارہے ہیں۔ ایسے دور قحط الرجال میں محب مکرم حضرت مولانا الفلکی وسیم احمد عطاری دام ظلہ العالی نے اس عظیم فن کے حصول کے میدان میں انتھک جدوجہد فرمائی اور کامیابی وکامرانی سے ہمکنار ہوئے۔ اور ”مَنْ جَدَّ وَجَدَ “کے صحیح مصداق بن کر عالمی پیمانہ پر اس عظیم فن کی ترویج واشاعت میں سرگرم عمل ہیں۔ سیکڑوں علما و فضلا کو اس سے روشناس کرایا اور لاکھوں افراد کی مشکلات کو حل فرمایا۔ کتاب و سنت کی عالمگیر غیر سیاسی تحریک ”دعوتِ اسلامی “کی پرخلوص سعی بلیغ کی برکت سے بے شمار لوگوں کی عبادتیں فساد و ضیاع سے محفوظ ہوئیں۔

شیخ الحدیث حضرت مفتی محمد ابراہیم قادری زید شرفہ

(جامعہ غوثیہ رضویہ ،سکھر پاکستان)

عزیزِ محترم حضرت مولانا محمد وسیم توقیتی صاحب زیدہ مجدہ سالہا سال سے علمِ توقیت کی خدمت انجام دے رہے ہیں اور بیشتر ممالک اور خاص کر پاکستان کے سینکڑوں مقامات کے نماز روزہ کے اوقاتِ صحیحہ کے نقشہ جات تیار کرکے امتِ مسلمہ کی نفع رسانی کا کام کر رہے ہیں ۔ فیضانِ مدینہ کراچی قدیم سبزی منڈی میں باقاعدہ اس علم کی تدریس فرما رہے ہیں۔

مصنف ”نوادر التوقیت “اشرف الصلحا حضرت مفتی محمد نظام الدین مصباحی زید شرفہ

(جامعہ غوثیہ رضویہ ،بلیک برن برطانیہ )

برصغیر میں امام اہل سنت قدس سرہ کو یہ شرف حاصل رہا کہ آپ نے اس نایاب علم کو مردہ ہونے سے بچا لیا ۔پھر اس کو ضبطِ تحریر کرکے حضرت ملک العلما قدس سرہ نے اگلی نسلوں تک پہنچایا اور حضرت بحر العلوم سید مفتی افضل حسین قدس سرہ اور خواجۂ علم وفن قدس سرہ ان شخصیتوں نے اپنی اپنی درسگاہ میں کسی طرح زندہ رکھا اور جب کمپیوٹر کا زمانہ آیا تو ضرورت تھی کہ کوئی شخص اٹھے اور اس فن کو بھی اس جہت سے روشناس کرائے تو اللہ عزوجل نے اخی الکریم الشیخ مولانا وسیم احمد عطاری حفظہ کو چنا اور انہوں نے ہمارے بزرگوں کے اس فیضان کو خوب سے خوب عام کیا ۔

الدکتور محمد منور عتیق زید شرفہ

(صدر المدرسین وخادم العلوم الاسلامیة بالجامعة الاسلامیة سلطان باہو برمنگھم برطانیہ)

آج ہمارے ہاتھوں میں کمپوٹر ، سائنسی کلکولیٹر ،المنک، جی پی ایس اورگوگل ارتھ (Goolge Earth)جیسے اسباب آچکے ہیں اور دنیا کی جدید ترین آلات سے مزین رصدگاہیں بھی موجود ہیں۔ اتنا کچھ ہونے کے باوجود اگر فنِ توقیت پھر بھی یادِ ماضی رہ جاتا تو کتنی افسوس کی بات ہوتی۔ ضرورت اس امر کی تھی کہ عربی و اردو کے ان قواعد کو جدید انداز میں پیش کیا جائے تاکہ کالج اور یونیورسٹی سطح کے طلبہ بھی اس فن کو سمجھ سکیں۔

عالمِ اسلام کی عالم گیر تحریک دعوتِ اسلامی نے فنِ توقیت کی اہمیت اور ضرورت کو محسوس کرتے ہوئے ایک مستقل مجلس تشکیل دی جو جدید ذرائع کے استعمال کے ساتھ اس فن کی حفاظت اور تسہیل و تدریس کے لئے مستعد ہوئی اور اساتذۂ فن کے بکھرے موتیوں کے جمع کرنے میں مصروف ہوگئی۔ نتیجہ یہ ہوا کہ اس کے ذریعے مسلمانانِ عالم کو لاکھوں مقامات کے درست اوقاتِ نماز وروزہ وسمتِ قبلہ وغیرہ جاننے کی بہترین سہولتیں میسر ہوئیں اور تشنگانِ توقیت کے لئے ایک بازارِ فن سج گیا جہاں وہ سیراب ہونے کو اکنافِ ارض سے پہنچنا شروع ہوگئے۔

اس مجلس کے روحِ رواں محترم المقام حاجی وسیم احمد عطاری نفع اللہ بہ العباد والبلاد نے فنِ توقیت کی تحصیل پھر تدریس میں جہدِ مسلسل کی اور آج اس کا نتیجہ دنیا کے سامنے ہے۔ تنِ تنہا صحرائے تحقیق میں نکلنے والا شخص جب بزرگوں کی عنایات ونوازشات سے بہرہ مند ہوتا ہے تو اُفقِ قبول اس کے طلوع کا خیر مقدم کرتا ہے۔ بلاشبہ جوہرِ قابل کو جوہر شناسوں نے خوب نوازا۔

پیشکش :شعبہ اوقات الصلاۃ

31.08.21


کسی بھی معاشرے کی تعمیر وترقی کے لیے شخصی تعمیر انتہائی ضروری ہے ۔ شخصی تعمیرمیں انسان کی اپنی سوچ اور فکر کا بڑا عمل دخل ہوتا ہے۔ جب تک انسان کی ذہنی تربیت نہ ہو اس وقت تک اس کی اصلاح مشکل ہے ،اور ذہنی تربیت کے ذرائع میں سے یہ بھی ہے کہ انسان کو دینی کتابوں کے مطالعے کی طرف راغب کیا جائے کیونکہ انسان جو کچھ پڑھتا ہے وہ اس کے دل ودماغ میں رچ بس جاتا ہے،اور اس کا اثر اس کے عمل کی صورت میں ظاہر ہونے لگتا ہے۔ اس وقت معاشرے میں پھیلی تباہ کاریوں کی ایک بڑی وجہ جہالت ہے جب تک معاشرہ علم کے زیور سے آراستہ نہیں ہوگا تب تک اس میں موجود برائیوں کا خاتمہ نہیں ہوسکے گا۔ اصلاحِ معاشرہ کے لئے ”علم “ کی اسی ضرورت کو پیشِ نظر رکھتے ہوئے دعوتِ اسلامی نے  پانچ ہفتہ وار دینی کام دیئے ہیں :

(1) ہفتہ وار اجتماع (2) ہفتہ وار مدنی مذاکرہ (3) علاقائی دورہ (4)یومِ تعطیل اعتکاف (5) ہفتہ وار رسالہ

یہ پانچوں کام جہالت کے خاتمے اور اصلاحِ معاشرہ کے لیے انتہائی اہم کردار ادا کررہے ہیں ۔ بالخصوص ہفتہ وار رسالہ شخصی تعمیر اور علم میں اضافے کے ساتھ ساتھ اپنے قاری کے اندر مطالعے کا شوق بھی بیدار کرتا ہے ۔ اس کی اہمیت کا اندازہ اس بات سے بھی لگایا جاسکتا ہے کہ امیر ِدعوت اسلامی حضرتِ علامہ مولانا ابو بلال محمد الیاس عطار قادری دامت بَرَکاتُہمُ العالیہ اپنے مریدین اور محبین کو ہر ہفتے دعوت اسلامی کی طرف سے جاری ہونے والے اس رسالے کو پڑھنے ، سننے کی نہ صرف ترغیب دلاتے ہیں بلکہ انہیں دعاؤں سے بھی نوازتے ہیں۔

ہفتہ وار رسالہ دعوتِ اسلامی کے اسلامک ریسرچ سینٹر ”المدینۃ العلمیہ “ کی طرف سے جاری کیا جاتا ہے جس میں عقائد ومسائل ، اسلامی اخلاق وآداب ، بزرگانِ دین کی سیرت، فضائل وحکایات اور معاشرتی مسائل جیسے مختلف موضوعات کے ساتھ ساتھ شیخِ طریقت، امیرِ اہلِ سنّت دامت بَرَکاتُہمُ العالیہ کے ملفوظات اور آپ کی کتب سے مخصوص اور منتخب مضامین شائع کئے جاتے ہیں ۔اب تک211 رسائل شائع ہوچکے ہیں ۔ آئیے! چند رسائل کے موضوعات کے انفرادی پہلوؤں پر نظر ڈالتے ہیں:

(1) رشتے داروں سے اچھا سلوک : اس رسالے میں آپ ملاحظہ کریں گے: جہاں رشتہ توڑنے والا ہوتا ہے وہاں رحمتِ الٰہی نہیں اُترتی،کس کس رشتہ دار سے کب کب ملیں،دشمنی چھپانے والے رشتے دار کو صدقہ دینا افضل ترین ہے، اس کے علاوہ قَسَم اور اس کے کفارے کے احکام بھی اس رسالے میں پڑھنے کو ملیں گے۔

(2) میٹھی عید اور میٹھی باتیں: اس رسالے میں آپ پڑھ سکتے ہیں: عید کی خوشیوں میں یتیموں کو شامل کرنے کی برکتیں ،یتیم کے سر پر ہاتھ پھیرنے کی فضیلت،اور یتیموں کا مال ناحق کھانے کے وبال سے متعلق سخت وعیدیں ۔

(3) کام کے اوراد: یہ رسالہ بیماریوں ،پریشانیوں اور رنج والم سے نجات حاصل کرنے کے لیے بزرگوں سے منقول وظائف، سورۃ الکافرون،سورۃ الاخلاص ،سورۃ الفلق اور سورۃ النّاس کے فضائل پر مشتمل ہے۔

(4) مولیٰ علی کے 72 ارشادات: اس رسالے میں آپ پڑھ سکیں گے : دنیا و آخرت میں کامیابی سے ہمکنار کرنے والے 72 فرامینِ مولیٰ علی۔

(5) ہر صحابیِ نبی جنتی جنتی: اس رسالے میں آپ پڑھ سکیں گے:سب صحابہ سے جنّت کا وعدہ،فضیلت کے اعتبار سے صحابۂ کرام کی ترتیب، کسی صحابی سے کوئی بھی ولی افضل نہیں ہو سکتا، اورفضائلِ صحابہ کے بارے میں 40 حدیثیں اور بہت کچھ۔

(6) ڈرائیور کی موت: اس رسالے میں آپ ملاحظہ فرمائیں گے: کھانا کھانے کے آداب ، کھانے کا وضو کرنے کی برکتیں ،کھانا کھانے کی نیتیں اور بہت ساری معلومات۔

(7) جوئے میں جیتا ہوا مال : اس رسالے میں آپ حرام مال کی تباہ کاریاں بالخصوص جوئے کی مذمت اور موجودہ کاروباری معاملات میں پیش آنے والی جوئے کی 6 مختلف صورتیں بیان کی گئی ہیں ۔ اس کے علاوہ مسلمان کی عزت وحُرمت کی اہمیت کا بیان بھی اس رسالے میں موجود ہے ۔

(8) کام کی باتیں: اس رسالے میں آپ پڑھیں گے: عمومی زندگی میں کام آنے والی مختلف کار آمد باتیں ، 30 غلطیوں کی نشاندہی، سانپ،بچھو،کنکھجورا اور چیونٹیوں سے نجات کے طریقے،معدے کی خرابی،مختلف امراض اور معدے کی بیماریوں کا گھریلو علاج۔

(9) قرآنی سورتوں کے فضائل: اس رسالے میں ملاحظہ کیجئے: تلاوتِ قرآن کے فضائل اور مختلف سورتوں کی برکات۔

(10) درود شریف کی برکتیں: اس رسالے میں آپ پڑھ سکیں گے:درود شریف کےفضائل کے متعلق فرامینِ مصطفےٰ اور فرامینِ صحابہ اور بزرگانِ دین سے منقول درودِ پاک اور ان کے فضائل۔

محترم قارئین! اِن 10رسائل کے موضوعات سے اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ دعوتِ اسلامی کی طرف سے جاری کردہ یہ ہفتہ وار رسالہ پڑھنا کس قدر مفید ثابت ہوسکتا ہے ۔ یقیناً اچھا مطالعہ انسان کو جہالت کی اندھیریوں سے نکال کر علم کی روشنی کی طرف لے جاتا ہے۔ آئیے ہم آپ کو مطالعہ کے چند ایسے فائدے بتاتے ہیں جن سے آپ کو مطالعے کی بے پناہ اہمیت کا اندازہ ہو گا ۔

مطالعہ کے فوائد:

