محمد جمیل عطاری ( درجہ خامسہ جامعۃ
المدینہ سادہوکی لاہور ، پاکستان)
الحمد للہ عزوجل
ہمارے پیارے پیارے آقا صلی اللہ علیہ وسلم اپنے امتیوں
کی وقتاً فوقتاً تربیت فرماتے رہے ہیں اور تربیت دینے میں
ایک اہم پہلو ہے کہ کسی مثال کے ساتھ سمجھایا جائے تو بات جلدی سمجھ میں آ جاتی ہے
۔ آئیے ملاحظہ کرتے ہیں کہ ہمارے پیارے، آخری نبی ﷺ نے
مثالوں کے ساتھ کیسے تربیت فرمائی ہے :
مشک کی مثل : حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبیِّ کریم ﷺ نے فرمایا: قرآن سیکھو اور پڑھو اس لیے کہ جس نے قرآن کو سیکھا
پھر اسے پڑھا اور قائم کیا یعنی اس پر عمل کیا، اس کی مثال ایک مشک سے بھری ہوئی تھیلی کی سی ہے کہ اس کی
خوشبو ہر جگہ پھیلتی رہتی ہے اور جس نے اسے یاد کیا اور پھر سو گیا تو وہ اس کے دل
میں محفوظ ہے جیسے مشک کی تھیلی کو باندھ کر اور رکھ دیا گیا ہو۔ (ترمذی، باب
فضائل القرآن، حدیث نمبر 2876 ،صفحہ 1940)
انوکھی فضیلت : حضرت ابوہریر ﷺ سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا : اللہ کے راستے میں جہاد
کرنے والا جہاد سے واپسی تک اس شخص کی طرح سے جو روزہ دار، قیام کرنے والا اور اللہ
کی آیات پر عمل کرنے والا ہو اور روزہ نماز سے تھکنے والا نہ ہو۔ (مسند احمد ،حدیث
9928، 10007)
دین اور عزت محفوظ : حضرت نعمان بن بشیر سے
روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا: جو شبہ ڈالنے والی چیز سے
بچا اس نے اپنادین اور عزت محفوظ کر لی اور جو شبہ ڈالنے والی چیزوں میں پڑ گیا وہ
حرام میں پڑ گیا ۔ اس کی مثال اس چرواہے کی ہے جو کسی دوسرے کی چراگاہ کے ارد گرد
چراتا ہے تو قریب ہے کہ جانور اس چرا گاہ سے بھی چر لیں۔ (بخاری ، باب البيوع، حدیث
نمبر 2051، صفحہ نمبر 170)
نیک ہم نشین: حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبیِّ کریم ﷺ نے فرمایا: نیک ہم نشین کی مثال خوشبو والے کی طرح ہے ۔ اگر تو اس
سے کچھ نہ بھی خریدے تو عمدہ خوشبو کو اس سے پاہی لے گا اور بُرے ہم نشین کی مثال
بھٹی دھونکانے والے کی طرح ہے اگر تو اس کی سیاہی سے بچ بھی جائے تو اس کا دھواں
تجھے ضرور پہنچے گا۔ (ابوداؤد، باب الادب ، حدیث نمبر 4829 صفحہ نمبر 1578 )
اللہ پاک ہمیں
ان مثالوں سے فائدہ حاصل کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین
Dawateislami