جس طرح انسان پر معاشرے میں مختلف حقوق کی ادائیگی لازم ہے اسی طرح ہر انسان پر ذی رحم رشتہ داروں کے حقوق کی ذمہ ‏داری بھی عائد ہوتی ہے یہ حقوق معاشرے کے بنیادی اصولوں میں شامل ہیں اگر ہم قرآن و حدیث کا مطالعہ کریں تو ہمیں معلوم ہوتا ‏ہے کہ ان حقوق کی پاسداری نہ صرف اخلاقی ذمہ داری بلکہ ایک دینی فریضہ بھی ہے یہ حقوق معاشرتی توازن اور ہم آہنگی کی فضا کو ‏قائم کرتے ہیں آئیے ان میں سے چند حقوق کا مطالعہ کرتے ہیں۔

(‏1)صلہ رحمی ‏: سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس کسی کو یہ پسند ہے کہ اس کے رزق میں ‏کشادگی و کشائش ہو اور عمردراز ملے تو اسے صلہ رحمی کرنی چاہیئے۔( بخاری، الادب، باب من بسطہ فی الرزق لصلۃ الرحم، حديث:5985)

(‏2)صدقہ کرنا‏: صدقہ کرنے میں سب سے زیادہ حقدار قریبی مستحق رشتہ دار ہیں ۔ رسول پاک صلی اللہ تعالی علیہ وسلم نے فرمایا ‏: مسکینوں پر صدقہ کرنے سے ایک صدقے کا ثواب ملتا ہے جب کہ رشتہ دار پر صدقہ کرنے سے دو صدقوں کا ثواب ملتا ہے‏۔ (سنن الترمذی،كتاب الزكاه،بابو ما جاء فی الصدقۃ على ذی القرابۃ، 142/2, الحديث658)‏

(3) ‏ معاف کرنا : ہمیں چاہیے کہ ہمارے رشتہ داروں میں سے اگر کسی سے کوئی غلط بات یا کوئی غلط کام صادر ہو جائے تو اسے معاف کر دیا جائے معاف ‏کرنے کی فضیلت کے حوالے سے رسول پاک صلی اللہ تعالی علیہ وسلم نے فرمایا: جس نے کسی مسلمان بھائی کو اس کی لغزش کے سبب ‏چھوڑ دیا اللہ تعالی قیامت میں اسے چھوڑ دے گا ‏۔ ‏(شعب الايمان السابع والخمسون من شعب،،،الخ فصل في ترک الغضب،،،الخ 313/6, الحديث 8310)‏

(4) حاجت کو پورا کرنا ‏: رشتہ داروں کے حقوق میں سے ایک یہ بھی ہے کہ ان کی کسی بھی حاجت وغیرہ کو پورا کیا جائے اور مسلمان بھائی کی حاجت کو پورا ‏کرنے کا بہت زیادہ ثواب ہے ۔ حضور علیہ الصلوۃ والسلام نے فرمایا : جو شخص اپنے بھائی کی حاجت کو پورا کرنے کے لیے ‏دن یا رات میں سے ایک گھڑی بھی چلے خواہ وہ حاجت کو پورا کر سکے یا نہ۔ اس کا یہ عمل اس کے لیے دو ماہ کے اعتکاف سے بہتر ہے ‏۔ ‏(المعجم الاوسط 279/5 الحديث 7326)‏

(5) حسن اخلاق‏: قریبی رشتہ داروں کے حقوق میں سے ایک اہم حق یہ بھی ہے ان کے ساتھ ہمیشہ حسن اخلاق سے پیش آ یا جائے ۔ ‏حضور علیہ الصلوۃ والسلام سے سب سے افضل عمل کے بارے میں پوچھا گیا تو آپ نے فرمایا : حسن اخلاق‏ ۔ ‏(المعجم الكبير، 180/1 ، الحديث: 468)‏

اللہ پاک سے دعا ہے کہ وہ ہمیں رشتہ داروں کے حقوق کا لحاظ رکھنے کی توفیق عطا فرمائے۔