محمد حمزه عطاری(درجہ دورۃ الحدیث ،جامعۃ المدینہ فیضان مدینہ
حیدرآباد،پاکستان)
قرآن پاک پارہ 9 سورۃ الاعراف آیت نمبر 180 میں فرمان باری
ہے:
ترجمہ کنزالایمان: اور اللہ ہی کے
ہیں بہت اچھے نام تو اسے ان سے پکارو
حدیث مبارکہ میں ہے کہ: اللہ پاک کے 99 اسماء ہیں، جس نے اسے یاد کر لیا وہ جنت میں
داخل ہوگا۔ امام نووی رحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا :علماء کا اس پر اتفاق ہے کہ اسمائے حسنیٰ فقط 99 نہیں ہیں، مگر
فقط 99 یاد کر لینے سے بندہ جنت میں داخل ہو جائے گا ۔
قرآن پاک میں مذکور 10 أسماء الحسنیٰ:۔
(1) قریبٌ: صحابہ کرام عرض
گزار ہوئے: یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اللہ پاک کہاں ہے؟ تو وحی نازل ہو گئی
کہ: جب میرے بندے تم سے میرے بارے میں پوچھے تو( کہدو )میں قریب ہوں۔ حضرت خطابی
نے فرمایا: وہ علم کے اعتبار سے بندوں کے قریب ہے،اور جو اسے پکارتے ہیں ان کے
قریب ہے۔(نہ کے مکان کے اعتبار سے قریب
ہے)(الأسماء الصفات للبیہقی 467، المکتبۃ الازھریہ)
(2) غفورٌ: ایک شخص سے گناہ ہو گیا تو اس نے اللہ پاک سے توبہ کی
معافی طلب کی، تو اللہ پاک نے فرمایا: میرے بندے کو معلوم ہے کہ اس کا ایک رب ہے
جو گناہ پر مؤاخذہ اور نیکی پر ثواب عطا فرماتا ہے۔ اللہ پاک نے اس کے گناہ کو
معاف کر دیا دوسری بار گناہ سرزد ہوا تو پھر سے توبہ کی، اللہ پاک نے پھر وہی
فرمایا اور معاف بھی کر دیا۔ پھر جب تیسری بار گناہ سرزد ہوا اور اس نے توبہ کی تو
اللہ پاک نے فرمایا: میں نے اپنے بندے کو بخش دیا،اب وہ جو چاہے کرے۔
(ایضاً ص 61)
(3) الرقیب: حلیمی نے
فرمایا: وہ ذات ہے جو اپنے پیدا کردہ مخلوق سے غافل نہیں ہوتی۔(ایضاً)
(4) الجامع: حلیمی نے
فرمایا: موت کے سبب بکھرے ہوئے لوگوں کو جمع کرنے والی ذات جامع ہے۔ جو کہ قیامت
کے دن واقع ہو گا۔(ایضاً)
(5) الباعث: حضرت ابو
سلیمان نے کہا: مخلوق کے فوت ہونے کے بعد حساب و کتاب کے لئے دوبارہ زندہ کرنے
والی ذات اللہ کی ہے۔(ایضاً)
(6) الوالی: حضرت ابو
سلیمان نے کہا :والی وہ ذات ہےجو ہر شیء کا مالک اور جس شیء میں جس طرح چاہے اپنا
حکم نافذ کرنے والا ہو جو کہ اللہ ہے۔(ایضاً)
(7) الرزاق: حلیمی نے کہا:
ہر وہ چیز جس کی بندوں کو ضرورت ہے جس کے وہ محتاج ہیں ان کو عطا فرمانے والا اللہ
ہے۔(ایضاً)
(8) القاھر: حلیمی نے کہا: معنی یہ ہے کہ
وہ ذات جو اپنی مخلوق میں جس طرح چاہے تدبیر کرے، چاہے ان کو دی ہوئی چیز سے واپس
لے لے یا ان کو دے۔(ایضاً)
(9) القاضی: حلیمی نے کہا: جس ذات کا حکم نافذ ہی ہوتا ہو، کبھی رد نہ
ہو سکے اور وہ اللہ پاک ہے۔(ایضاً)
(10) الرؤوف: حلیمی نے کہا: یعنی آسانی کرنے والا۔ آسانی اس طرح کرتا
ہے کہ اپنے بندوں کو اس چیز کا مکلف (پابند) تو بناتا ہی نہیں جس کی وہ طاقت نہیں
رکھتے اور جس کی وہ طاقت رکھتے ہیں ان میں سے بھی آسان کام کا مکلف (پابند) بناتا
ہے۔(ایضاً)