محمد نواز (درجہ سابعہ جامعۃ المدینہ
فیضان فاروق اعظم سادھوکی لاہور ، پاکستان)
نبی اکرم صلی
اللہ علیہ وسلم کی تربیت کا ایک اہم طریقہ مثالوں سے سمجھانا تھا۔ آپ ﷺ نے مختلف مواقع پر مثالوں کے ذریعے لوگوں کی تربیت فرمائی،
جس سے نصیحتیں زیادہ مؤثر ہوتی ہیں، رسول اللہ ﷺ نے مثالوں کے ذریعے تربیت کے لیے
مختلف انداز اپنائے۔ کبھی آپ نے کوئی واقعہ بیان کیا، کبھی کوئی تمثیل پیش کی، اور
کبھی کسی جانور یا چیز کی مثال دے کر سمجھایا۔ اس طرح کی تربیت سے لوگوں کو بات
آسانی سے سمجھ میں آجاتی ہے اور وہ اس پر عمل کرنے کی
کوشش کرتے ہیں۔
(1)نبیِّ کریم
ﷺ نے فرمایا، اللہ
تعالیٰ فرماتا ہے جب بندہ میرے قریب آتا ہے تو میں ایک ذراع اس کے قریب آتا ہوں
اور جب بندہ ایک ذراع میرے قریب آتا ہے تو میں ایک بازو اس کے قریب آتا ہوں جب میری
طرف چل کے آتا ہے تو میں اس کی طرف دوڑ کے جاتا ہوں ۔
(صحیح بخاری شریف۔ ج2 کتاب الرد علی الجھمیۃ وغیرھم التوحید۔حدیث
نمبر 7536صفحہ 683)
(2) حضرت سیدنا
ابو ہریر رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے حضور حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد
فرمایا: جنت میں کچھ ایسے
لوگ داخل ہوں گے جن کے دل پرندوں کے دلوں کی مثل ہوں گے ( مسلم کتاب الجنۃ۔۔۔الخ
باب یدخل الجنۃ اقوام۔۔۔ الخ ، ص 284حدیث:1522)
(3) حضرت کعب
رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ نبیِّ کریم صلی
اللہ تعالی علیہ وسلم نے فرمایا کہ مومن کی مثال کھیتی کے پودے کی طرح ہے ہوا اسے
کبھی جھکا دیتی ہے اور کبھی سیدھا کر دیتی ہے اور منافق کی مثال سنوبر کی ہے جو سیدھا کھڑا رہتا ہے یہاں تک کہ ہوا اسے ایک ہی دفعہ اکھاڑ دیتی ہے ۔ (صحیح بخاری جلد دوم صفحہ 361 کتاب المرضی حدیث نمبر5643)
(4) حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ سے روایت ہے کہ میں نبیِّ
کریم ﷺ کی بیماری میں خدمت اقدس میں حاضر ہوا اور
حضورکو سخت بخار تھا۔ میں نے عرض کیا: آپ کو سخت بخار آ رہا ہے اور یہ اس بنا پر ہے کہ آپ کے لیے دو گنا اجر ہے۔ فرمایا: ہاں! جس
مسلمان کو کوئی تکلیف پہنچے اللہ تعالیٰ اس کے گناہوں کو دور کرتا ہے جیسا کہ درخت
کے پتے کرتے ہیں ۔(صحیح بخاری جلد دوم صفحہ362کتاب المرضی باب
شدۃ المرض حدیث نمبر5647)
Dawateislami