12دسمبر کی شب عالمی مدنی مرکز فیضانِ مدینہ کراچی میں مدنی
مذاکرے کا انعقاد
12دسمبر 2020ءکی شب عالمی مدنی مرکز فیضان مدینہ کراچی سے براہ راست مدنی چینل پر مدنی مذاکرے کا انعقاد کیا گیا جس میں عالمی مدنی مرکز کے گرد و نواح میں رہنے والے عاشقانِ رسول سمیت کثیر تعداد میں عاشقان رسول نے شرکت کی۔
مدنی مذاکرے میں شیخِ طریقت حضرت
علامہ محمد الیاس عطار قادری دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ نے علم و حکمت
سے بھرپور مدنی پھول ارشاد فرمائے۔
مدنی مذاکرے میں گفتگو کرتے ہوئے آپ نے فرمایا: جس طرح فضول بات کرنے سے
بچناچاہئے ،اسی طرح فضول سوچوں سےبھی بچنا چاہئے،جس طرح گناہ والی بات سےبچناضروری
ہے ،اسی طرح گناہ والی سوچوں سےبھی بچناضروری ہے ۔
انہوں نے مزید کہا کہ اللہ پاک خوشی دےمثلاًشادی
ہوتو فائرنگ نہیں کرنی چاہئے،گھروں میں
سوئے ہوئے بچےچونک کر اُٹھ جاتے ہوں گے ،مریض پریشان ہوتے ہوں گے، ایسی حرکتیں کرنے سے اللہ پاک
کی رحمت نہیں آتی ،بلکہ گھرمیں بے سکونی آتی ہے ،ایسی باتوں سے بچنا چاہئے ۔
مدنی مذاکرے کے دیگر چند مدنی پھول بھی سوالاً جواباً ملاحظہ کیجئے
سوال:سائل(فقیر/مانگنے والے )کو کچھ نہ دینا ہوتوکن الفاظ میں منع کیا جائے؟
جواب:حُسنِ اخلاق کادامن نہیں چھوڑناچاہئے ،حکمتِ عملی سے یہ کہہ دیں" معاف کردیں"۔
سوال:جوشبِ جمعہ (جمعرات اور جمعہ کی درمیانی رات )یا جمعہ کے دن فوت ہوتوکیا وہ عذابِ قبرسے بچ جاتاہے؟
جواب:جی ہاں!فرمانِ مصطفی(صلی اللہ علیہ والہ وسلم):جومسلمان جمعہ کے دن یا جمعہ کی
رات میں مرے گا،اللہ پاک اُسے فتنۂ قبرسے بچالےگا۔ (ترمذی،2/399،حدیث نمبر1076)ایک اورحدیث پاک ہے :جوجمعہ کے
دن یا جمعہ کی رات مرے گا،عذاب ِقبرسےبچالیاجائے گااورقیامت کے دن اس طرح آئے گاکہ اس پر شہیدوں کی مُہرہوگی ۔(حلیۃ الاولیا،3/181،حدیث نمبر3629)
سوال:منتشرسوچوں کا کیا نقصان ہے؟اپنی سوچوں کوکس طرح
درست کیاجائے؟
جواب:جس طرح فضول بات کرنے سے بچناچاہئے ،اسی طرح فضول
سوچوں سےبھی بچنا چاہئے،جس طرح گناہ والی بات سے بچناضروری ہے ،اسی طرح گناہ
والی سوچوں سےبھی بچناضروری ہے ،بعض اوقات بندہ فضول سوچوں کوپال لیتاہے ،ایسانہ
کیا جائے بلکہ اللہ پاک پرتوکل اوربھروسہ
کرناچاہئے ،جس کی نظراللہ پاک پرہووہ فضول سوچوں سے بچارہے گا، سوچوں کا اِزالہ(یعنی ان کا نہ آنا)ممکن نہیں ،اِمالہ
ہوناچاہئے یعنی سوچوں کا رُخ دوسری طرف مثلاًآخرت کے معاملات کی طرف پھیردے،قبر
وآخرت کے بارےمیں سوچا جائے ،نبیِ پاک صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے اوصاف کےبارے میں سوچا
جائے تاکہ عشقِ رسول میں اضافہ ہو،گناہوں پر توبہ کرے اور ڈرتابھی رہے کہ توبہ
قبول ہوگی یا نہیں ؟الحاصل اپنی سوچوں کو آخرت کی سوچوں میں بدل دیا جائے۔
منتشر ہیں خیالات کی وادیاں لُٹ گیا ہے سُکوں والیِ دوجہاں
رحم فرما دے اب تیری اُمت ہیں ہم شالا وسدا رَوَے تیرا سوھنڑا حرم
سوال:مصیبت وغم ،کرونا وائرس اوردیگربیماریاں عام ہیں ،خوف وہراس
بھی پھیلاہوا ہے ،اس کیفیت میں صبرنصیب ہو
جائے، کچھ مدنی پھول ارشادفرمادیں ؟
جواب:صبرجنت کے خزانوں میں سے ایک خزانہ ہے ،بلاوجہ کا خوف وہراس بھی
درست نہیں، اللہ پاک کی رحمت پر نظررکھنی چاہئے۔خوف
وغم آئے تو یہ دُعاکرنی چاہئے: یَا حَیُّ یَا قَیُّوْمُ بِرَحْمَتِکَ أَسْتَغِیْثُ
(ترجمہ
:اے زندہ ! اے قیوم ! میں تیری رحمت کے ساتھ مدد کا طلبگار ہوں) [ترمذی ،حدیث نمبر
3524]
سوال: مصیبت آپڑے تو کیاپڑھناچاہئے ؟
جواب:جب کوئی مصیبت آئے تو سو(100)مرتبہ یَاقَھَّارُپڑھناچاہئے ۔اِنْ شَاۤءَ
اللہ
مشکل آسان ہوگی ۔(رسالہ چالیس روحانی علاج، ص4)
سوال:جب کسی کی چوری ہوجائے تو اسےخواہ مخواہ ہرایک پر چوری کا شبہ کرنا کیسا؟
جواب:جس کی چوری ہوجائے اسے خواہ مخواہ ہرایک پر شبہ کرنےاورتہمت
دھرنے سے بچناضروری ہے،فرمانِ مصطفی(صلی اللہ علیہ والہ وسلم):جس شخص کا مال چوری ہوا،وہ ہمیشہ تُہمت (لگانے)میں رہے گایہاں تک کہ
وہ چورسے (بھی)بڑامُجرِم بن جائے گا۔(شعب الایمان ،۵/۲۹۷،حدیث نمبر6707)
سوال: اِس ہفتے کارِسالہ” سونے کا انڈا “ پڑھنے یاسُننے والوں
کو امیرِاہلِ ِسُنّت دَامَتْ بَرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہنے کیا دُعا دی ؟
جواب:یا اللہ پاک! جو کوئی
17صفحات کارسالہ ” سونے کا انڈا “ پڑھ یا سُن لے،اُس کو جنت
الفردوس میں بے حساب داخلہ دے کراپنے پیارے حبیب صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کا
پڑوسی بنا۔اٰمِیْن بِجَاہِ النَّبِیِّ الْاَمِیْن صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم