ترجمہ کنز الایمان:تو ان کے بعد ان کی جگہ وہ ناخلف آئے جنہوں نے نماز یں گنوائیں اور خواہش کے پیچھے ہو ئے عنقر یب وہ دوزخ میں " غی" کا جنگل پائیں گے۔ ( پارہ 16 سورۃ المریم کی آیت: 59)

تر جمہ کنز الایمان: تمہیں کیا بات دوزخ میں لے گئی وہ بو لے ہم نماز نہ پڑ ھتے تھے۔(پارہ 29 المد ثر 4243)

سر کچلنے کی سزا:

سر کارِ مد ینہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے صحابہ اکرام رضی اللہ عنھم سے فر مایا : آج رات دو شخص ( یعنی جبرائیل و میکا ئیل علیھما السلام ) میر ے پاس آئے اور مجھے ارضِ مقدس میں لے آئے۔میں نے د یکھا کہ ایک شخص لیٹا ہے۔اور اس کے سر ہانے ایک شخص پتھر ا ٹھائے کھڑا ہے اور پے در پے پتھر سے اس کا سر کچل ر ہا ہے ہر بار کچلنے کے بعد سر پھر ٹھیک ہو جاتا ہے۔ یہ وہ تھا جس نے قرآن پڑھا پھر اس کو چھوڑ د یا تھا اور فرض نمازوں کے وقت سو جا تا تھا ۔

( بخاری ج 425014 حد یث: 7047)

قبر میں دی جانے والی سزا:

قبر میں اس پر ایک اژدھامسلط کر د یا جائے گا جس کا نام الشجاع الاقرع ہے اس کی آ نکھیں آگ کی ہو ں گی ، جبکہ ناخن لو ہے کے ہو ں گے ہر ناخن کی لمبائی ایک دن کی مسافت ( یعنی فاصلے) تک ہو گی ۔ وہ میت سے کلام ( یعنی بات ) کرتے ہو ئے کہے گا۔"میں الشجاع الاقرع" ( یعنی گنجا سانپ ) ہو ں ۔ اس کی آواز کڑک دار بجلی کی سی ہو گی۔ وہ کہے گا " میر ے رب نے مجھے حکم د یا ہےکہ نمازِ فجر ضائع کر نے پر طلوع آفتاب ( یعنی سورج نکلنے) تک مارتا رہوں۔اور نمازِ ظہر ضائع کر نے پر عصر تک مارتا رہوں گااور نمازِ مغرب ضائع کر نے پر عشاء تک مارتا رہوں گا اور نمازِ عشاء ضائع کر نے پر فجر تک مارتا رہوں گا ۔ جب بھی وہ اسے ( یعنی مردے کو ) مارے گا تو وہ 70 ہاتھ زمین میں دھنس جائے گا اور وہ ( نماز ترک ) کر نے والا قیامت تک اس عذاب میں مبتلا ر ہے گا ۔(کتاب الکبائر للامام حافظ الذ ہبی)

ہو لناک کنو یں کی سزا:

حضرت علامہ مو لانا مفتی محمد امجد علی اعظمی ر حمۃ اللہ علیہ فر ماتے ہیں :"غی" جہنم میں ایک وادی ہے۔

جس کی گرمی اور گہرائی سب سے ز یادہ ہے اس میں ایک کنواں ہے جس کا نام " ہب ہب " ہے جب جہنم کی آگ بجھنے پر آتی ہے اللہ پاک اس کنو ئیں کو کھول دیتا ہے جس سے وہ بد ستور ( یعنی پہلے کی طر ح ) بھڑکنے لگتی ہے۔(بہارِ شریعت )

ہزاروں بر س کی سزا کا حق دار:

اعلیٰ حضرت امام احمد ر ضا خان ر حمۃ اللہ علیہ فر ماتے ہیں:" جس نے عصر ( یعنی جان بو جھ کر ) ایک وقت کی نماز چھوڑی۔ہزاروں بر س جہنم میں ر ہنے کا مستحق ہوا،جب تک تو بہ نہ کر ے اور اس کی قضا نہ کر لے۔ مسلمان اگر اس کی ز ند گی میں اسے یک لخت ( یعنی با لکل ) چھوڑ د یں، اُ س سے بات نہ کریں ، اُ س کے پاس نہ بیٹھیں ۔ تو ضرور وہ بے نمازی اس کا سزا وار ہے۔ سیدی اعلیٰ حضرت نے آیت قر آ نی پیش کی ہے۔اللہ پاک ( پارہ 7 سورہ انعام آیت 68 ) میں فر ماتا ہے: "تر جمہ کنز الایمان: " اور جو کہیں تجھے شیطان بھلاوےتو یاد آئے پر ظالموں کے پاس نہ بیٹھ۔

جہنم کے دروازے پر نام:

حضور نبی پاک صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فر مایا:جو جان بو جھ کر ایک نماز چھوڑ د یتا ہے اس کا نام جہنم کے اس دروازے پر لکھ د یا جاتا ہے جس سے وہ داخل ہو گا۔( حلیۃ اولیا، ج 7، ص 997)