٭دینی کتب کا مطالعہ حصولِ علم کا ایک اہم ذریعہ ہے۔(آنسوؤں کا دریا، ص7) ٭مطالعہ انسان کوعمل پر اُبھارنےمیں معاون ثابت ہوتا ہے اوریہی علم کا تقاضاہے جیسا کہ حضرت سیّدنا عبد اللہ بن مسعود رضی اللہُ عنہ کا فرمان ہے : اے لوگو! علم حاصل کرو ، پس جو علم حاصل کرے اسے چاہئے کہ (علم پر)عمل بھی کرے۔ (معجم کبیر،9/152، حدیث:8760) ٭ مطالعے سے حافظہ مضبوط ہوتا ہے۔ امام بخاری رحمۃُ اللہِ علیہ سے کسی نے پوچھا : کیا حافظے کو قوی کرنے کے لئے بھی کوئی دوا ہے؟ آپ رحمۃُ اللہِ علیہ نے فرمایا : دوا کا تو مجھے معلوم نہیں ، البتہ آدمی کے اِنْہِماک اوردائمی مطالعے کو میں نے قوّتِ حافظہ کے لئے مفید ترین پایا ہے۔ (فتح الباری ،1/460) ٭مطالعہ علم میں اضافے اور پریشانیوں سے چھٹکارے کے لیے نہایت موثر نسخہ ہے۔٭ مطالعہ ذہنی تناو ختم کر کے پُرسکون فیصلہ کرنے کی صلاحیت کو جلا بخشتا ہے۔٭مطالعہ کرنے سے ذخیرۂ الفاظ میں اضافہ اور سوچنے کی صلاحیت میں بہتری آتی ہے۔ ٭جتنی دیر بندہ مطالعے میں مصروف رہتا ہے اتنی دیر تک جھوٹ بولنے ، فریب کرنے، کسی کی برائی کرنے اورگالی گلوچ کرنےجیسی بہت سی بُرائیوں سے بچا رہتا ہے۔ ٭مطالعے کی عادت رکھنے والا کتاب میں اتنا منہمک رہتا ہے کہ سستی اور کاہلی سے مغلوب نہیں ہوتا۔٭ مطالعے کی وجہ سے اچھے انداز میں گفتگو کرنے کا ملکہ پیدا ہوتا ہے۔ ٭مطالعے سے ذہن کھلتا ہے اور خیالات میں پاکیزگی پیدا ہوتی ہے۔ ٭مطالعے سے یادداشت میں وسعت اور معاملہ فہمی میں تیزی آتی ہے۔ ٭مطالعہ کرنے والا اوقات کے ضیاع سے محفوظ رہتا ہے۔

ہفتہ وار رسالہ پڑھنے سے کیا فائدہ ہوگا ؟

ہفتہ وار رسالہ عام طور پر 17 صفحات پر مشتمل ہوتا ہے ۔ایک شخص اگر 2 منٹ میں ایک صفحہ مطالعہ کرتا ہے تو 34 منٹ میں 17 صفحات مطالعہ کرلے گا۔اگر کوئی پابندی سےہفتہ وار رسالے کا مطالعہ کرے تو ہفتے میں 34 منٹ اور پورے مہینے میں صرف 136 منٹ کے مختصر وقت میں 68 صفحات اور ایک سال میں 816 صفحات کا مطالعہ کرلے گا ،اگر ایک رسالے میں مجموعی طور پر2 آیاتِ قرآنی مع ترجمہ اور 5 احادیث ہوں تو ایک سال میں 96 آیات اور ان کا ترجمہ پڑھنے اور 240 احادیث پڑھنےکی سعادت حاصل ہوگی، یہ تو صرف آیات و احادیث کا حساب ہے دیگر جو مختلف موضوعات پر معلومات کا خزانہ ملے گا وہ الگ ہے۔ ذرا اندازہ کیجیے! ایک سال میں اتنے صفحات کا مطالعہ کرنے والے کے علم اور نالج کی کیفیت کیا ہو گی؟ اور اس علم کا اس کی اپنی ذات کو اور اس کے بچوں کو کس قدر فائدہ ہو گا۔

ہفتہ وار رسالہ کئی مراحل سے گزر کر قارئین تک پہنچتا ہے ، یہ مراحل تحریری مواد کو مستند ، معیاری اور عام فہم بناتے ہیں ۔ ہفتہ وار رسالے کی تیاری کے مراحل کا ایک سرسری جائزہ پیشِ خدمت ہے :

موضوع / عنوان کے انتخاب کامرحلہ

(1)ابتدائی مرحلے میں ہفتہ وار رسالے کے موضوع / عنوان کا انتخاب کیا جاتا ہے ، کوشش کی جاتی ہے کہ مخصوص ایام اور مہینوں میں اس کی مناسبت سے رسالہ لایا جائے ۔

جمعِ مواد اور ترتیب کا مرحلہ

(2) رسالے کا مواد حتّی الامکان ان کتابوں سے لیا جاتا ہے جو شرعی تفتیش کے مرحلے سے گزرچکی ہوتی ہیں ۔ اگر کہیں اور سے مواد سے شامل کیا جائے تو اس مواد کی شرعی تفتیش کروائی جاتی ہے ۔

(3)جمعِ مواد کے بعد مواد کو ترتیب دیا جاتا ہے ۔اس دوران جہاں ضرورت ہو وہاں محرر (Writer) موضوع کے اعتبار سے اپنی درایت کے مطابق تحریر لکھتا ہے اور ضروری ترمیم واضافہ کرتا ہے ۔

مرتب شدہ مواد کےجائزے کا مرحلہ

(4)رسالے کی ترتیب کااوّل تا آخرجائزہ لیا جاتا ہے اور رہ جانے والی کمی کو پورا کیا جاتا ہے ۔

(5)پروف ریڈنگ کی جاتی ہے اور تحریر کا مختلف پہلوؤں سے جائزہ لیا جاتا ہے ۔

پروف ریڈنگ مراحل مرحلہ

اس رسالے کی مرحلہ وار تقریباً 5 مرتبہ پروف ریڈنگ کی جاتی ہے ، اس دوران درج ذیل کام کیئے جاتے ہیں ۔

(6)نامکمل عبارت یاجملے کو مکمل کیا جاتا ہے ۔

(7) تسہیل کی جاتی ہے ۔

(8) مشکل الفاظ، ناموں اور عربی الاصل الفاظ پر اعراب لگائے جاتے ہیں ۔

(9)ہرقسم کی نمبرنگ کو چیک کیا جاتا ہے۔

(10)فارمیشن کی غلطیوں کو ہائی لائٹ کیا جاتا ہے۔

(11) دعوتِ اسلامی کی تنظیمی اصولوں کے مطابق بھی تحریر کی تفتیش کی جاتی ہے ۔

شرعی تفتیش ، تصحیح لگانے اور فائنل کرنے کا مرحلہ

(12)دوسری پروف ریڈنگ میں آنے والی غلطیوں کی تصحیح کی جاتی ہے۔

(13) تمام مراحل کی تکمیل کے بعد رسالہ شرعی تفتیش کے لیے بھیج دیا جاتا ہے اور شرعی تفتیش کے بعد کریکشن لگا کرفائنل فارمیشن اور پیج سیٹ اپ کرکے ڈیزائنر کے پاس بھیج دیا جاتا ہے ۔

ڈیزائننگ کے بعد کا مرحلہ

(14) ڈیزائننگ کے بعد رسالے کی فائنل پروف ریڈنگ کی جاتی ہے، ٹائٹل بنوایا جاتا ہے اور پھر اسے شائع ہونے کے لیے بھیج دیا جاتا ہے ۔

کارکردگی

دعوتِ اسلامی کے اِس دینی کام میں امیر اہل سنّت حضرت علامہ مولانامحمد الیاس قادری دامت بَرَکاتُہمُ العالیہ کی ذاتی دل چسپی اور اشاعتِ علمِ دین کے قابل رشک جذبے کی بدولت بلا مبالغہ لاکھوں لوگ ہفتہ وار رسالے کا مطالعہ کرتے /سنتے ہیں اور ہر ہفتے اس تعداد میں اضافہ ہی ہو رہا ہے،اس حوصلہ افزا پذیرائی اورہرہفتےبڑھتی ہوئی تعداد کو دیکھ کر یہ کہاجاسکتا ہے کہ چار زبانوں میں شائع ہونے والا دنیا کا یہ واحدہفت روزہ رسالہ(Weekly Booklet)ہے جو لاکھوں لوگوں تک اسلام کی روشن تعلیمات پہنچانے کاذریعہ بن رہاہے۔آئیے! گزشتہ تین ماہ کے رسائل کا مطالعہ کرنے / سننے والوں کی تعدادملاحظہ کیجئے اور آپ بھی اس نیک کام میں شامل ہونے کی نیت فرما لیجئے۔

جولائی 2021

کراماتِ خواجہ :29 لاکھ 90 ہزار 131 اسلامی بھائیوں نے اور 7 لاکھ 93 ہزار 615 اسلامی بہنوں نے یہ رسالہ پڑھنے /سننے کی سعادت حاصل کی۔

ہر صحابیِ نبی جنّتی جنّتی : 31 لاکھ 44 ہزار 808 اسلامی بھائیوں نے اور 7 لاکھ 90 ہزار 447 اسلامی بہنوں نے یہ رسالہ پڑھنے /سننے کی سعادت حاصل کی۔

فیضانِ شعبان: 31 لاکھ 6 ہزار 296 اسلامی بھائیوں نے اور 8 لاکھ 15ہزار 548 اسلامی بہنوں نے یہ رسالہ پڑھنے /سننے کی سعادت حاصل کی۔

ڈرائیور کی موت: 32 لاکھ 85 ہزار 54 اسلامی بھائیوں نے اور 7 لاکھ 93 ہزار 615 اسلامی بہنوں نے یہ رسالہ پڑھنے /سننے کی سعادت حاصل کی۔

اگست 2021

درود شریف کی برکتیں: 25 لاکھ 33 ہزار 828 اسلامی بھائیوں نے اور 8 لاکھ 48 ہزار 534 اسلامی بہنوں نے یہ رسالہ پڑھنے /سننے کی سعادت حاصل کی۔

قبر کی پہلی رات: 22لاکھ 87 ہزار 35 اسلامی بھائیوں نے اور 8 لاکھ 49 ہزار 467 اسلامی بہنوں نے یہ رسالہ پڑھنے /سننے کی سعادت حاصل کی۔

رشتے داروں بھلائی: 23 لاکھ 25 ہزار 571 اسلامی بھائیوں نے اور8 لاکھ 11ہزار 90 اسلامی بہنوں نے یہ رسالہ پڑھنے /سننے کی سعادت حاصل کی۔

ماہِ رمضان اور امیرِاہلِ سنّت : 20 لاکھ 70 ہزار 146 اسلامی بھائیوں نے اور 8 لاکھ 11 ہزار 814 اسلامی بہنوں نے یہ رسالہ پڑھنے /سننے کی سعادت حاصل کی۔


گزشتہ کئی دہائیوں سے  ماہرین کا دلچسپ موضوع”بچوں کی تربیت“ رہا ہے،ہر ایک نے اپنی ریسرچ ،تجربات اور مشاہدے بیان کئے،طویل ریسرچ کے بعد یہ معلوم ہوا کہ غلطیاں والدین میں تھی ناکہ بچوں میں، اس لئے انہوں نے ”والدین کی تربیت“ شروع کی۔ کیونکہ والدین ”معمار “،بچے ”عمارت“اور ان کا بچپن ان کی ”بنیاد“ ہوتا ہے۔ اگر عمارت کی بنیاد ہی خراب ہوجائے تو پوری عمارت بیکار ہوجاتی ہے ۔

یہی وجہ ہے کہ موجودہ دور میں ”والدین کی تربیت“پر بہت تحقیقات ہورہی ہیں،آئے دن ٹریننگ سیشنز کا انعقاد کیا جا رہا ہے ، ہر شخص اپنی تحقیق ، مطالعے اور تجربات کی روشنی میں والدین کی تربیت کر رہا ہے۔ جس کا جتنا مطالعہ ، مشاہدہ اور تجربہ ہوگا اس کا انداز ِتربیت اتنا ہی بہترین ہو گا ۔

امیرِ اہلِ سنّت مولانا الیاس قادری دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہکی شخصیت کسی تعارف کی محتاج نہیں،آپ ایک ہمہ گیر شخصیت ہیں، آپ کے تجربات کوہ ہمالہ سے اونچے، مشاہدات سمندر سے زیادہ گہرے ہیں۔آپ کی ذات ہر طبقے کے لئے مشعل راہ ہے۔ آپ نے ہر طبقے کی رہنمائی کی ہے چاہے وہ علماء ،ہوں یا طلبا،مبلغین یا مقررین ،اولاد ہو یا والدین ۔

