نبی کریم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا :جس کی نماز فوت ہوئی اس کے اہل و مال جاتے رہے۔

(بخاری، ج2، ص105،حدیث 2063)

ایک اور حدیث میں ہے کہ جس کی نماز عصر جاتی رہی اس کا گھربار اور مال لٹ گیا ۔

(بخاری، ج1،ص202،حدیث 552)

قیامت میں پہلا سوال :

قیامت کے دن بندے سے سب سے پہلے نماز کا سوال کیا جائے گا اگر یہ درست رہی تو سارے اعمال ٹھیک ہوں گے اور اگر یہ بگڑی تو سارے اعمال بھی بگڑے ۔ (معجم اوسط، ج1، ص506)

جہنم کے دروازے پر نام :

نبی کریم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا: جو جان بوجھ کر نماز چھوڑتا ہے اس کا نام جہنم کے دروازے پر لکھ دیا جاتا ہے جس سے وہ جہنم میں داخل ہوگا۔ (حلیۃ الاولیاء،ج8،ص992)

ہزار سال رونا:

والد اعلیٰ حضرت علامہ مفتی نقی علی خان علیہ الرحمہ فرماتے ہیں جو بے کسی سبب اور عذر کے نماز ترک کرتے ہیں اور خدا اور رسول سے اصلاً نہیں ڈرتے قیامت کے دن اگر ایک نماز کے بدلے پوری دنیا دینا چاہیں گے اور ہزار سال تک روئیں گے تو بھی نجات نہ ملے گی۔

(انور جمال مصطفیٰ، ص 366)

نماز نہ پڑھنے والے کو قبر میں سزا:

بے نمازی کی قبر کو اتنا تنگ کردیا جائے گا کہ اس کی پسلیاں ایک دوسرے میں داخل ہو جائیں گی اس کی قبر میں آگ بھڑکا دی جائے گی پھر وہ دن رات اس میں الٹ پلٹ ہوتا رہے گا اور قبر میں اس پر ایک سانپ مسلط کر دیا جائے گا اس کا نام الشجاع الاقرع ہوگا یعنی گنجا سانپ ، اس کی آنکھیں آگ کی ہوں گی اور ناخن لو ہے کے۔

اس کے ناخن کی لمبائی ایک دن کی مسافت کے برابر ہوگی اور وہ میت سے کلام کرتے ہوئے کہے گا کہ میں گنجا سانپ ہوں ۔

اس کی آواز کڑک دار بجلی کی سی ہوگی اور وہ کہے گا کہ مجھے میرے رب نے حکم دیا ہے کہ نماز فجر ضائع کرنے پر میں طلوع آفتاب تک مارتا رہوں اور نماز ظہر ضائع کرنے پر عصر تک مارتا رہوں اور نماز عصر ضائع کرنے پر مغرب تک مارتا رہوں اور نماز مغرب ضائع کرنے پر عشاء تک مارتا رہوں اور نماز عشاء ضائع کرنے پر فجر تک مارتا رہوں ، جب بھی وہ اسے مارے گا وہ ستر ہاتھ تک زمین میں دھنس جائے گا اور وہ قیامت تک عذاب میں مبتلا رہے گا۔

( کتاب الکبائر للامام الحافظ الذہبی، صفحہ 24)

جہنم کی خوفناک وادی ویل:

کتاب الکبائر میں منقول ہے کہ جہنم میں ایک وادی ہے اس کا نام ویل ہے اگر اس میں دنیا کے پہاڑ ڈالے جائیں تو وہ بھی اس کی گرمی سے پگھل جائیں ،یہ ان لوگوں کا ٹھکانہ ہے جو نماز میں سستی کرتے ہیں اور نماز وقت گزار کر قضا کر کے پڑھتے ہیں ہاں مگر وہ بارگاہ خداوندی میں نادم ہوں اور توبہ کریں ۔ (الکبائر االذھبی، ص19)

جہنم میں جانے کا حکم ہوگا:

جان بوجھ کر نماز قضا کرنے والوں اور جھوٹی قسم کھانے والوں کو جہنم میں جانے کا حکم دیا جائے گا حضرت عبد اللہ بن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے مروی ہے کہ قیامت کے دن ایک بندے کو اللہ پاک کی پاک بارگاہ میں کھڑا کیا جائے گا اللہ کریم حکم ارشاد فرمائے گا کہ اسے جہنم میں ڈالا جائے وہ بندہ پوچھے گا کہ یا اللہ یہ کس وجہ سے ہے ارشاد ہوگا کہ میرے نام کی جھوٹی قسمیں کھانے اور جان بوجھ کر نماز قضا کرنے کی وجہ سے۔

پیاری پیاری اسلامی بہنوں! دیکھا آپ نے کہ نماز قضا کرنے کی کتنی خطرناک سزائیں ہیں ہمیں چاہئے کہ ہم پانچ وقت کی نمازی بنیں اور ہماری کوئی نماز کبھی قضا نہ ہو۔

اللہ کریم ہمیں پانچ وقت کی نماز خشوع و خضوع کے ساتھ ادا کرنے کی توفیق عطا فرمائے ۔

اٰمِیْن بِجَاہِ النّبیِّ الْاَمِیْن صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم