میٹھی میٹھی اسلامی بہنوں! اللہ نے مردوں اور عورتوں کو جنسی بے راہ روی اور وسوسئہ شیطانی سے بچانے نیز نسلِ انسانی کی بقا! و بڑھو تری اور قلبی سکون کی فراہمی کے لیے اُنہیں جس خوبصورت رشتے کی لڑی میں پرویا ہے وہ رشتۂ ازدواج کہلاتا ہے یہ رشتہ جتنا اہم ہے اتنا ہی نازک بھی ہے کیونکہ ایک دوسرے کی خلافِ مزاج باتوں کو برداشت نہ کرنے،برداشت سے کام نہ لینے اور ایک دوسرے کی اچھایوں کو نظر انداز کرکے صرف کمزوریوں پر نظر رگھنے کی عادت زندگی میں زہر گھول دیتے ہیں جس کے نتیجے میں گھر جنگ کا میدان بن جاتا ہے جبکہ باہمی تعاون، خلوص، چاہت،درگزر اور تحمل مزاجی زندگی میں خوشیوں کے رنگ بکھیر دیتے ہیں۔

شوہر کے حقوق کی متعلق چند احادیث مبارکہ درج ذیل ہیں:

1۔ حضور اکرم ﷺ نے فرمایا: اللہ پاک اُس عورت پر رحم فرمائے جو رات اٹھے پھر نماز پڑھے اور اپنے شوہر کو جگائے اگر وہ نہ اٹھے تو اس کے منہ پر پانی کے چھینٹے مارے۔ (ابو داود، 2/48، حدیث: 1308)تفسیرِ صراط الجنان میں ہے: پانی کے چھینٹیں مارنے کی اجازت اس صورت میں ہے جب جگانے کے لئے بھی ایسا کرنے میں خوش طبعی کی صورت ہو یا دوسرے نے ایسا کرنے کا کہا ہو۔ (صراط الجنان، 10/222)

2۔ حضور ﷺ نے فرمایا: دنیا ایک مال ہے اور دنیا کے مال میں سے نیک عورت سے زیادہ کوئی چیز فضیلت والی نہیں۔

وضاحت: معلوم ہوا کہ نیک عورت دنیا کا ایک قیمتی سرمایہ ہے نیک عورت شوہر کے لئے باعثِ فخر اور سب سے انمول ہے۔ (ابنِ ماجہ، 2/412، حدیث:1855)

3۔ حضور اکرم ﷺ کا فرمانِ عالیشان ہے: اگر میں کسی کو حکم دیتا کہ اللہ کے سِوا کسی اور کو سجدہ کرے تو ضرور عورت کو حکم دیتا کہ وہ اپنے شوہر کو سجدہ کرے۔(ترمذی، 2/386، حدیث: 1162)

مشہور مفسرِ قرآن حکیم الامت مفتی احمد یار خان نعیمی رحمۃ اللہ علیہ اس حدیثِ پاک کے تحت فرماتے ہیں: کہ خاوند کے حقوق بہت زیادہ ہیں اور عورت اسکے احسانات کے شکریہ سے عاجز ہے اسی لئے خاوند ہی اس کے سجدے کا مستحق ہوتا خاوند کی اطاعت و تعظیم اشد ضروری ہے اسکی ہر جائز تعظیم کی جائے۔

4۔ عورت جب پانچوں نمازیں پڑھے،رمضان کے روزے رکھے،اپنی شرمگاہ کی حفاظت کرے اور اپنے شوہر کی اطاعت کرے تو اس سے کہا جائے گا جنت کے جس دروازے سے چاہے داخل ہوجائے۔ (مسند امام احمد، 1/406، حدیث:1441)

روایت سے معلوم ہوتا ہے کہ فرائض کے ساتھ یعنی (نماز،روزے) کے ساتھ ساتھ شوہر کی اطاعت و فرمانبرداری بھی ضروری ہے اور اسکی اطاعت و فرمانبرداری پر جنت کی بشارت دی گئی۔

5۔ پیارے آقا ﷺ نے نیک بیوی کی خوبیوں میں سے ایک خوبی یہ بھی بیان فرمائی: اگر اس کا شوہر اسے دیکھے تو وہ (اپنے ظاہری و باطنی حسن و جمال سے) اسے خوش کردے۔ لہذا ہر شادی شدہ اسلامی بہن کو چاہیے کہ وہ باطنی زینت کے ساتھ ساتھ حتی المقدور مہندی، سرمہ اور زیورات سے ظاہری زینت کا بھی اہتمام کرے،یاد رہے بظاہر زیادہ اہم نظر نہ آنے والی یہ چھوٹی چھوٹی چیزیں میاں بیوی کے تعلق کو مضبوط بنانے کے لیے بے حد ضروری ہے کیونکہ حصولِ معاش کیلئے محنت و مشقت کے بعد دن بھر کا تھکا ماندہ شوہر جلدی جلدی گھر لوٹتا ہے تاکہ اسے سکون ملے اگر گھر میں داخل ہی وہ بیوی کے برتاؤ میں کوئی خوش کن پہلو نہیں دیکھتا تو یقیناً گھٹن اور تنگی محسوس کرتا ہے اور اس چیز کے اظہار کے لیے ذرا ذرا سی بات پر بر ہم ہو جائے گا اس کے بر عکس اگر گھر میں داخل ہوتے ہی وہ اپنی بیوی کو حسین و جمیل صورت میں دیکھتا ہے تو وہ اپنی بیوی سے محبت اور رغبت محسوس کرتا ہے شوہر کی آمد سے پہلے بیوہ کا خود تیار ہونا اور مسکرا کر اس کا استقبال کرنا اس بات کی عکاسی کرتاہے کہ اسے شوہر کے گھر آنے سے خوشی و مسرَّت ہوئی ہے اس قسم کا برتاؤ دیکھ کر شوہر دن بھر کی تھکاوٹ بھول جاتا ہے اور اسے ذہنی سکون ملتا ہے نیز عورت کا اپنے شوہر کے لئے زینت اختیار کرنا خود اس کے لئے بھی اجرو ثواب کا باعث ہے۔ (ابنِ ماجہ، 2/414، حدیث:1857)

حضرتِ امِّ سلمہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ نبیِ رحمت، شفیع امت،شہنشاہِ نبوت ﷺ کا فرمانِ جنت نشان ہے:جو عورت اس حال میں مرے کہ اس کاشوہر اس سے راضی ہو وہ جنت میں داخل ہوگی۔ (ترمذی، 2/386، حدیث: 1164)

وضاحت: بیوی شوہر کو اپنا غلام نہ بنالے کہ جو میں چاہوں وہی ہو، چاہے کچھ ہوجائے مگر میری بات میں فرق نہ آئے بلکہ اس کے لیے یہی حکم ہے کہ اپنے شوہر کے حقوق کا خیال رکھے، اس کی جائز خواہشات کو پورا کرتی رہے،اور اسکی نافرمانی سے بچتی رہے۔

حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا: کیا میں تمہیں یہ بتاؤں کہ جنتی عورتیں کون سی ہیں؟ صحابہ کرام نے عرض کی: جی ہاں! یا رسول اللہ ﷺ ارشاد فرمایا:ہر محبت کرنے والی،زیادہ بچے جننے والی عورت، جب وہ شوہر کو ناراض کر دے یا اسے تکلیف دی جائے یا اس کا شوہر اس پر غصہ کرے تو وہ کہے کہ یہ میرا ہاتھ آپ کے ہاتھ میں ہے، میں اس وقت تک نہیں سوؤں گی جب تک آپ راضی نہ ہوجائیں۔ (معجم صغیر،1/46، حدیث: 118)

وضاحت: پیاری اسلامی بہنو! غور کیجئے کہ ہمارے آقا مکی مدنی مصطفی ﷺ نے کتنے احسن انداز میں خواتین کو حسنِ اخلاق کا درس دیا ہے یہ ہے جینے کا حقیقی انداز، اچھے اخلاق سے گھر جنت کا نمونہ بنتے ہیں۔ واقعی ہر اسلامی بہن اچھی برتاؤ اور حسنِ اخلاق کو لازم پکڑ لے تو گھر کی خوشیوں کو چار چاند لگ جائیں گے۔