10 اوصاف سرکار از بنتِ مصطفٰے حیدر، فیضانِ
فاطمۃ الزہرا مدینہ کلاں لالہ موسیٰ
اَلَمْ نَشْرَحْ لَكَ
صَدْرَكَۙ(۱)(الم
نشرح: 1)ترجمہ کنز العرفان:کیا ہم نے تمہاری خاطر تمہارا سینہ کشادہ نہ کر دیا۔
اوصاف کا لغوی
معنی: اوصاف وصف کی جمع ہے جس کا لغوی معنی خوبی،عمدگی،بھلائی و غیرہ کے ہیں۔ پیارے
آقا ﷺ کے بے شمار اوصاف ہیں۔ الفاظ ختم ہو جائیں لیکن میرے کریم آقا ﷺ کے وصف ختم نہ
ہوں۔ پیارے آقاﷺکے اوصاف درج ذیل ہیں:
1-اللہ فرماتا
ہے: اے محبوب !اگر تمہیں نہ بنانا ہوتا تو میں اپنارب ہونا ظاہر نہ کرتا۔
2-قرآنِ پاک میں
ہے: جس طرح سورج کو اس کےنور نے چھپا لیاکہ کوئی اس کی طرف آنکھ اٹھا کر بھی نہیں
دیکھ پاتا اسی طرح حضور ﷺ کی نورانیت پر دہ بن گئی۔
وہ جو
نہ تھے تو کچھ نہ تھا وہ جو نہ ہوں تو کچھ نہ ہو
جان ہیں وہ جہان کی جان ہے تو جہان ہے
3-پیارے آقاﷺکا
نام عرش کے پائے پر، ہر ایک آسمان پر،جنت کے درختوں اورمحلات پر، حوروں کے سینے پر
اور فرشتوں کی آنکھوں کے درمیان لکھا ہوا ہے۔
4-میرے کریم
آقاﷺکا وصف ہے کہ شیطان ان کی شکل اختیار نہیں کرسکتا۔( بخاری شریف)
اے
کاش !کبھی ایسا بھی ہو خواب میں مرے ہوں
جس کی غلامی میں وہ آقا نظر آئے
5- میرے کریم
آقاﷺ نےجس کے ایمان کی گواہی دے دی وہ واقعی جنتی ہے۔صدیق و فاروق کا ایمان قطعی
ہے، کیونکہ اس کی گواہی اللہ کے گواہ نے دے دی۔ اس کا منکر رب کا منکر ہے۔
6-حضور ﷺ خاتم
النبین ہیں۔ ان کےبعد کوئی نبی نہیں آئے گا۔آپ ﷺصاحبِ معراج ہیں۔ کسی پیغمبر کو ایسی
معراج نہیں ہوئی۔
طور
اور معراج کے قصہ سے ہوتا ہے عیاں اپنا
جانا اور ہے ان کا بلانا اور ہے
7-میرے کریم آقا
ﷺکو بچپن سے ہی سارا عالم جانتا تھا کہ پہاڑسلام کرتے تھے۔حجر خوشخبریاں دیتے تھے۔
چاند باتیں کرتا تھا۔کفار آپ کی نبوت کی گو اہیاں دیتے تھے۔ (شانِ حبیب الرحمن)
بالائے
سرشنذہوشمند دی مے تافت
ستادہ بلندی
8-اولیاء اللہ
حضور ﷺ کا زندہ معجزہ ہیں۔ ان کے کمالات سے کمالِ مصطفوی کا پتا چلتا ہے کہ جب ان
کی یہ شان ہے تو اس سلطانِ کو نین میں کیا طاقت ہوگی!(شان حبیب الرحمن)
9-قیامت کے دن
شفاعتِ کُبریٰ کا سہر احضور ﷺ کے سر باندھا جائے گا۔ آپ کی امت تمام امتوں سے افضل
ہے۔ (تفسیر)
10-اللہ اور
اس کے رسول ﷺکی مدد اور دوستی تمام کے مقابلہ میں کافی ہے۔ (شان حبیب الرحمن)