اوصافِ نبی:

1.2.3.4-اللہ پاک کے پیارے نبی ﷺ نے ارشادفرمایا: جبریل نے حاضر ہو کر مجھے یوں سلام کیا: السلام علیک یا ظاھر،السلام علیک یا باطن !میں نے کہا:اے جبریل!یہ صفات تو اللہ پاک کی ہیں کہ اُسی کو لائق ہیں۔ مجھ سی مخلوق کو کیونکرہو سکتی ہیں! جبریل نے عرض کی:اللہ پاک نے آپ کو ان صفات سے فضلیت دی اورتمام انس ومر سلین ( علیہم السلام) پر انہیں خصوصیت بخشی اور اپنے نام و وصف(یعنی صفت و خوبی ) سے آپ کا نام و وصف نکالا ہے۔اللہ پاک نے آپ کا نام”اوّل“رکھا کیونکہ آپ سب انبیائے کرام سے پیدائش کے اعتبار سےاوّل یعنی پہلے ہیں اور آپ کا نام”آخر“ رکھا کیونکہ آپ سب انبیائے کرام کے زمانے سے آخرمیں تشریف لانے والے اور آپ آخری امت کے آخری نبی ہیں۔

اللہ پاک نے آپ کانا م باطن رکھا کیونکہ اللہ پاک نے اپنے نام کے ساتھ آپ کانام سنہرے نور سے عرش کے پائے پر حضرت آدم علیہ السلام کی پیدائش سے دو ہزار سال پہلے ہمیشہ ہمیشہ کے لیے لکھا۔ پھر مجھے آپ پر درود شریف بھیجنے کا حکم دیا تو میں نے آپ پر ہزار سال درود اور ہزار سال سلام بھیجا یہاں تک کہ اللہ کریم نے آپ کو خوش خبری اور ڈر سناتا اور اللہ کی طرف اُس کے علم سے بلاتا اور چمکا دینے والا آفتاب بنا کر بھیجا۔اللہ پاک نے آپ کا نام”ظاہر“ رکھا کہ اس نے آپ کو تمام دینوں پر غلبہ عطافرمایا اورآپ کی شریعت وفضیلت کو تمام زمین و آسمان والوں پر ظاہر کیا تو کوئی ایسا نہ رہا جس نے آپ پر درود نہ بھیجا۔اللہ پاک آپ پر درود( یعنی رحمت) بھیجے۔پس آپ کا رب محمود(یعنی تعریف کیا گیا )ہے اور آپ محمد(یعنی تعریف کیے گئے ہیں۔ )آپ کا رب اول و آخر، ظاہر و باطن ہے اور آپ بھی اپنے رب کی عطاسے اول و آخر، ظاہر و باطن ہیں(یہ سن کر) میں نے کہا: تمام تعریفیں اسی کےلیے ہیں جس نے مجھے تمام انبیائے کرام(علیہم السلام )پر فضلیت عطا فرمائی یہاں تک کہ میرےنام و صفت میں (بھی سب پر فضلیت دی)۔

5- وَ لَلْاٰخِرَةُ خَیْرٌ لَّكَ مِنَ الْاُوْلٰىؕ(۴) (پ 30، الضحی: 4) ترجمہ:اے محبوب آپ کی آنے والی ہر گھڑی آپ کی پچھلی گھڑی سے بہتر ہے۔

6- اللہ پاک نے میرے لئے کمالِ اختصار فرمایا:تو ہم سب سے آخری اور قیامت کے دن ہم سب سے پہلے ہیں۔ حدیثِ پاک کے اس حصے(کمالِ اختصارفر مایا)کے ایک معنی یہ ہیں کہ مجھے اختصارِ کلام(یعنی خوبیوں بھری مختصر بات کرنے کا کمال) بخشا کہ تھوڑے لفظ ہوں اور معنی کثیر۔

7-پیارے آقا ﷺ نے فرمایا:مجھے چھ وجہ سے انبیائے کرام علیہم السلام پر فضیلت دی گئی ہے اور مجھے جامع کلمات عطا کئے گئے ہیں۔

8-میری مدد رُعب سے کی گئی ہے۔

9-میرے لیے غنیمتوں کو حلال کر دیا گیا ہے۔

10- تمام روئے زمین کو میرے لیے طہارت و نماز کی جگہ بنا دیا گیا ہے۔

11-مجھے تمام مخلوق کی طرف( نبی بنا کر) بھیجا گیا ہے۔

12- اورمجھ پر نبیوں (کے سلسلے) کو ختم کیا گیا ہے۔

کتابِ حضرت موسیٰ میں وصف ہیں ان کے کتابِ عیسیٰ میں ان کے فسانے آئے ہیں

انہی کی نعمت کے نغمے زبورسے سن لو زبانِ قرآں پہ ان کے ترانے آئے ہیں