عالمی مجلسِ مشاورت کی تمام اراکین اور مجلس
انٹر نیشنل افیئرز کی اسلامی بہنوں کا مدنی مشورہ

2 دسمبر 2024ء
کو دعوتِ اسلامی کے تحت فیضان صحابیات کراچی میں عالمی مجلسِ مشاورت کی تمام اراکین
اور مجلس انٹر نیشنل افیئرز کی اسلامی بہنوں کا مدنی مشورہ ہوا جس میں بیرونِ شہر او ر بیرونِ ملک کی اسلامی بہنوں نے بذریعہ انٹر نیٹ
شرکت کی۔
دورانِ مدنی مشورہ
عالمی مجلسِ مشاورت اسلامی بہن نے 2023ء
کی کارکردگی سے 2024ء کی کارکردگی کا جائزہ لیا نیز 2024ء
کے اہداف میں نمایاں کارکردگی دینے والی
اسلامی بہنوں کی حوصلہ افزائی کی اور انہیں دینی کاموں میں مزید بہتری لانے کا ذہن
دیا۔ آخر میں اراکین عالمی مجلس کے ملک و
بیرون ملک سفر کے اہداف اور سفر کی کارکردگی کا بھی جائزہ لیا گیا۔

شعبہ فلکیات دعوتِ اسلامی کے تحت 2025ء میں ہونے
والے اسلامی تہواروں (Islamic events) کی متوقع تواریخ کا اعلان کردیا گیا ہے جس میں
رمضانُ المبارک، عید الفطر، عید الاضحیٰ، عید میلاد النبی صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم
اور مختلف بزرگانِ دین کے اعراس سمیت دیگر
Islamic events شامل ہیں۔
٭16 جنوری 2025ء بمطابق 15 رجب المرجب 1446ھ یومِ امام جعفر صادق رحمۃ اللہ علیہ٭23
جنوری 2025ء بمطابق 22 رجب المرجب 1446ھ یومِ امیرِ معاویہ رضی اللہ عنہ٭28
جنوری 2025ء بمطابق 27 رجب المرجب 1446ھ یومِ معراج النبی صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم٭14
فروری 2025ء بمطابق 14 شعبانُ المعظم 1446ھ شبِ برأت٭2 مارچ 2025ء بمطابق 1 رمضانُ
المبارک 1446ھ یکم رمضانُ المبارک٭22 مارچ 2025ء بمطابق 21 رمضانُ المبارک 1446ھ
یومِ مولا علی شیرِ خدا رضی اللہ عنہ٭28 مارچ 2025ء بمطابق 27 رمضانُ المبارک 1446ھ شبِ لیلۃُالقدر٭31 مارچ
2025ء بمطابق 01 شوالُ المکرم 1446ھ عید الفطر٭07 جون 2025ء بمطابق 10 ذوالحجۃ الحرام
1446ھ عید الاضحیٰ٭15 جون 2025ء بمطابق 18 ذوالحجۃ الحرام 1446ھ یومِ عثمانِ غنی رضی اللہ عنہ ٭27
جون 2025ء بمطابق 01 محرم الحرام 1447ھ یومِ فاروقِ اعظم رضی اللہ عنہ ٭06
جولائی 2025ء بمطابق 10 محرم الحرام 1447ھ یومِ شہدائے کربلا رضی اللہ عنہم ٭20
اگست 2025ء بمطابق 25 صفر المظفر 1447ھ یومِ امام احمد خان رحمۃ اللہ علیہ ٭05
ستمبر 2025ء بمطابق 12 ربیع الاول 1447ھ عید میلاد النبی صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم٭04
اکتوبر 2025ء بمطابق 11 ربیع الآخر 1447ھ یومِ غوثِ اعظم رحمۃ اللہ علیہ٭
14 دسمبر 2025ء بمطابق 21 جمادی الآخر 1447ھ یومِ صدیقِ اکبر رضی اللہ عنہ۔

عاشقانِ رسول کی دینی تحریک دعوتِ اسلامی کے
شعبہ کفن دفن کے تحت 11 دسمبر 2024ء کو نیو کراچی میں قائم جامع مسجد مبارک میں
کفن دفن سیشن کا انعقاد کیا گیا جس میں قرأت اور امامت کورس کے اسلامی
بھائیوں نے شرکت کی۔
سیشن کے دوران شعبے کے ڈسٹرکٹ ذمہ دار عزیر عطاری نے اسلامی بھائیوں کی رہنمائی کرتےہوئے
انہیں غسلِ میت دینے، کفن کاٹنے اور پہنانے کا عملی طریقہ سکھایا نیز دعوتِ اسلامی کی مسلم فیونرل ایپلیکیشن کا تعارف کروایا۔
نبیرۂ اعلیٰ حضرت جواد رضا خان صاحب کی فیضانِ
مدینہ جوہر ٹاؤن لاہور میں آمد

نبیرۂ اعلیٰ حضرت صاحبزادہ
کرنل (ریٹائرڈ) جواد رضا خان صاحب کی گزشتہ روز مدنی مرکز فیضانِ مدینہ جوہر ٹاؤن
لاہور میں آمد ہوئی جہاں اُن کی ملاقات استاذُ الحدیث مفتی ہاشم خان عطاری مدظلہ العالی سمیت شعبہ رابطہ بالعلماء کے ذمہ داران سے ہوئی۔

پنجاب پاکستان کے شہر اوکاڑہ میں قائم دعوتِ
اسلامی کے مدنی مرکز فیضانِ مدینہ میں ہفتہ وا رسنتوں بھرے اجتماع کا انعقاد کیا
گیا جس میں طلبۂ کرام، اساتذۂ کرام، قاری صاحبان اور مختلف شعبہ ہائے زندگی سے
تعلق رکھنے والے کثیر عاشقانِ رسول کی
شرکت ہوئی۔
معمول کے مطابق اجتماع کے آغاز میں تلاوتِ قراٰن
کی گئی اور نعت خواں اسلامی بھائیوں نے حضور صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی بارگاہِ اقدس میں نعت شریف کا نذرانہ پیش کیا۔

تلاوت و نعت سے اجتماع کا آغاز کرنے کے بعد
دعوتِ اسلامی کی مرکزی مجلسِ شوریٰ کے رکن حاجی یعفور رضا عطاری نے ”کردار سازی
سیرت النبی صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ
وسلَّم کی روشنی میں“ کے موضوع پرسنتوں بھرا بیان کیا۔بعدِ بیان مختلف
وکلا حضرات سے رکنِ شوریٰ حاجی یعفور رضا عطاری کی ملاقات ہوئی۔(رپورٹ: محمد ابوبکر عطاری معاون رکن شوری حاجی یعفور
رضا عطاری ، کانٹینٹ:غیاث الدین عطاری)

دعوتِ اسلامی
کے مدنی مرکز فیضانِ مدینہ فیصل آباد میں عاشقانِ رسول کی دینی تحریک دعوتِ
اسلامی کے تحت فیصل ڈویژن کے ذمہ دار اسلامی بھائیوں کی میٹنگ ہوئی ۔
اس میٹنگ میں نگرانِ پاکستان مشاورت آفس مولانا حاجی عمر
عطاری مدنی، فیصل آباد ڈویژن نگران ، ڈسٹرکٹ نگران ، تحصیل نگران، سب تحصیل نگران،
فیصل آباد سٹی نگران، شہر مشاورت، ٹاؤن نگران اور سب ٹاؤن نگران اسلامی بھائیوں نے
شرکت کی۔رکنِ مرکزی مجلسِ شوریٰ و نگرانِ پاکستان مشاورت حاجی محمد شاہد عطاری نے دعوتِ اسلامی کے دینی
کاموں کےحوالے سے کلام کرتے ہوئے اسلامی بھائیوں کی رہنمائی کی اور مختلف موضوعات
پر مشاور ت کی جن میں سے بعض درج ذیل ہیں:
٭ماہِ قافلہ میں ہونے والے اجتماعات اور ان میں ہونے والے نگرانِ شوریٰ مولانا حاجی
محمد عمران عطاری کے بیانات کا جائزہ٭12 دینی کاموں کی کارکردگی، سب تحصیل اور سب
ٹاؤن سطح پر اپڈیٹ تقرری کا جائزہ (جنوری تا اکتوبر 2024ء)٭شعبہ اصلاحِ اعمال اور شعبہ قافلہ ذمہ داران کی
تقرری کا جائزہ۔
قافلے میں سفر کرنے والے عاشقانِ رسول کے لئے فیضانِ
مدینہ فیصل آباد میں ٹریننگ سیشن

