یتیموں سے
بدسلوکی از بنت میاں محمد یوسف قمر، جامعۃ المدینہ پاکپورہ سیالکوٹ
دین اسلام وہ
پیارا دین ہے جو جاہلیت کی برائیوں کا خاتمہ کرنے کے ساتھ ساتھ اچھی تعلیمات کی
طرف رہنمائی بھی کرتا ہے تاکہ ان پر عمل پیرا ہو کر رضائے الٰہی کے ساتھ ساتھ ثواب
و نجات آخرت کا سامان بھی اکٹھا کیا جاسکے۔ جیسا کہ اسلام سے پہلے یتیموں سے برا
سلوک کیا جاتا تھا اس کی مذمت کی گئی اور ان سے شفقت کرنے کا حکم دیا گیا۔ اللہ پاک
ارشاد فرماتا ہے: فَاَمَّا الْیَتِیْمَ فَلَا
تَقْهَرْؕ(۹) (پ
30، الضحی: 9) ترجمہ کنز الایمان: تو یتیم پر دباؤ نہ ڈالو۔
یتیم
کسے کہتے ہیں؟ وہ
نابالغ بچّہ یا بچّی جس کا باپ فوت ہو گیا ہو وہ یتیم ہے۔ (درمختار، 10/416) بچّہ
یا بچّی اس وقت تک یتیم رہتے ہیں جب تک بالغ نہ ہوں،جوں ہی بالغ ہوئے یتیم نہ رہے۔
(یتیم کسے کہتے ہیں؟، ص 2)
آئیے یتیموں
کے حقوق کے متعلق چند احادیث ملاحظہ کرتے ہیں:
(1)فرمان
مصطفے ﷺ ہے: مسلمانوں کے گھروں میں سے بہترین گھروہ ہے جس میں یتیم کے ساتھ اچھا
برتاؤ کیا جاتا ہو اور مسلمانوں کے گھروں میں سے بد ترین گھر وہ ہے جہاں یتیم کے
ساتھ برا سلوک کیا جاتا ہو۔ (ابن ماجہ،4/193، حدیث:3679)
(2)ایک شخص نے
نبیّ کریم ﷺ کی بارگاہ میں حاضر ہوکر اپنے دل کی سختی کی شکایت کی،ارشاد فرمایا:
یتیم پر رحم کیا کر، اس کے سر پر ہاتھ پھیرا کراور اپنے کھانے میں سے اسے بھی
کھلایا کر، ایسا کرنے سے تمہارا دل نرم اور حاجتیں پوری ہوں گی۔ (مجمع الزوائد، 8/293،
حدیث:13509ملتقطاً)
(3)یتیموں کو
وراثت میں ان کے حصّے سے محروم کردینے اور ان کا مال ناحق کھانے والوں کے متعلّق
سخت وعیدیں بھی بیان کی گئی ہیں، چنانچہ حدیث پاک میں ہے: چار قسم کے لوگ ايسے ہيں
کہ اللہ تعالیٰ نہ انہيں جنّت ميں داخل کرے گا اور نہ ہی اس کی نعمتيں چکھائے گا، ان
میں سے ایک یتیم کا مال ناحق کھانے والا بھی ہے۔ (مستدرک، 2/338، حدیث:2307)
(4)حضور اکرم ﷺ
نے (بارگاہ الہی)میں عرض کی: اے اللہ! میں دو کمزور انسانوں یتیم اور عورت کا حق
(ضائع کرنا خاص طور پر) حرام قرار دیتاہوں۔ (ابن ماجہ، 4/193، حدیث: 3678)
(5) میں اور
یتیم کی کفالت کرنے والا جنت میں اس طرح ہوں گے، پھر آپ ﷺ نے اپنی شہادت والی اور
درمیانی انگلی سے اشارہ کیااور ان کے درمیان کچھ کشادگی فرمائی۔ (فیضان ریاض
الصالحین، 3/262)
یتیم کی کفالت
کرنے والے کو قیامت کے دن حضورسید الانبیاء، احمد مجتبیٰ ﷺ کی مبارک رفاقت نصیب ہو
گی۔
اللہ سے دعا
ہے کہ وہ ہمیں یتیموں کی کفالت کرنے کی سعادت عطا فرمائے، ہمیں بھی کل بروز قیامت حضور نبی کریم رؤف رحیم ﷺ کی مبارک رفاقت
نصیب فرمائے۔ آمین