اللہ کریم نے انسان کو جہاں بے شمار نعمتوں اور انعامات سے نوازا ہے وہیں پر اس کا ایک عظیم الشان انعام نماز بھی ہے جو ہر عاقل و بالغ مسلمان مرد اور عورت پر دن میں پانچ مرتبہ فرض کی گئی۔

بدقسمتی سے آ ج انسان دنیا کی رنگینیوں میں اس قدر کھو چکا ہے کہ وہ نماز جسے دین کا ستون کہا گیا،جسے رب کی خوشنودی کا ذریعہ بنایا گیا ، جسے آقا صلی اللہ علیہ وسلم کی آنکھوں کی ٹھنڈک قرار دیا گیا اس سے غافل ہو کر طرح طرح کے گناہوں میں مبتلا ہو چکا ہے جس کے نتیجے میں اسے طرح طرح کے مسائل کا سامنا ہے، کسی کو رزق کی تنگی کا سامنا ہے تو کوئی نافرمان اولاد کی وجہ سے پریشان ہے، کسی کو بیماریوں نے گھیرا ہوا ہے تو کوئی گھریلو ناچاقیوں کا شکار ہے، الغرض ہر کوئی کسی نہ کسی مصیبت میں گرفتار ہےاور گرفتار کیوں نہ ہو کہ رب قرآن میں خود فرماتا ہے:

وَ مَاۤ اَصَابَكُمْ مِّنْ مُّصِیْبَةٍ فَبِمَا كَسَبَتْ اَیْدِیْكُمْ وَ یَعْفُوْا عَنْ كَثِیْرٍ ، ترجمۂ کنزالایمان:اور تمہیں جو مصیبت پہنچی وہ اس کے سبب سے ہے جو تمہارے ہاتھوں نے کمایا اور بہت کچھ تو معاف فرمادیتا ہے ۔

نماز نہ پڑھنے کی پانچ سزائیں:

نماز نہ پڑھنے کے سب جہاں انسان کو دنیاوی نقصانات کا سامنا کرنا پڑتا ہے وہیں نماز نہ پڑھنے کی بہت سی وعیدات بھی بیان کی گئیں۔

1)بے نمازی سے اللہ پاک ناراض ہوتا ہے

2)جو جان بوجھ کر ایک نماز چھوڑ دیتا ہے اس کا نام جہنم کے دروازے پر لکھ دیا جاتا ہے

3)نماز میں سستی کرنے والے کو قبر اس طرح دبائے گی کہ اس کی پسلیاں ٹوٹ پھوٹ کر ایک دوسرے میں پیوست ہو جائیں گی اور اس کی قبر میں آگ بھڑکا دی جائے گی اور اس پر ایک خوفناک گنجا سانپ مسلط کر دیا جائے گا ۔

4)قیامت کے روز اس کا حساب سختی سے لیا جائے گا

5) اللہ پاک کا فرمان ہے:

فَخَلَفَ مِنْۢ بَعْدِهِمْ خَلْفٌ اَضَاعُوا الصَّلٰوةَ وَ اتَّبَعُوا الشَّهَوٰتِ فَسَوْفَ یَلْقَوْنَ غَیًّا ترجَمۂ کنزُالایمان: تو ان کے بعد ان کی جگہ وہ ناخلف آئے جنہوں نے نمازیں گنوائیں(ضائع کیں) اور اپنی خواہشوں کے پیچھے ہوئے تو عنقریب وہ دوزخ میں غیّ کا جنگل پائیں گے ۔(پ16،مریم: 59)

دیکھا آپ نے کہ بے نمازی پر خدا کس قدر غضب فرماتا ہے۔ ذرا غور کریں کہ کہاں ہمارےنرم و نازک بدن اور کہاں یہ ہولناک سزائیں۔

دنیا میں تو ہمارا حال یہ ہے کہ معمولی سے معمولی تکلیف پر بھی ترپ اٹھتے ہیں، انگلی میں معمولی سا کٹ لگ جائے تو ساری ساری رات سو نہیں پاتے تو قبر میں اگر نماز نہ پڑھنے کے سبب ہماری پسلیاں آپس میں دبا دی گئیں اور ہم پر بھی خوفناک گنجا سانپ مسلط کر دیا گیا تو کبھی آپ نے غور کیا کہ اس وقت ہمارا کیا بنے گا؟

آئیےخوف خدا وندی سے لرز اٹھئے اور آج ہی اللہ کی بارگاہ میں سچے دل سے توبہ کریں اور اس بات کا پختہ عزم کریں کہ آج سے ہماری کوئی نماز قضا نہیں ہوگی بلکہ جو پچھلی نمازیں چھوٹی ہیں ان کا بھی حساب لگا کر قضائے عمری کا اہتمام کریں گے کہ زندگی کا کوئی بھروسہ نہیں ،پتہ نہیں کل مہلت مل پائے یا نہیں لہذا جو گھڑیاں باقی ہیں ان سے فائدہ اٹھالیا جائے اور پنج وقتہ نماز کی عادت بنائیے۔