دعوتِ اسلامی کے تحت 12 دن، 1 ماہ اور 12 ماہ کے
لئے قافلوں میں سفر کرنے والے عاشقانِ رسول کا مدنی مرکز فیضانِ مدینہ فیصل آباد میں ٹریننگ سیشن منعقد کیا گیا جس میں کراچی، دیگر
شہروں کے اسلامی بھائی ، شعبہ قافلہ فیصل آباد کے ذمہ داران اور اسپیشل پرسنز شریک
ہوئے۔
دعوتِ اسلامی کی مرکزی مجلسِ شوریٰ کے رکن و
نگرانِ پاکستان مشاورت حاجی محمد شاہد عطاری نے بیان کیا جس میں انہوں نے وہاں
موجود اسلامی بھائیوں کی تربیت و رہنمائی کرتے ہوئے انہیں مدنی پھولوں سے نوازا۔
فیضانِ مدینہ فیصل آباد سے تمام ذمہ دارانِ
دعوتِ اسلامی کا آن لائن ٹریننگ سیشن

عالمی سطح کی دینی تحریک دعوتِ اسلامی کے تحت
ہونے والے دینی کاموں کے سلسلے میں 10 دسمبر 2024ء کو مدنی مرکز فیضانِ مدینہ فیصل
آباد سے تمام ذمہ داران کا آن لائن ٹریننگ سیشن منعقد ہوا جس میں فیصل آباد کے ذمہ
داران نے براہِ راست اور دیگر ذمہ داران نے بذریعہ انٹرنیٹ شرکت کی۔
ٹریننگ سیشن میں مرکزی مجلسِ شوریٰ کے رکن و
نگرانِ پاکستان مشاورت حاجی محمد شاہد عطاری نے سنتوں بھرا بیان کیاجس میں انہوں
نے LMS(Learning
Management System) اور ORG (Organization) دعوتِ اسلامی کا تعارف کرواتے ہوئے LMS میں ہونے والے کورسز کی اہمیت پر ذمہ داران کی
رہنمائی کی۔
LMS کے
متعلق آگاہی دیتے ہوئے نگرانِ پاکستان مجلسِ مشاورت نے بتایا کہ اس میں مختلف آن
لائن کورسز کروائے جاتے ہیں جن میں ذمہ دار اسلامی بھائیوں کی تربیت کی جاتی ہے۔
آخر میں ذمہ دار اسلامی بھائیوں کی جانب سے
سوالات کا سلسلہ ہوا جن کے نگرانِ پاکستان مشاورت نے جوابات دیئے اور انہیں مدنی
پھولوں سے بھی نوازا۔(رپورٹ:عبدالخالق
عطاری نیوز فالو اپ ذمہ دار نگرانِ پاکستان مشاورت، کانٹینٹ:غیاث الدین عطاری)
ابو منصور محمد تیمور عطاری ( درجہ سادسہ جامعۃ المدینہ فضان فاروق اعظم سادھوکی لاہور
، پاکستان)