والدین کی تربیت سے متعلق آپ کے ملفوظات کا مطالعہ کیا جائے تو اندازہ ہوتا ہے کہ آپ نہ صرف دینِ اسلام کے عظیم مبلغ ہیں بلکہ آپ والدین کی تربیت کرنے والے ایک اچھے ،ماہر اورتجربہ کار راہنما بھی ہیں ۔ والدین کی تربیت کے متعلق آپ کے چند باتیں سنیئے:

ماہرین کہتے ہیں اگر آپ بچے کی عادت پختہ کرنا چاہتے ہیں تو پہلے وہ کام کئی بار بچے کے سامنے سرانجام دینا ہوگا،تب بچے کی عادت پختہ ہوگی۔

(1) آپ فرماتے ہیں:

بچہ بڑوں کے نقشِ قدم پر چلتا ہے یہی وجہ ہے کہ جب گھر میں کوئی بڑا نمازپڑھتا ہے تو بچہ برابر مىں جا کر کھڑا ہو جاتا ہے اور اپنے اَنداز میں رُکوع اور سجدے کرتا ہے پھراُٹھ کر بھاگ جاتا ہے۔بچوں کو نماز کا عادی بنانے سے پہلے والدین کو نمازی بننا پڑے گا تاکہ وہ اپنے بچوں کو بھی نماز کا عادی بنا سکیں ۔

(2) مار پیٹ سے بچوں کی شخصیت متاثر ہو تی ہے، ان میں منفی جذبات پیدا ہوتے ہیں ، لیکن کئی والدین کو یہ بات سمجھانی کافی مشکل ہو جاتی ہے۔ اس حوالے امیر اہل سنت کا انداز سب سے زیادہ منفرد ہے :

مار پٹائی سے کوئی فائدہ نہیں ہوتا۔ جو والدین بھی بچوں کو مارتے ہیں ان کے بچے ڈھیٹ ہو جاتے ہیں۔

(3)جس طرح والدین کے حقوق ہوتے ہیں اسی طرح اولاد کےبھی حقوق ہوتے ہیں، اگر والدین کی کسی بات سے اولاد کی دل آزاری ہو تو والدین کو معافی مانگنی پڑے گی۔ لیکن اس پہلو کی طرف شاید ہی کسی کی توجہ جاتی ہو ، امیر اہل سنت نے اس پہلو کی طرف راہنمائی کرتے ہوئے فرمایا :

اَولادٹوٹاہوا بَرتن نہیں ہے کہ اس کے ساتھ ہرطرح کا سلوک کیاجا سکے،اگر اَولاد کی دِل آزاری کی تواس سے بھی

مُعافی مانگنا ہوگی۔

(4)والدین کی عادت ہوتی ہے کہ وہ اکثر بچوں کو بات بات پر روکتے ٹوکتے ہیں ، جھاڑتے ہیں اور بعض اوقات تو مار پیٹ بھی کر دیتے ہیں ایسے والدین کو امیرِ اہلِ سنّت نصیحت کرتے ہوئے فرماتے ہیں :

بار بار روک ٹوک کرنا بھی بچے کو باغی بنا دیتا ہے۔موجودہ دور میں اَولاد کے باغی ہونے کے پیچھے خود والدین کا اپنا بھی کِردار ہوتا ہے۔والدین بات بات پر جھاڑتےاور مارتے ہىں جس کے سبب بچے ضِدى اور باغی ہوجاتے ہیں، پھر نہ مار اَثر کرتی ہے اور نہ دَھاڑ لہٰذا اَدب سکھانے کے لئے ضَرورت سے زیادہ اور سب کے سامنے روک ٹوک نہ کی جائے۔والدین کو چاہیے کہ اَولاد کی تَربیت کا ہُنر سیکھیں۔

(5)بچوں سے بعض اوقات گھر کی چیزیں ٹوٹ جاتی ہیں، کبھی برتن تو کبھی اور کچھ، ایسے میں والدین خود پر قابو نہیں رکھ پاتے اور بچوں کوبہت ڈانٹا جاتاہے،اوربچے یہی سمجھتے ہیں شاید اس برتن کی مجھ سے زیادہ اہمیت تھی۔اس طرح بچوں کا دل میں عجیب سا خوف بیٹھ جاتا ہے، اگر کبھی ایسا ہو جائے تو کس طرح کا برتاؤ کرنا چاہئے؟ امیر ِاہلِ سنّت فرماتے ہیں:

بعض اَوقات گھر میں کسی بچّے سے برتن ٹُوٹ جائے تو اُسے جھاڑا یا مارا جاتا ہے، ایسا نہیں کرنا چاہئے۔ میں نے کسی سے سُنا تھا کہ ’’اگر بچّے سے برتن ٹُوٹ جائے تو اُسے ڈانٹ ڈَپَٹ نہ کی جائے، کیونکہ برتن کی عُمر پُوری ہوگئی تھی، اِس لئے وہ ٹُوٹ گیا۔‘‘ یہ بات واقعی سمجھ میں آنے والی ہے۔ اگر ہم مار دھاڑ کریں گے تو برتن کونسا دوبارہ جُڑجائے گا! ٹُوٹنا تھا، ٹُوٹ گیا۔ اب زِیادہ سے زِیادہ یہ کرلیں کہ بچّے ہی کے ہاتھ اُسے ڈسٹ بن میں ڈالوا دیں ۔

(6)بچہ ہنسنا جانتا ہے یا رونا ،اس کے علاوہ ڈر خوف نام کی کوئی چیز اس میں نہیں ہو تی،خوف اور ڈر اس میں ڈالا جاتا ہے نتیجہ کیا نکلتا ہے بچہ ڈرپوک بن جانتا اورڈرپوک کون بناتا ہے؟”ہم“

آپ فرماتے ہیں: بھوت پَری کی کہانیاں بچوں کوبُزدل (ڈرپوک) بناتی ہیں۔بچوں کو صحابہ کرام کے بہادری کے قصے سنانے چاہئے ،ہمارے بچے شیرکی طرح بہادر ہونے بنیں۔

(7)کہتے ہیں تلوار کا زخم تو بھر جاتاہے لیکن زبان کا زخم نہیں بھرتا ۔کیا کبھی آپ نے سوچا ہے کہ آپ کو ڈانٹتے ہوئے کیسے الفاظ استعمال کرتے ہیں ۔والدین کی اس طرف توجہ دلاتے ہوئے آپ فرماتے ہیں:

اپنی اَولاد کو سمجھاتے ہوئے ایسے جملے نہ بولیں،جس سے ان کے دِل میں آپ کی نفرت جڑ پکڑ جائے۔

(8)آئے دن خبروں اورسوشل میڈیا پر بچوں کے اغوا ہوجانے کے بہت سے واقعات گردش کرتے ہیں ۔آپ فرماتے ہیں:

بچوں کو یہ تَربیت دینی چاہئے کہ انہیں جب کوئی پکڑنا چاہے تو وہ رونا دھونا اور چیخ و پکار شروع کر دیں۔نیز فرماتے ہیں۔ بچوں کا یہ ذہن بھی بنایا جائے کہ کوئی کتنا ہی لالچ دے، ٹافیاں اور کھلونے دِکھائے مگر وہ اُس کے ساتھ نہ جائیں۔

(9)بچہ ہو اور ضد نہ کرے ایسا ممکن ہی نہیں کیوں؟ کیونکہ بچہ اگر ضِد،شرارتیں ،چھیڑ خانیاں اور مىٹھى مىٹھی باتىں نہ کریں اور نہ بڑوں سے اُلجھیں اور نہ ہی بات بات پر رُوٹھیں تو پھر اُن کے بچے ہونے کا لُطف نہىں آئے گا ۔والدین کی پریشانی اس وقت بڑھ جاتی ہے جب بچہ ضد پر اڑ جائے ۔بچوں کی ضد سے متعلق آپ فرماتے ہیں:

بچوں کی بعض ضِدیں بے ضَرر(یعنی کسی نقصان کے بغیر) ہوتی ہیں انہیں پورا کر دیا جائے مگر ان کی ہر ضِد کو پورا نہ کیا جائے کیونکہ اگر والدین ان کی ہر ضِد پوری کریں گے تو وہ اس کے عادى ہو جائیں گے اور ان کا یہ ذِہن بن جائے گا کہ اگر ہم شرافت سے بولتے ہیں تو ہمارا کام نہیں ہوتا اور اگر ہم یُوں

یُوں کرتے ہیں تو ہمارا کام ہو جاتا ہے۔

(10)بچوں سے غلطی ہوجاتی ہے اورجب ان سے پوچھا جاتا ہے تو سچ سچ بول دیتے ہیں ۔اب والدین غصے میں آکر بچوں کو مارتے ہیں ۔آپ فرماتے ہیں:

جب بچہ سچ بیان کردے تو اس کی حوصلہ افزائی کرنی چاہیے۔ مگر بعض اوقات بچہ ایسی حرکت کردیتا ہے کہ اس کو سبق سکھانا پڑتا ہے تو موقع کی مناسبت سے معاملہ نمٹایاجائے۔ پھر بھی اکثر باتیں ایسی ہوتی ہوں گی کہ والد اگر انہیں نظر اندازکردے تو کوئی حرج نہیں ہوگا۔یاد رکھئے! ہر بات پر ڈانٹنا جھاڑنا یاٹوکنا بھی مناسب نہیں ہوتا اس سے اولاد متنفر ہوسکتی ہے۔

(11)عام طور پر والدین بچوں سے مشورہ نہیں کرتے ،انہیں پاس نہیں بٹھاتے اوران سے صلح مشورہ نہیں کرتے۔والدین کو ایسا نہیں کرنا چاہئے،بلکہ یہ ان کی تربیت کے مراحل ہوتے ہیں تاکہ وہ فیصلہ سازی کرسکیں۔

آپ فرماتے ہیں: بچہ مشورہ دینے کا اہل نہیں ہوتا مگر میرے مشورہ کرنے سے اس کی حوصلہ افزائی ہوتی ہے کہ باپا نے مجھ سے مشورہ کیا ہے۔بعض اوقات بچہ ایسی بات کر دیتا ہے کہ اپنی ساری کی ساری حکمتِ عملی دَھری کی دَھری رہ جاتی ہے کہ یار اس بچے نے واقعی کام کی بات کی ہے۔بچوں کی دِل جوئی کی نیت سے میں نے بارہا ان کے مشوروں پر عمل بھی کیا ہے۔ میرے ذہن میں ایک حدیث پاک بیٹھ گئی ہے کہ جَنَّت میں ایک مکان ہے جس کو دَارُ الفرح کہا جاتا ہے یہ اس کے لیے ہے جو بچوں کا دِل خوش کرتا ہے۔(الکامل لابن عدی،1/328،رقم:45)


1۔مدرسہ المدینہ: کا آغاز کب ہوا موجودا تعداد ؟

جواب:8دسمبر 1990ء میں آغاز ہوا موجودہ تعداد مدارس 4650اورمفت تعلیم حاصل کرنے والوں کی تعداد 2لاکھ 16ہزار841 ہے جبکہ حفظِ قرآن مکمل کرنے والوں کی تعدادتقریباً90ہزار اورناظرہ قرآن مکمل کرنے والوں کی تعداد 3 لاکھ کے قریب ہے

2۔جامعہ المدینہ:کا آغاز کب ہوا موجودا تعداد؟

جواب:1995 ء میں آغاز ہوا ۔موجودہ تعداد 1127 جامعات ہیں جس میں 88ہزار835طلبہ وطالبات تعلیم حاصل کررہے ہیں اورفارغ التحصیل کی کل تعداد 13ہزار455 ہے

3۔مساجد :کی تعمیرات کا آغاز کب ہوا موجودا تعداد؟

جواب:2003 میں آغاز ہوا اب تک کم وبیش 3091مساجد کی تعمیرات ہوچکی

4۔دار المدینہ : کا آغاز کب ہوا موجودا تعداد؟

جواب:2011ء میں آغاز ہوا موجودہ تعداد 98 ہے اسٹوڈنٹس کی تعداد 25ہزار سے زائد ہے

5۔انٹر نیشلی دار المدینہ اسکولنگ سسٹم کب سے شروع ہوا؟

جواب:2012ء میں آغاز ہوا

6۔مدنی چینل: کا آغاز کب ہوا موجودا تعداد؟

جواب:10رمضان 2008ء میں آغاز ہوا اوراب دنیا کی 7 سیٹلائٹس پر اردو،انگلش اوربنگلہ زبان میں چل رہا ہے

7۔سوشل میڈیا: کا آغاز کب ہوا موجودا تعداد؟

جواب:24نومبر 2015میں آغاز ہوا۔سوشل میڈیا کے مختلف پیجز کے ذریعے 3کروڑ 9 لاکھ 31ہزار 430سے زائد فالورز دینی فوائد حاصل کررہے ہیں

8۔آئی ٹی : کا آغاز کب ہوا موجودا تعداد؟

جواب:1995سے قبل آغاز ہوا ۔دعوت اسلامی کی ویب سائیٹ سے 1کروڑ 52لاکھ 66ہزار 260سے زائد لوگوں نے مختلف کتب ورسائل ڈاؤن لوڈ کئے

