معروف ثناخواں خالد حسنین خالد کو آہوں اور سسکیوں میں سپرد خاک کردیا گیا
نامور
نعت خواں، مداحِ درِ حبیب، عاشقِ رسول جناب خالد حسنین خالد صاحب دل کے عارضے میں مبتلا رہنے کے بعد 18 دسمبر
2021ء کو 43 سال کی عمر میں اپنے خالق حقیقی سے جاملے۔اِنَّا لِلہِ وَاِنَّا اِلَیْہِ رٰجِعُوْن۔
ضلع
چکوال سے تعلق رکھنے والے مرحوم خالد حسنین خالد کی نماز جنازہ آستانہ عالیہ بھیرہ
شریف کے سید امین الحسنات شاہ صاحب کی
امامت میں ریلوے گراؤنڈ میں ادا کردی گئی۔ ایک رپورٹ کے مطابق نماز جنازہ میں
تقریباً سوا لاکھ عاشقان رسول شریک ہوئے جس میں پیر حسنین فاروق شاہ صاحب سجادہ
نشین آستانہ عالیہ چورہ شریف، صاحبزادہ ندیم سلطان قادری صاحب سجادہ نشین جھونگل
شریف، پیر سید عاشق حسین شاہ صاحب میال شریف، پیر سید سلطان شاہ ہمدانی میال شریف،
خلیفہ مجاز کھمکول شریف اسلام آباد رانا شیر خان صاحب سمیت بڑی تعداد میں نعت خوان حضرات اور دیگر سیاسی ، سماجی، مذہبی و روحانی شخصیات نے
شرکت کی۔
مرحوم
ثناءخوان مصطفٰے صلَّی اللہ
علیہ واٰلہٖ وسلَّم خالد حسنین خالد کو انہیں کے بنائے ہوئے اور انہیں
کے زیر انتظام چلنے والے جامعۃ المصطفٰے چوآچوک چکوال میں سپردِ خاک کردیا گیا۔
معروف
نعت خواں خالد حسنین خالد کا تعلق ایک پسماندہ اور متوسط گھرانے سے تھا اور انہوں نے
نورِ مجسم نعت اکیڈمی بنا کر نعت خوانی کا آغاز کیاتھا۔ مرتضیٰ ہوٹل کے عقب میں
نور مجسم نعت اکیڈمی بنائی گئی جہاں سے خالد حسنین خالد کے متعدد شاگردوں نے نعت
خوانی کی تربیت حاصل کی اور پھر ان کاشمار بھی معروف نعت خوانوں میں ہونے لگا
تھا۔خالد حسنین خالد کو دنیا بھر کے اسلامی ممالک کے علاوہ برطانیہ میں بھی حضور صلَّی
اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی شان اقدس میں نعتیں پڑھنے کا اعزاز حاصل ہوا
اور وہ عالمی سطح پر نعت خوانی میں اپنا ایک خاص مقام رکھتے تھے۔
ان کے
انتقال سے قبل کی ایک ویڈیو کافی وائرل ہوئی ہے جس میں اللہ کا ذکر کرتے ہوئے
دکھائی جارہے ہیں۔ جب یہ ویڈیو مدنی مذاکرے میں بھی چلائی گئی تو امیر اہلسنت دامت
بَرَکَاتُہمُ العالیہ نے مدنی پھول ارشاد فرماتے ہوئے فرمایا کہ آخری
لمحے میں اللہ کا ذکر کرنا بڑی خوش نصیبی ہے۔ حدیث پاک میں ہے کہ ”جس کا آخری کلام
لاالہ الا اللہ ہو، وہ جنت میں داخل ہوگا“۔سبحان اللہ ، اللہ پاک خالد حسنین
خالدصاحب کے صدقے ہمیں بھی کلمہ نصیب
فرمائے۔ اٰمین
آپ دامت
بَرَکَاتُہمُ العالیہ نے مزید
مدنی پھول ارشاد فرماتے ہوئے کہا کہ آقا کے
ثناء خوانوں کی چاندی ہی چاندی ہے، نعت خوانی کوئی معمولی شرف نہیں ہے۔ جس کو ملے
ملے، مگر نعت اللہ کی رضا کے لئے پڑھی جائے ، اگر بالفرض کوئی پیسوں کے لئے پڑھتا ہےکہ اگر پیسے نہیں ملیں گے تو
نہیں پڑھیں گےتو پھر ایسے نعت خوانوں کے لئے
کوئی فضیلت نہیں ہے بلکہ پیسے کے لئے پڑھنا گناہ ہے۔ جو نعت خواں اللہ کی رضا کے
لئے نعت پڑھے گا تو ان شاء اللہ اس کا بیڑہ پار ہوگا۔ سرکار کی نعت خوانی یہ بہت
بڑا شرف ہے۔ اللہ ہم سب کو نصیب فرمائے۔ اٰمین ۔
نعت
خوانی موت بھی ہم سے چھڑا سکتی نہیں
قبر
میں بھی مصطفٰے کے گیت جاتے جائیں گے