والدین کے بعد سب سے زیادہ حق رشتہ داروں کا آیا ہے چنانچہ سب سے پہلے رشتہ داروں کا فرمایا
گیا کہ انہیں ان کا حق دو چنانچہ اللہ پاک نے قران پاک میں ارشاد فرمایا : فَاٰتِ ذَا الْقُرْبٰى حَقَّهٗ ترجمۂ کنزالایمان: تو رشتہ دار کو ا س کا حق
دو ۔ ( سورۃ الروم آیت نمبر 38 )
یعنی اے وہ شخص!
جسے اللہ تعالیٰ نے وسیع رزق دیا،تم اپنے رشتے دار کے ساتھ حسن ِسلوک اور احسان
کر کے ا س کا حق دو ۔ (صراط لجنان)
(1)رشتہ
داروں کو نفقہ دینا: اس آیت
سے مَحْرَم رشتہ داروں کے نَفَقہ کا وُجوب
ثابت ہوتا ہے (جبکہ وہ محتاج ہوں )۔
(مدارک،
الروم، تحت الآیۃ: 38 ص909)
(2)
ثواب کا مستحق کون: اس سے معلوم ہوا کہ جو شخص رشتہ دارو ں سے حسنِ سلوک اور صدقہ و خیرات ،نام و نَمو د
اور رسم کی پابندی کی وجہ سے نہیں بلکہ
محض اللہ تعالیٰ کی رضا کے لئے کر ے وہی ثواب کا مستحق ہے۔( صراط الجنان)
(3)
صلہ رحمی کرنا : اُن
کے ساتھ صِلہ رحمی کرو ، ان سے محبت سے پیش آؤ۔ (تفسیر صراط الجنان، تحت الآیۃ، سورۃ بنی اسراءیل، آیت نمبر 26)
(4)
خبر گیری کرنا : ان سے میل جول رکھو اور ان کی خبر گیری کرتے رہو ۔ (تفسیر
صراط الجنان)
(5) رشتہ داروں کی مدد کرنا : ضرورت کے موقع پر ان کی مدد کرو اور ان کے ساتھ
ہر جگہ حسنِ سلوک سے پیش آؤ۔ (تفسیر صراط الجنان)
رشتہ
داروں کا خرچ اٹھانے سے متعلق حکمِ شرعی یہ
ہے کہ اگر رشتے دار مَحارم میں سے
ہوں اور محتاج ہوجائیں تو اُن کا خرچ اُٹھانا یہ بھی ان کا حق ہے اور
صاحب ِاِستطاعت رشتہ دار پر لازم وواجب ہے۔ ( خازن، الاسراء، تحت الآیۃ: 25،
3 / 172)
کلیم اللہ چشتی عطّاری ( درجہ سابعہ جامعۃ المدینہ سادھو کی لاہور ، پاکستان)

