کمزور پر غصہ آئے تو اس کا اظہار کرتے ہیں ،طاقتور پر آئے تو ا س سے بچنے کی کوشش  کرتے ہیں

بچوں کو بات بات پر جھاڑنے سے بچوں کے دل میں والدکیلئے نفر ت پیدا ہوسکتی ہے، امیر اہلسنت

اللہ پاک کی گرفت شدید ہے اگر وہ پکڑ فرمالے تو کوئی نہیں چھڑا پائے گا،مدنی مذاکرے میں گفتگو

کراچی(رپورٹ : محمود عطاری) امیر اہل سنت حضرت علامہ محمد الیاس عطار قادری دامت برکاتہم العالیہ نے کہا ہے کہ بسا اوقات کچھ وجوہات کی وجہ سے انسان میں چڑ چڑا پن اورغصہ آجاتا ہے جس سے کسی کو جھاڑنے کو جی چاہتا ہے تو یہ اسےشیطان ورغلاتا ہے ،نفس طعنے دیتا ہے کہ تو بزدل اور ڈرپوک ہے ،شرافت کا زمانہ نہیں ،لوگ تجھے کھاجائیں گے ،بیچ ڈالیں گے ،اس طرح نفس وشیطان غصہ دلاتے ہیں اور پھر انسان وہ کچھ کرجاتا ہے جو اسے نہیں کرنا چاہئے ، یاد رکھیں جس کا غصہ کسی گناہ کے بعد ہی ٹھنڈا ہو تو اس کیلئے جہنم کا ایک مخصوص دروازہ ہے اس سے گزر کر وہ جہنم میں داخل کیا جائے گا ،یہ سوچ کر اپنے اندر اللہ پاک کا خوف پیدا کریں ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے عالمی مدنی مرکز فیضان مدینہ کراچی میں مدنی مذاکرے میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

امیر اہل سنت نے کہا کہ عام طور پر کسی کمزور پر غصہ آئے تو اس کا اظہار کیا جاتا ہے اور اگر کسی طاقتور پر غصہ آجائے تو اس پر اظہار نہیں بلکہ سر سر کہہ کر ا س کے شر سے بچنے کی کوشش کی جاتی ہے ،بعض غصیلے ایسے ہوتے ہیں کہ انہیں سمجھایا جائے تو مان لیتے ہیں مگر غصہ کے وقت وہ آپے سے باہر ہوجاتے ہیں۔

امیر اہل سنت نے کہا کہ بچوں کو بات بات پر جھاڑنے سے بچوں کے دل میں والدکیلئے نفر ت پیدا ہوسکتی ہے اور آگے چل کر دیکھا جاتا ہے۔ اسی طرح کے بچے والدین کو چھوڑ دیتے ہیں ،گھر سے نکال دیتے ہیں ،ایسے لوگ یہ کہتے سنائی دیتے ہیں کہ ہمیں ماں باپ کا پیار نہیں ملا ، غصیلے لوگوں کے ساتھ ایسا ہوتا ہے کہ ان کے بچوں کے دل میں بغاوت پیدا ہوجاتی ہے جب یہ بچے چھوٹے ہوتے ہیں تو کچھ نہیں بگاڑ پاتے مگر بڑے ہو کر سامنے کھڑے ہوجاتے ہیں ،اولاد کو ایسا نہیں کرنا چاہئے ،اگر کسی کے والدین نے ظلم کیا ہے تو بالغ ہونے کے بعد سب سے پہلے اولاد اپنے والدین کو معاف کردے ،والدین کے اتنے احسانات ہیں کہ جن سے سبکدوش نہیں ہوسکتے ۔

امیر اہل سنت نے کہا کہ اللہ پاک کی گرفت بہت شدید ہے اگر وہ پکڑ فرمالے تو کوئی نہیں چھڑا پائے گا ۔مال ، اسلحہ کچھ کام نہ آئے گا ،اللہ پاک ہمیں اپنی پکڑ سے محفوظ رکھے ،والدین احتیاط کریں ،بلاضرورت غصہ نہ کریں ،غصہ آجائے تو پی جائیں ،بات بات پر جھاڑنا ،ڈانٹنا یہ اولاد کو باغی بنادے گا ،والدین نے جہاں جہاں اللہ پاک کی حدود توڑی وہ گنہگار ہیں ،نابالغی میں معاف نہیں ہوگا اولاد بالغ ہو کر معاف کرسکتی ہے ،جن کے والدین انتقال کرگئے ہیں تو اللہ پاک ان کی مغفرت فرمائے ان کے تمام گناہ معاف فرمادے ۔