نکاح اطاعت کا دوسرا نام ہے اللہ پاک نے بیوی کو
شوہر کا تابع بنایا ہے لہذا اس پر لازم آتا ہے کہ ہر حالت میں خاوند کی فرمانبردار
رہے بشرطیکہ خاوند اللہ تعالی کی نافرمانی کا حکم نہ دے اللہ تعالیٰ نے اسلام کے
ماننے والوں کو نکاح کی صورت میں ایک بہترین اور مضبوط نظام عطا فرمایا ہے اسلام
نے میاں بیوی دونوں کو ایک دوسرے کے حقوق کا خیال رکھنے کا درس دیا ہے اسلام نے
جہاں مرد کو اس بات کا پابند بنایا ہے کہ وہ اپنی بیوی کا خیال رکھے اس کے حقوق
ادا کرے اور اس کے ساتھ مل کر ایک اچھی زندگی گزارے وہیں خاتون کی ذمہ داری میں
بھی یہ بات آتی ہے کہ وہ بھی اپنے شوہر کا خیال رکھے اور اس کے لیے سکون کا سبب
بنے نہ یہ کہ اپنے شوہر پر بے جا مطالبوں کا اتنا بوجھ ڈال دے کہ وہ پریشان ہو کر
اللہ پاک کی نافرمانی کرنے پر مجبور ہو جائے جو کہ ہلاکت کا سبب ہے۔
میاں بیوی کا رشتہ مل جل کر کس طرح قائم
رہ سکتا ہے؟ اس
کی ایک صورت یہ ہے کہ بیوی شوہر کی فرمانبردار اور شوہر بیوی کی دلجوئی کرے میاں
بیوی باہم اپنے حقوق کے اعتبار سے برابر ہیں لیکن جس طرح باپ اور بیٹے اپنے اپنے
حقوق میں برابر کی حیثیت رکھتے ہیں اور شریعت کا حکم ہے کہ باپ افسر اور بیٹا
ماتحت ہو کر رہے باپ حکم دے اور بیٹا مانے اس طرح معاشرے کی انتظامی مشین میں مرد
کو عورت پر برتری حاصل ہے عورت مرد کے ماتحت ہے اور تابع ہے عورت خرچ میں مرد کے
دست نگر رہتی ہے۔
نیک بیویوں کی کیا علامت ہے؟
وہ اپنے شوہر کی غیر حاضری میں اس کی عزت و ناموس
اور اس کی مال و جائیداد کی نگہداشت کرنے والیاں ہوتی ہیں اور اپنی اور اپنے شوہر
کی عزت و آبرو اور مال کا خیال رکھتی ہیں اللہ تعالی نے ان میں اپنی عظمت کا خیال
اور شوہر کی فرمانبرداری کا جذبہ پیدا کر کے انہیں محفوظ کر دیا مختصر لفظوں میں
عورت کے ذمے یہ تین فرائض ہیں جو قران کریم نے ان پر عائد کیا ہے
۱) اپنے شوہر کی اطاعت گزار فرمانبردار
رہو!
۲) سلیقہ شعار ہو کر شوہر کے مال و دولت
کو برباد نہ کرے؟
۳) عفت مآب ہو کر اپنے اور اپنے شوہر کی
عزت و ناموس پر آنچ نہ آنے دے!
اب عورتوں کو اپنے دامن میں جھانک کر دیکھنا چاہیے
کہ وہ اس قرانی معیار پر کہاں تک پوری اترتی ہیں اور اپنے شوہروں کی شریعت کے
دائرے میں رہتے ہوئے حقوق ادا کرتی ہیں۔
اس سلسلے میں احادیث کریمہ ملاحظہ فرمائیں، چنانچہ
1۔ حضور ﷺ نے ارشاد فرمایا: عورت پر سب لوگوں سے
زیادہ حق اس کے شوہر کا ہے اور مرد پر اس کی ماں کاہے۔
2۔ ایک جگہ اور فرمایا کہ اگر میں کسی کو
کسی مخلوق کے لیے سجدے کا حکم دیتا تو عورت کو حکم دیتا کہ وہ اپنے شوہر کو سجدہ
کرے کہ اللہ تعالی نے مردوں کا حق عورتوں کے ذمے کر دیا ہے قسم ہے اس کی جس کے
قبضے قدرت میں محمد ﷺ کی جان ہے عورت اپنے پروردگار کا حق ادا نہ کرے گی جب تک
شوہر کا حق ادا نہ کرے۔
3۔ ایک جگہ اور ارشاد فرمایا: اے عورتو!
خدا سے ڈرو اور شوہر کی رضامندی کی تلاش میں رہو اس لیے کہ عورتوں کو معلوم ہوتا
کہ شوہر کا کیا حق ہے تو جب تک یہ اس کے پاس کھاتا رہتا یہ کھڑی رہتی۔ (کنز العمال،
جز 16، 2/145، حدیث: 44809)
4۔ عورت ایمان کا مزہ نہ پائے گی جب تک
شوہر کا حق ادا نہ کرے۔
5۔ تقوی کے بعد نیک بیوی سے بڑھ کر کوئی
چیز نہیں کے شوہر اس سے جو کہے وہ مانے جب شوہر اس کی طرف دیکھے تو وہ اس کو خوش
کر دے اور اگر شوہر قسم دے کر کچھ کہے تو وہ اس کی قسم کو پورا کر دے۔ (ابن ماجہ، 2/414،
حدیث:2857)
6۔ وہ عورت جس کا شوہر اس سے ناراض ہے اس
کی نماز قبول نہیں ہوتی اور کوئی نیکی بلند نہیں ہوتی۔
بیویوں کو یہ بات ذہن نشین کر لینی چاہیے کہ وہ
مردوں کی مالکن نہیں اور ان کے شوہر ان کے غلام نہیں لہذا حقوق دونوں ایک سطح پر
ہیں۔ ہاں جسمانی ساخت اور دماغی قوت کے باعث مرد کو ایک طرح کی فضیلت حاصل ہے۔ میاں
بیوی کے تعلقات کی بنیادی باہمی محبت اور اخلاص اور ہمدردی پر ہونا چاہیے۔ عورت کی
پیدائش کا منشا ہے کہ وہ مرد کے لیے سرمایہ راحت و تسکین ہیں ان کے لیے سکون قلب
کا باعث ہے اور درد کا درماں اور غم کا مداوا ہے عورتیں مرد کے لیے پیدا کی گئی
ہیں تاکہ ان کا دل ان سے لگا رہے۔ جو عورتیں اپنے شوہروں کو ان کی آمدنی پر طرح
طرح کے کوسنے دیتی ہیں لہذا وہ ان بے جا فرمائشیں پوری کرنے کے لیے حرام و حلال کی
پرواہ نہیں کرتا اور ناجائز ذرائع اختیار کر کے اپنی قبر و آخرت کو داؤ پر لگا
دیتا ہے۔ حدیث پاک میں ہے: لوگوں پر ایک زمانہ ایسا آئے گا کہ آدمی کو اس بات کی
کوئی پرواہ نہ ہوگی کہ اس نے مال کہاں سے حاصل کیا حرام سے یا حلال سے؟ (بخاری، 2/
7، حدیث: 2059)
اس لیے خواتین کو چاہیے کہ اپنے شوہروں کو آزمائش
میں نہ ڈالیں، ان پر زیادہ بوجھ نہ بنیں بلکہ ہر اعتبار سے ممکنہ صورت میں ان کی
مدد کرنے کی کوشش کریں نیز حضرت خدیجہ رضی اللہ عنہا کی سیرت مبارکہ پر غور کریں
کہ انہوں نے کس طرح مشکل سے مشکل وقت میں ہمارے پیارے اقا ﷺ کی ہر طرح سے مدد کر
کے ایک مخلص باوفا خیر خواہ اور اطاعت گزار بیوی ہونے کا ثبوت دیا۔
اللہ پاک مسلمان خواتین کو حضرت خدیجہ رضی اللہ
عنہا کا صدقہ عطا فرمائے اور ان کی سیرت مطہرہ پر عمل کرنے کی سعادت عطا فرمائے۔ آمین
بجاہ خاتم النبیین ﷺ