شجر کاری   کرنا اللہ پاک کے آخری نبی محمد عربی صلی اللہ علیہ وسلم سے بھی ثابت ہے جبکہ صحابہ کرام علیہ الرضوان بھی شجر کاری کیاکرتے تھے۔ہم بھی سرکار کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت پر عمل کرتے ہوئے اور صحابہ کرام کی ادا کو اپناتے ہوئے درخت لگائیں گے تو ثواب پائے پائیں گے۔

درخت کاربن ڈائی آکسائیڈ لینے کے بعد انسانوں کو آکسیجن فراہم کرتے ہیں جو انسانوں کے لئے انتہائی ضروری ہے اور آکسیجن کے بغیر زندگی کا تصور ناممکن ہے۔گاڑیوں ،ٹرینوں اور دیگر ذرائع سے نکلنے والا زہریلا دھواں فضا کو برباد کررہا ہے، اس فضا کو ماحول دوست بنانے کے لئے اب ضروری ہوگیا ہے کہ بڑے پیمانے پر شجر کاری کی جائے ۔

دعوت اسلامی نے وطن عزیز کو سرسبز و شاداب بنانے کا بیڑہ اٹھایا ہوا ہے۔ایسے میں دین ِ اسلام کو پھیلانے والی دینی تحریک دعوت اسلامی ایک بار پھر پچھلے سال کی طرح اس سال بھی 01 اگست سے بڑے پیمانے پر شجر کاری کا آغاز کرنے جارہی ہے جس کی ابتدا ابھی سے کردی گئی ہے۔

اس سلسلے میں ذمہ دارانِ دعوت اسلامی ،اراکین ِشوریٰ اپنے بیانات کے ذریع لوگوں کو شجر کاری کی اہمیت سے آگاہ کررہے ہیں جبکہ امیر اہلِ سنت دامت برکاتہم العالیہ نے بھی اپنے گھر کے صحن میں پودا لگاکر شجرکاری مہم کا افتتاح فرمادیا ہے۔

اس موقع پر جانشینِ امیر اہلِ سنت، نگرانِ شوریٰ اور رکن ِ شوریٰ مولانا حاجی عبد الحبیب عطاری سمیت دیگر ذمہ داران بھی موجود تھے۔ واضح رہے! ایک رپورٹ کے مطابق دعوت اسلامی نے سال 2021ء اور 2022ء میں تقریباً ’’23 لاکھ،91 ہزار 868‘‘ پودے لگا کر ایک ریکارڈ قائم کیا تھا۔ (کانٹینٹ:رمضان رضا عطاری)