آئی ٹی پراڈیکٹ :بزنس ایپلیکیشن 45/موبائل ایپلیکیشن(اینڈرائڈ)36/موبائل ایپلیکیشن (آئی او ایس)22/ویب سائیٹ 44

9۔دار الافتاء : کا آغاز کب ہوا موجودا تعداد ؟

جواب:2000ء میں آغاز ہوا موجودہ 14 برانچز ہیں جس میں تحریری 9881زبانی 82915ای میل کے زریعے 30254واٹس ایپ کے ذریعے 14452سوالات کے جوابات دئیے جا چکے ہیں

10۔المدینۃ العلمیہ کا آغاز کب ہوا۔ اب تک کے اعداد وشمار کیا ہیں

جواب:جولائی 2003ء میں آغاز ہوا جس میں اب تک 23شعبہ جات کام کررہے ہیں اورکل 622کتب ورسائل پر کام مکمل ہوچکا ہے

11۔2005 میں زلزلہ کے امدادی کاموں کی تفصیلات

جواب:کم وبیش 17کروڑ روپے کی اجناس تقسیم کی گئی۔

12۔ FGRF کی خدمات ، اب تک کتنے لوگو ں کی مدد کی ؟

جواب:40لاکھ سے زائد عاشقان ِ رسول کی مدد کی ہے

13۔انٹر نیشنل سطح پر کب دینی کام شروع ہوا اب تک کتنے ممالک میں کام ہو چکا؟

جواب:1983میں ہند میں کام شروع ہوا اورپہلا مدنی قافلہ 1986میں پہنچا۔

14۔پاکستان کے بعد پہلا ملک کونسا تھا جہاں دعوت اسلامی کا کام شروع کیا؟

جواب:ہند

15۔پرنٹ میڈیا پر دعوت اسلامی کی خدمات ؟ کتنے کتابیں رسائل ، اور درسی کتب شائع کرچکے ہیں ؟
جواب:1986میں آغاز ہوا۔قرآن پاک ،کتب و رسائل کم وبیش 2000شائع ہوچکے ہیں جس میں عربی کتب جوبیروت ،مصراورشام سے آئی تھیں وہ بھی شامل ہیں اورہرسال کم وبیش 40 سے 50 نئی کتب ورسائل شائع ہوتی ہیں ،پاکستان کے مختلف شہروں میں 36برانچز اور70 سے زائد سے فرنچائز موجود ہیں اسی طرح بیرون ملک میں کم وبیش 48 برانچز موجود ہیں

2014سے اب تک قرآن پاک ،مدنی پنج سورہ،مدنی قاعدہ کم وبیش 21کروڑ10 لاکھ46ہزار276 نسخہ پرنٹ کرکے مساجد اورگھروں کی زینت بن چکا ہے

16۔اب تک ہم نے کتنے ممالک میں دعوت اسلامی کا پیغام پہنچ چکا ؟

جواب:دنیا بھر میں

17۔جیل خانہ جات : کا آغاز کب ہوا موجودا تعداداصلاح شدہ قیدیوں کی تعداد ؟ یا کتنی جیلوں میں ملک بیرون ملک کام ہورہا ہے ۔

جواب:2005 ء میں آغاز ہوا۔کم وبیش 10ہزار سے زائد قیدیوں کی اصلاح کی تعداد کل جیلیں 93 ہیں جب پنجاب میں کام کی اجازت تھی تب کام 62جیلوں میں تھا اوراب 32 جیلوں میں کام ہورہا ہے بیرون ملک کی معلومات 6 ماہ پرانی ہیں اس وقت 18سے 20 جیلوں میں کام تھا

18۔اسپیشل پرسن: اب تک ہم سے کتنی اسپیشل پرسن وابستہ ہو چکے ہیں ، کون کون سی سہولیات اور کون کون سے کورسز ہم ان کو کراتے ہیں ،

جواب:69شہروں میں ہفتہ وار اجتماعات ہورہے ہیں ۔الحمدللہ اب تک 100سے زائد قُفلِ مدینہ کورس (اشاروں کی زبان سیکھانے والا کورس)ہوچکے ہیں ،انکےپاکستان کے مختلف شہروں میں مدارس قائم ہیں جس میں انکو حفظ و ناظرہ کی تعلیم دی جاتی ہے اس کے علاوہ انکا مدنی قافلوں میں سفر،ماہانہ اجتماعات اور سالانہ اجتماعات ہوتے ہیں اوررمضان میں اعتکاف کا بھی سلسلہ ہوتا ہے عنقریب جامعہ و دارالمدینہ کا بھی آغاز ہوگا

19۔ ری ہیبلیٹیشن سینٹر کا کیا کردار ہے ،

جواب:معذور بچوں کی بحالی کےلئے ادارہ بنام FRC(فیضان ری ہیبلیٹیشن سنٹر) قائم کیا جا چکا ہے ۔عنقریب آقا صلی اللہ تعالیٰ علیہ والیہ وسلم کی دکھیاری اُمت کی خدم کا جذبہ لئے FGRF مدنی کئیر سنٹر قائم کرنے جارہا ہے مزید یتیم و ناداربچوں کی کفالت ودینی تربیت کےلئے مدنی ہوم قائم کیئے جائیں گے

20۔دعوت اسلامی کے ایمپلائز میں ان کی تعداد کتنی ہے

جواب:دعوتِ اسلامی کے یمپلائز کی تعداد کم وبیش 32 ہزارسے زائد ہے

21۔اسلامی بہنوں کے مختلف دینی کاموں کی ایک جھلک

جواب:اسلامی بھائیوں کی طرح الحمدللہ اسلامی بہنوں میں بھی خوب دینی کام جاری ہے

گھر درس 97ہزار468تعدادمدرستہ المدینہ اسلامی بہنوں کےلئے8ہزار756 جس میں پڑھنے والیوں کی تعداد 74ہزار335 ہے

ہفتہ وارسنتوں بھرے اجتماعات کی تعداد 12ہزار306ہے ان میں شرکت کرنے والیوں کی تعدادکم وبیش 3لاکھ 20ہزار216ہے

مدنی مذاکرہ دیکھنے سُننے والیوں کی تعداد کم وبیش 1لاکھ 13ہزار708ہے

22۔دعوت اسلامی کا اپنا تعلیمی بورڈ کب اپروف ہوا اور کون کون سے شعبہ جات اس بورڈ کے تحت آتے ہیں ،مدرسہ المدینہ ،جامعہ المدینہ ، یا قرات کورس وغیرہ ؟اس بورڈ کو دعوت اسلامی میں کون لیڈ کر رہا ہے؟

