حسن سلوک ایک ایسا ملکہ ہے جس انسان کے اندر یہ
وصف ہوتا ہے وہ لوگوں کے دلوں میں اپنا نمایاں مقام بنالیتا ہے۔ دین اسلام بھی بھائی
چارگی کو بڑھانےاور باہمی تعلقات کو مضبوط کرنے کے لئے آپس میں حسن سلوک کرنے کا
درس دیتا ہے۔حضور صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ
وسلَّم کی حیات ظاہری ہمارے لئے بہترین نمونہ ہے۔ آقا کریم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّماپنے تو اپنے بیگانے کے ساتھ بھی حسن سلوک کا انداز اختیار
کرتے تھے۔ آپ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ
وسلَّم کے حسن سلوک کو دیکھ کر کتنے ہی غیر مسلموں نے
اسلام کے دامن کو تھام لیا۔ آقا کریم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی وفات کے بعد ہمارے اکابرین نے اس کو اپنی زندگی کے ساتھ جوڑے رکھا اور مسلمانوں کو بھی حسن سلوک کا درس دیتے
رہیں۔
ہمارے اکابرین میں ایک بہت بڑا نام امام
المجتہدین، امام اعظم ابو حنیفہ حضرت سیدنا نعمان بن ثابت رضی اللہُ عنہ کا بھی ہے۔ آپ رضی اللہُ عنہ بلند مقام رکھنے کے باوجود لوگوں کے ساتھ حسن سلوک کے ساتھ
پیش آتے تھے۔
امام اعظم رضی اللہُ عنہ کے حسن سلوک سے لوگوں کو آشنا کرنے کے لئے امیر اہلسنت
علامہ محمد الیاس عطار قادری دامت بَرَکَاتُہمُ العالیہ نے اس ہفتے رسالہ ”امام ابو حنیفہ کا حسنِ سلوک“ پڑھنے / سننے کی ترغیب دلائی ہے اور پڑھنے سننے والوں کو
اپنی دعاؤں سے نوازا ہے۔
دعائے عطار
یارب المصطفٰے! جو کوئی 17 صفحات کا رسالہ ”امام ابو حنیفہ کا حسنِ
سلوک“ پڑھ یا سن لے اُسے امامِ اعظم ابو حنیفہ کے صدقے ہمیشہ زبان
کا درست استعمال کرنے اور غیبت و چغلی سے بچنے کی توفیق عطا فرما اور بے حساب بخش
دے۔ اٰمین بجاہِ خاتمِ النبیین صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم
یہ رسالہ دعوتِ اسلامی کی ویب سائٹ سے ابھی مفت
ڈاؤن لوڈ کیجئے
رسالہ
آڈیو میں سننے کے لئے کلک کریں