محمد رضوان عطاری (دورہ حدیث مرکزی
جامعۃ المدینہ فیضان مدینہ کراچی ، پاکستان)
اللہ تعالی نے
ہمارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو بیشتر کمالات و انعامات اور معجزات سے مشرف فرمایا اور آپ کو رحمت اللعالمین بناکر اور اپنا خاص رسول بناکر
بھیجا آپ کے سر پہ ختم نبوت کا تاج سجایا قرآن کریم جیسی عظیم کتاب عطا فرمائی جس کی حفاظت کی ذمہ داری اس
نے خود لی ، الغرض آپ کو بیشتر کمالات سے مشرف فرمایا ، آپ کے کمالات میں سے ایک
کمال یہ ہے کہ آپ معلم کائنات ہیں، قرآن کریم میں اللہ عزوجل ارشاد فرماتا ہے : وَ یُعَلِّمُهُمُ الْكِتٰبَ وَ
الْحِكْمَةَۗ ترجمہ کنز الایمان: اور انہیں کتاب اور حکمت کا
علم عطا فرماتے ہیں۔ (پ28، الجمعۃ: 2)
اور حضور کریم
صلی اللہ علیہ وسلم اپنی مبارک زندگی میں بہترین انداز میں اپنی اس فرضیت کو ادا کیا
، بے شمار کافروں اور مشرکوں کو دین اسلام سے وابستہ کیا حضور صلی اللہ علیہ وسلم
کا ایک خاصہ یہ بھی ہے کہ آپ مثالوں کے ذریعے بھی صحابہ کرام کو سمجھاتے تھے تاکہ
صحابہ کرام ان باتوں کو بہترین انداز میں سمجھ سکیں ، میں آپ کے سامنے کچھ احادیث
پیش کرتا ہوں جس کے ذریعے آپ سمجھ سکیں گے کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کس بہترین
انداز میں مثالیں دے کر صحابہ کرام کی تربیت و تعلیم فرماتے :
(1) لوگوں میں معزز بننے کا نسخہ: قَالَ رَسُولُ اللہ ِ صَلَّی اللہ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ
فَمَنِ اتَّقَى الشَّبُهَاتِ فَقَدِ اسْتَبْرَأَ لِدِيْنِهِ وعِرْضِهِ، وَمَنْ
وَقَعَ فِيْ الشُّبُهَاتِ وَقَعَ فِيْ الْحَرَامِ كَالرَّاعِي يَرْعَى حَوْلَ الحِمَى
يُوشِكُ أَنْ يَقَعَ فِيْهِ نبی پاک
صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ جو شبہات سے بچا تحقیق اس نے اپنا دین اور اپنی عزت کو محفوظ کر لیا اور جو شبہات میں پڑ گیا
وہ حرام میں بھی پڑ گیا جیسا کہ بکریاں چرانے والا چرواہا کہ ممنوعہ چراگاہ کے آس پاس بکریاں چراتا ہے تو قریب ہے کہ
وہ اس ممنوعہ چراگاہ میں داخل ہو جائے۔ (صحیح بخاری کتاب الایمان،
حدیث نمبر 52۔ صحیح مسلم: کتاب المساقاۃ، حدیث نمبر 1599 صفحہ
نمبر 862 ۔انظر
في الاربعين النوويه صفحہ نمبر 45)
(2) والدین سے برا سلوک قیامت کی نشانی: اسی طرح میں آپ کے سامنے ایک اور حدیث پاک پیش کرتا ہوں
: قَالَ أَنْ تَلِدَ الأَمَةُ
رَبَّتَهَا نبی کریم صلی اللہ علیہ
وسلم نے ارشاد فرمایا کہ کنیز اپنے آقا کو جنے گی۔ (صحیح
مسلم، کتاب الایمان، حدیث نمبر 8، صفحہ نمبر 21 انظر في الاربعين النوويه صفحہ نمبر 29)
اس حدیث پاک
کے ذریعے حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے والدین کی عظمت و مقام کو بیان فرمایا، اس کی
شرح میں مفتی احمد یار خان نعیمی رحمۃ اللہ علیہ مرآۃ المناجیح فرماتے ہیں اور اسی
طرح شرح ابن دقیق میں ہے اولاد نا فرمان ہو گی، بیٹا ماں سے ایسا سلوک کرے گا جیسا
کوئی کنیز سے تو گویا ماں اپنے مالک کو جنے گی یعنی ماں باپ کی نافرمانی کا عام
ہونا قیامت کی نشانیوں میں سے ہے ، یہاں پر حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے مثال کے ذریعے
ماں اور باپ کی عظمت کو بیان فرمایا کہ ان کے ساتھ برا سلوک کرنا یہ قیامت کی نشانیوں
میں سے ایک نشانی ہے لہذا ہمیشہ ماں باپ کا ادب و احترام کیا جائے۔
کامیاب استاد بننے کا طریقہ کار:لَقَدْ كَانَ لَكُمْ
فِیْ رَسُوْلِ اللّٰهِ اُسْوَةٌ حَسَنَةٌ ترجمہ کنزالایمان: بےشک تمہیں رسول اللہ کی پیروی بہتر ہے۔ (الاحزاب: 21)
حضور کریم صلی
اللہ علیہ وسلم کی زندگی ہمارے لیے ایک رول ماڈل ہے اور خاص طور پر آج کے دور میں
جو شخص چاہتا ہے کہ وہ ایک اچھا استاد بنے تو اسے چاہیے کہ وہ سیرت رسول صلی اللہ
علیہ وسلم کا مطالعہ کرے اور ایک استاد کے لیے یہ بہت ضروری ہے کہ وہ اپنے طلبہ کو
ان کی نفسیات کے مطابق پڑھائے یعنی جب کوئی اہم چیز کا ذکر کرنا ہو تو اس کو مثال
کے ذریعے سمجھائے اور سائنسی اعتبار سے بھی اس کے کثیر فوائد ہیں مثلاً اس سے یاداشت
میں اضافہ ہوتا ہے اور متعلقہ چیز ایک عرصے تک ذہن میں منقوش رہتی ہے۔
Dawateislami