جواب:27اپریل2021ء میں وفاقی تعلیمی بورڈ کنزالمدارس کی منظوری دی ہے اس کے تحت مدرسۃ المدینہ،جامعۃ المدینہ ،فیضان آن لائن اکیڈمی ملک وبیرون ملک اسناد(حفظ قرآن،درس نظامی، تخصصات) جاری ہوں گی ۔ رُکنِ شوریٰ حاجی جنید عطاری مدنی پورڈ کے چیئر مین منتخب ہوئے ہیں۔

23۔ مدنی چینل دنیا کی کتنی بڑی سٹلائٹس پر ہیں اور کون کون سی لینگویج میں چل رہاہے ؟

جواب: سات بڑی سیٹلائٹس پر اردو،انگلش اوربنگلہ زبانوں میں دیکھا جارہا ہے۔

24۔وزارت مذہبی اُمور پاکستان کی طرف سے جو ہمیں سیٹفیکیٹ ملتا ہے ہر تین چار سال بعد اس بار کا وہ بھی چاہیے ہوگا ۔مزید جو حکومتی اور دیگر اداروں کی طرف سے جو ایپریسیشن ملی ہے وہ ڈاکومنٹ یا ان کی تفصیلات ۔

جواب۔19مئی 2019ء کو وزارتِ مذہبی اُمور پاکستان کی طرف سے جاری ہوا۔مزید تمام لیٹرز جو مختلف حکومتی اداروں کی طرف سےملےہیں وہ عبدالواحد بھائی کو سینڈ کردئیے ہیں

25۔دار المدینہ انٹر نیشنل ا سکول کا جو اپنا نصاب ہے ، وہ گورٹمنٹ سے اپرو ف ہے اس کی ڈیٹیل چاہیے ہوگی یہ وفاق کے تحت رجسٹر ہے یا صوبائی ایجو کیشن بورڈ کے تحت ہے؟

جواب:یہ وفاق کے تحت رجسٹر تھا اب جو نظام بنا ہے اس پر وقت لگے گا

26۔دعوت اسلامی دنیا کے کن ممالک میں ہے موجود ہے اور ویہاں کن اپرول ملی کے دارالمدینہ کھولنے کی۔

جواب:دعوت اسلامی کا پیغام دنیا بھر میں پہنچ چکا ہے اورتنظیم ترکیب 63 ممالک میں موجود ہے جہاں باقاعدہ دینی کام ہورہا ہے اس کے علاوہ 90 ممالک میں مدنی قاقلوں میں سفر ہوچکا ہے 12 ممالک میں دارالمدینہ اوپننگ کی اپرول مل چکی ہےان میں یہ ممالک ہند،انگلینڈ،امریکہ ،ساؤتھ افریقہ،نیپال،بنگلہ دیش،آسٹریلیاء،موزمبیق،کینیا،یوگینڈا،تنزانیہ،موریشس شامل ہیں

27۔اب تک کتنے پودے لگ چکے ہیں، اور کتنوں کا ٹارگٹ ہے ؟

جواب:اب تک 12 لاکھ پودے لگ چکے ٹارگٹ 2 ملین پودے لگانے کا ہے

28۔اب تک کتنے بلڈ بیگ جمع ہو چکے ہیں ؟

جواب:کم وبیش 46 ہزار بیگ جمع ہوچکے

29۔قبول اسلام کتنی لوگ کرچکے ہیں ، جو تعداد موجود ہوں وہ عطا فرمائیں۔

جواب:دینی کاموں کی برکت سے اورمبلغین کی انفرادی کوشش سے اب تک ہزاروں غیر مسلم اسلام قبول کرچکے ہیں مگر کنفرم فگر موجود نہیں

30۔اب تک کتنے علمائے کرام فارغ ہو چکے ہیں ؟ جامعات المدینہ اور جامعۃ کالمدینہ آن لائن سے ۔

جواب:جامعۃ المدینہ سے کل فارغ التحصیل 13455

31۔اب تک کتنے حفاظ فارغ ہوچکے ؟ مدرسۃ المدینہ ، آن لائن وغیرہ سے جواب:25ہزار380 سے زائد طلبہ وطالبات فارغ ہوچکے

32۔کن کن ممالک میں کام کرنے کی سرکاری اجازت ہے ۔

جواب:دعوت اسلامی 36 ممالک میں آرگنائزیشن کے طورپر رجسٹرڈ ہے دیگر ممالک میں ملکی قوانین کو مدنظر رکھتے ہوئے کام ہورہا ہے

33۔دنیا میں کہاں کہاں دعوت اسلامی بڑے سالانہ اجتماعات کرتی ہے جیسے ہر سال بنگلہ دیش میں سالانہ اجتما ع ہوتا ہے 3 دن کا ۔

جواب:ہند ،بنگلہ دیش

34۔دعوت اسلامی کے بڑے کارنامے کیا ہیں ؟مثلا بچوں کے لئے چینل کا آغاز،مدنی چینل ،اردو انگلش اور بنگلہ،ویلفئیر ٹرسٹ کا رجسٹرڈ ہونا ،وغیرہ

جواب:وہ سب تو already اس میں شامل ہوچکے

35۔روہنگا مسلم ، شامی پناگیزروں،اور مزید رفیزیس میں جو کام ہوا اس کی فیکٹس اینڈ فیگر ز۔

جواب:سومالیہ:گھانا،موذمبیق،

ترکی ، انگلینڈ،کینیا،ساؤتھ افریقہ،نائجریہ،کریگستان،ملاوی،

ہنداورتنزانیہ ان ممالک میں FGRF کے تحت مسلمانوں کی درج ذیل اجناس کے ذریعے امداد کی گئی ۔

سوٹ:450،راشن بیگ:25015،ماہِ رمضان سحری وافطاری:140،واٹر پروجیکٹس:29،کوویڈ کفن دفن :650،لنگرِ رضوئیہ:67928،جنک فوڈ ڈیلز:60.4 ٹن

36۔شعبہ روحانی علاج کا آغاز کب ہوا۔ اب تک کے اعداد وشمار کیا ہیں

جواب:2003 میں آغاز ہوا ۔ اسلامی بھائیوں کے بستوں کی تعداد پاکستان1157

مریضوں کی تعداد194000 تقریبا اسلامی بہنوں کے بستوں کی تعداد132

مریضوں کی تعدادتقریبا 40000اوورسیز بستوں کی تعداد270 تقریبا ہے مجموعی بستوں کی تعداد 1559 ہے اورمریضوں کی تعداد کم وبیش 2لاکھ 34ہزار ہے۔