معروف نعت خوان ذوالفقار علی حسینی کا 30 جولائی 2019ء کو رضائے الہٰی سے انتقال ہوگیا تھا۔انتقال کی خبر ملنے پر امیرِ اَہلِ سنّت علامہ محمد الیاس عطّاؔر قادری دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ نے ذوالفقار علی حسینی کے سوگواران سے تعزیت کی اور مرحوم کے بلندیِ درجات اور بےحساب مغفرت کے لئے دعا فرمائی۔ امیرِ اَہلِ سنّت دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ نے اپنے تعزیتی پیغام میں تمام سوگواران اور ثناخوانِ رسول کو صبر کی تلقین بھی کی۔آپ کا تعزیتی پیغام ملاحظہ ہو:

سگِ مدینہ محمد الیاس عطّار قادری رضوی عُفِیَ عَنْہُ کی جانب سے ذوالفقار علی حسینی نقشبندی کے سوگواروں کی خدمتوں میں!

اَلسَّلَامُ عَلَیْکُمْ وَرَحْمَۃُ اللّٰہِ وَبَرَکَاتُہٗ!

آہ ! ذوالفقار علی حسینی مرحوم پہلے گردن توڑ بخار میں مبتلاء ہوئے،I.C.U میں پہنچے اور پھر انتقال ہوگیا اِنَّا لِلہِ وَاِنَّا اِلَیْہِ رٰجِعُوْن۔مَا شَآءَ اللّٰہ عَزَّوَجَلَّ ذوالفقار علی حسینی کی تو کیا بات ہے ،میں نے ایک کلپ دیکھا اور بڑا متأثر ہوا کہ عاشقانِ رسول صلوٰۃ و سلام پڑھ رہے ہیں، ان کا جنازہ رکھا ہوا ہے، چہرے سے کفن ہٹا ہوا ہے اور ہونٹ جنبش کر رہے ہیں، سُبْحٰنَ اللہ عَزَّ وَجَلَّ ،ایمان تازہ ہوگیا۔

میرے جنازے پہ رونے والوں فریب میں ہو بغور دیکھو

مرا نہیں ہوں غمِ نبی میں لباسِ ہستی بدل گیا ہوں

تما م ثناخوانِ رسول میرے مدنی بیٹوں! اللہ کی رضا کے لئے اور پیارے آقا صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی خوشنودی پا نے کے لئے خوب نعتیں پڑھیں،اپنے بزرگو ں کے کلام پڑھیں ، جو کلا م شریعت کے مطابق ہے وہی پڑھیں،علمائے کرام سے مربوط رہیں،جن اشعار میں مسئلہ ہو علمائے کرام سے پوچھ لیا کریں بلکہ بہتر یہ ہی ہے کہ سرکارِ اعلیٰ حضرت رحمۃ اللہ علیہ اور دیگر جو مسلّمہ بزرگ ہیں ان کا کلام ہی پڑھا جائے اور باقی شعرا کا کلام علما سے پوچھ کر ان کی تصدیق لےکر پڑھاجائے تاکہ شرعی غلطی نہ ہو کہ بعض اوقات اس میں بے ادبی بھی ہوتی ہے اور کبھی کبھی مَعَاذَ اللہ عَزَّوَجَلَّ کفریات بھی ہوتے ہیں اسی لئے عرض کررہا ہوں اور ظاہر ہے میں بھلائی کے لئے ہی کہہ رہا ہو ں کیونکہ میرا کام نیکی کی دعوت دینا ہے ۔آپ سب میرے مدنی بیٹے ہیں ،ثناخوانانِ رسول سے مجھے پیار ہے،مجھے بچپن سے نعتوں سے پیار ہے ، یوں تو ہرسنّی نعت خوان ہے ،بچہ بچہ نعت خوان ہے،میں بھی ثناخوان ہوں اگر چہ آواز جیسی بھی ہو بارگاہِ رسالت صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّممیں تو دل دیکھے جاتے ہیں اور میں نے تو زندگی میں مائیک پر سب سے پہلا شعر ہی یہ ہی پڑھا ہے :

چمک تجھ سے پاتے ہیں سب پانے والے

میرا دل بھی چمکا دے چمکانے والے

میں چھوٹا تھا اور پڑھ بھی نہیں پارہا تھا ، میری آواز نہیں تھی تو اس لئے ایک آدھ شعر اور پڑھا تو مجھے بازو پکڑ کے پیار سے ہٹا دیا گیا، لیکن بہرحال آپ سب خوب نعتیں پڑھیں مگر یہ عرض کردوں کہ مالدار کی دعوت آئے اور غریب کی بھی دعوت آئے تو مہربانی کرکے پیارے آقا صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کے غریب امّتیوں کو ترجیح دیں ،سیّدوں کو ترجیح دیں،سادات کے یہاں جائیں ،عاشقانِ رسول پر تنقید نہیں اس طرح کہ فلاں کی آواز اچھی نہیں ،فلاں تو پھٹا ہو اڈھول ہے ،فلاں تو مائیک ہی نہیں چھوڑتا وغیرہ وغیرہ