جس طرح انسان
پر معاشرے میں مختلف حقوق کی ادائیگی لازم ہے اسی طرح ہر انسان پر ذی رحم رشتہ
داروں کے حقوق کی ذمہ داری بھی عائد ہوتی ہے یہ حقوق معاشرے کے بنیادی اصولوں میں
شامل ہیں اگر ہم قرآن و حدیث کا مطالعہ کریں تو ہمیں معلوم ہوتا ہے کہ ان حقوق کی
پاسداری نہ صرف اخلاقی ذمہ داری بلکہ ایک دینی فریضہ بھی ہے یہ حقوق معاشرتی توازن
اور ہم آہنگی کی فضا کو قائم کرتے ہیں آئیے ان میں سے چند حقوق کا مطالعہ کرتے ہیں۔
(1)صلہ
رحمی : سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ
عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس کسی کو یہ پسند
ہے کہ اس کے رزق میں کشادگی و کشائش ہو اور عمردراز ملے تو اسے صلہ رحمی کرنی چاہیئے۔(
بخاری، الادب، باب من بسطہ فی الرزق لصلۃ الرحم، حديث:5985)
(2)صدقہ
کرنا: صدقہ کرنے میں سب سے زیادہ حقدار قریبی مستحق رشتہ دار ہیں ۔ رسول پاک صلی اللہ
تعالی علیہ وسلم نے فرمایا : مسکینوں پر صدقہ کرنے سے ایک صدقے کا ثواب ملتا ہے
جب کہ رشتہ دار پر صدقہ کرنے سے دو صدقوں کا ثواب ملتا ہے۔ (سنن الترمذی،كتاب الزكاه،بابو ما جاء فی الصدقۃ على ذی القرابۃ، 142/2, الحديث658)
(3)
معاف کرنا : ہمیں چاہیے کہ ہمارے
رشتہ داروں میں سے اگر کسی سے کوئی غلط بات یا کوئی غلط کام صادر ہو جائے تو اسے
معاف کر دیا جائے معاف کرنے کی فضیلت کے حوالے سے رسول پاک صلی اللہ تعالی علیہ
وسلم نے فرمایا: جس نے کسی مسلمان بھائی کو اس کی لغزش کے سبب چھوڑ دیا اللہ تعالی
قیامت میں اسے چھوڑ دے گا ۔ (شعب
الايمان السابع والخمسون من شعب،،،الخ فصل في ترک الغضب،،،الخ 313/6, الحديث
8310)
(4) حاجت کو پورا کرنا : رشتہ داروں کے حقوق میں سے ایک یہ بھی ہے کہ ان کی کسی
بھی حاجت وغیرہ کو پورا کیا جائے اور مسلمان بھائی کی حاجت کو پورا کرنے کا بہت زیادہ
ثواب ہے ۔ حضور علیہ الصلوۃ والسلام نے فرمایا : جو شخص اپنے بھائی کی حاجت کو
پورا کرنے کے لیے دن یا رات میں سے ایک گھڑی بھی چلے خواہ وہ حاجت کو پورا کر سکے
یا نہ۔ اس کا یہ عمل اس کے لیے دو ماہ کے اعتکاف سے بہتر ہے ۔ (المعجم الاوسط 279/5 الحديث 7326)
(5) حسن
اخلاق: قریبی رشتہ داروں کے حقوق
میں سے ایک اہم حق یہ بھی ہے ان کے ساتھ ہمیشہ حسن اخلاق سے پیش آ یا جائے ۔ حضور
علیہ الصلوۃ والسلام سے سب سے افضل عمل کے بارے میں پوچھا گیا تو آپ نے فرمایا : حسن اخلاق ۔ (المعجم الكبير، 180/1 ، الحديث:
468)
اللہ پاک سے
دعا ہے کہ وہ ہمیں رشتہ داروں کے حقوق کا لحاظ رکھنے کی توفیق عطا فرمائے۔
جنید یونس بن یونس علی ( درجہ سابعہ جامعۃ المدینہ فیضان فاروق اعظم ساھوکی لاہور ، پاکستان)

