رسولِ اکرم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا: قِیامت کے روز جب اللہ پاک کے عرش کے سِوا کوئی سایہ نہیں ہوگا۔ تین شخص اللہ کریم کے عرش کے سائے میں ہوں گے۔ (1)وہ شخص جو میرے کسی اُمتی کی پریشانی دُور کردے (2)میری سنت کو زندہ کرنے والا (3)مجھ پر کثرت سے دُرُود پاک پڑھنے والا۔ (تسدید القوس اختصار مسندالفردوس، ص 163 مخطوط مصور، البدور السافرۃ، ص131، حدیث:366)

حضرتِ سیّدُنا موسی علٰی نَبِیِّنَاوعلیہ الصَّلٰوۃ وَالسَّلام نے اللہ پاک کی بارگاہ میں عرض کی: اے میرے رب کریم! وہ کون ہے جو تیرے عرش کے سائے میں ہوگا جس دن اُس کے علاوہ کوئی سایہ نہ ہوگا؟ اللہ پاک نے فرمایا: اے موسیٰ! وہ لوگ جو مریضوں کی عیادت کرتے، جنازہ کے ساتھ جاتے اور کسی کا بچہ فوت ہوجائے تو اس سے تعزیت کرتے ہیں۔ (تمہيد الفرش للسيوطی،ص16)

بروز قیامت رب عَزَّوَجَلَّ کی رحمت سے کون کون سے اشخاص عرش کے سائے میں ہونگے۔ اس کی چند تفصیلات سےآگاہ کرنے اور عاشقان رسول کے دلوں میں اس کی حرص پیدا کرنے کے لئے امیر اہل سنت علامہ محمد الیاس عطار قادری دامت بَرَکَاتُہمُ العالیہ نے اس ہفتےرسالہ ” عرش کا سایہ“ پڑھنے/سننے کی ترغیب دلائی ہے اور پڑھنے/سننے والوں کو اپنی دعاؤں سے نوازا ہے۔

دعائے عطار

یاربَّ المصطفٰے! جو کوئی 17 صفحات کا رسالہ ”عرش کا سایہ“ پڑھ یا سُن لے، اُسے قِیامت کی سَخْت گرمی میں عرش کا سایہ نصیب فرماکر اپنے راضی ہونے کی خوشخبری عنایت فرما۔ اٰمِیْن بِجَاہِ خَاتمِ النّبیِّین صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم

یہ رسالہ دعوتِ اسلامی کی ویب سائٹ سے ابھی مفت ڈاؤن لوڈ کیجئے

Download

رسالہ آڈیو میں سننے کے لئے کلک کریں

Audio Book