اسلام نے یتیموں سے نرمی، محبت اور عدل کا حکم دیا ہے۔ جو شخص یتیم کے ساتھ سختی، حق تلفی یا بدسلوکی کرتا ہے، وہ نہ صرف انسانیت بلکہ دین کی بھی توہین کرتا ہے۔ قرآن میں اللہ تعالیٰ نے فرمایا: کیا تم نے اس شخص کو دیکھا جو دین کو جھٹلاتا ہے؟ یہی وہ ہے جو یتیم کو دھکے دیتا ہے۔

یتیموں پر ہاتھ اٹھانا، ان کا مال دبانا، یا ان کی تحقیر کرنا ظلم ہے۔ ہمیں چاہیے کہ ہم ان کے سروں پر شفقت کا ہاتھ رکھیں، ان کے دکھ بانٹیں اور انہیں وہ محبت دیں جس کے وہ حقدار ہیں۔ اسلام ہمیں نہ صرف یتیموں پر شفقت کا حکم دیتا ہے بلکہ ان کے حقوق کی پامالی کو سخت گناہ قرار دیتا ہے۔

یا اللہ! ہمیں یتیموں کے حقوق ادا کرنے والا بنا،ان کے چہروں پر مسکراہٹ لانے والا بنا،ان کے دکھوں کا مداوا کرنے والا بنا۔ اے اللہ! ہمیں ان لوگوں میں شامل فرما جن کے ساتھ نبی ﷺ جنت میں ہوں گے اس لیے کہ وہ یتیم کا سہارا بنے۔ آمین یا ربّ العالمین