اسلام میں صلہ
رحمی، یعنی رشتہ داروں سے حسن سلوک، کو بہت اہمیت دی گئی ہے اور قطع رحمی کو سختی
سے منع کیا گیا ہے۔ قرآن و سنت میں صلہ رحمی سے رزق میں برکت اور عمر میں درازی کی
بشارت، جبکہ قطع رحمی کرنے والوں کے لیے جنت سے محرومی کی وعید ہے۔
(
1) رشتہ داروں سے اچھا سلوک : وَ
اعْبُدُوا اللّٰهَ وَ لَا تُشْرِكُوْا بِهٖ شَیْــٴًـا وَّ بِالْوَالِدَیْنِ
اِحْسَانًا وَّ بِذِی الْقُرْبٰى وَ الْیَتٰمٰى وَ الْمَسٰكِیْنِ وَ الْجَارِ ذِی
الْقُرْبٰى وَ الْجَارِ الْجُنُبِ وَ الصَّاحِبِ بِالْجَنْۢبِ وَ ابْنِ
السَّبِیْلِۙ-وَ مَا مَلَكَتْ اَیْمَانُكُمْؕ-اِنَّ اللّٰهَ لَا یُحِبُّ مَنْ
كَانَ مُخْتَالًا فَخُوْرَا
ترجمہ کنز العرفان : اور اللہ کی عبادت کرو اور اس کے ساتھ کسی کو
شریک نہ ٹھہراؤ اور ماں باپ سے اچھا سلوک کرو اور رشتہ داروں اور یتیموں اور
محتاجوں اور قریب کے پڑوسی اور دور کے پڑوسی اورپاس بیٹھنے والے ساتھی اور مسافر
اور اپنے غلام لونڈیوں (کے ساتھ اچھا سلوک کرو) بیشک اللہ ایسے شخص کو پسند نہیں
کرتا جو متکبر، فخرکرنے والا ہو۔ (سورۃ النساء پارہ 5 آیت 36)
(2) رشتہ داروں پر خرچ کرنا: اٰتَى الْمَالَ عَلٰى حُبِّهٖ ذَوِی
الْقُرْبٰى وَ الْیَتٰمٰى وَ الْمَسٰكِیْنَ وَ ابْنَ السَّبِیْلِۙ و
السَّآىٕلِیْنَ وَ فِی الرِّقَابِۚ
ترجمہ کنز
العرفان : اللہ کی محبت میں عزیز مال رشتہ
داروں اور یتیموں اور مسکینوں اورمسافروں اور سائلوں کو اور (غلام لونڈیوں کی)
گردنیں آزاد کرانے میں خرچ کرے ۔ (سورۃ البقرہ پارہ 2 آیت177 )
(3) اَلنَّبِیُّ
اَوْلٰى بِالْمُؤْمِنِیْنَ مِنْ اَنْفُسِهِمْ وَ اَزْوَاجُهٗۤ اُمَّهٰتُهُمْؕ-وَ
اُولُوا الْاَرْحَامِ بَعْضُهُمْ اَوْلٰى بِبَعْضٍ فِیْ كِتٰبِ اللّٰهِ مِنَ
الْمُؤْمِنِیْنَ وَ الْمُهٰجِرِیْنَ اِلَّاۤ اَنْ تَفْعَلُوْۤا اِلٰۤى
اَوْلِیٰٓىٕكُمْ مَّعْرُوْفًاؕ-كَانَ ذٰلِكَ فِی الْكِتٰبِ مَسْطُوْرًا
ترجمہ کنز
العرفان : یہ نبی مسلمانوں کے ان کی جانوں
سے زیادہ مالک ہیں اور ان کی بیویاں ان کی مائیں ہیں اور مومنوں اور مہاجروں سے
زیادہ اللہ کی کتاب میں رشتے دار ایک دوسرے سے زیادہ قریب ہیں مگر یہ کہ تم اپنے
دوستوں پر احسان کرو۔ یہ کتاب میں لکھاہوا ہے۔ (سورۃ الاحزاب پارہ 21 آیت6 )
(4) رزق کشادہ: رسول اللہ صلَّی
اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے
فرمایا:من
أحب أن يُبسط له في رزقه ويُنسأ له في أثره فليصل رحمه ترجمہ: جو شخص یہ چاہتا ہے کہ اس کا رزق کشادہ کیا جائے
اور اس کی عمر دراز کی جائے، اسے چاہیے کہ صلہ رحمی کرے۔ (صحیح بخاری: کتاب الادب،
باب صلۃ الرحم وتأكيدها، حدیث نمبر 5986)یہ حدیث صحیح بخاری کی ہے اور اس میں صلہ
رحمی (رشتہ داروں کے ساتھ حسن سلوک) کی فضیلت بیان کی گئی ہے۔
(5)قطع
تعلقی: رسول اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا: لَا يَدْخُلُ الْجَنَّةَ قَاطِعٌ ترجمہ:
قطع رحمی کرنے والا (رشتہ داروں سے تعلقات توڑنے والا) جنت میں داخل نہیں
ہوگا۔ (صحیح بخاری: کتاب الادب، باب اثم القاطع، حدیث
نمبر 5984)
یہ حدیث صلہ
رحمی کی اہمیت اور قطع رحمی (رشتہ داروں سے تعلقات توڑنا) کی سخت ممانعت کو واضح
کرتی ہے۔