زندگی تو بہر طور گزر جاتی ہے،  بے راہ رو کی بھی اور راہِ راست پر چلنے والے کی بھی، البتہ جہاں قوانین و احکامِ شریعت کے تقاضوں کو بجالانے والے سعادت مندوں کو اخروی و ابدی نعمتوں کا مژدہ سنایا گیا ہے، وہیں بے راہ روی کی زندگی گزارنے والے بد نصیبوں کو روح و جسم کو تھر تھرادینے والےعذابات کی وعیدات سنائی گئی ہیں، عباداتِ اسلام میں نماز ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے، یہ اسلام کی رعنائی، دلفریبی اور دلکشی ہے کہ جہاں "ا فضل العبادۃ من العبادات"کے فضائل بیان کئے، وہیں اس کو نہ پڑھنے والوں کے لیے دردناک و المناک عذابات بھی بیان کر دیے ہیں۔

نماز نہ پڑھنے والا جہنم میں جائے گا:

بلا شک وشبہ جہنم انتہائی درد و کرب اور ہولناکیوں کا گھڑا ہے اور بروزِ قیامت جنتی جہنمیوں سے سوال کریں گے کہ کون سا عمل تمہیں جہنم میں لے گیا؟ تو جہنمی نہایت افسوس اور حسرت کے ساتھ جواب دیں گے جس کو پارہ 29 ، سورۃ المدثر کی آیت نمبر 42، 43 میں یوں بیان کیا گیا ہے۔

ترجَمۂ کنزُالایمان: تمہیں کیا بات دوزخ میں لے گئی؟ وہ بولے:" ہم نماز نہ پڑھتے تھے۔

بروزِ محشر بے نمازی کے چہرے سے ہی بد بختی ظاہر ہو گئی:

بروزِ قیامت یہاں اطاعتِ الٰہی میں زندگیاں گزارنے والے سعادت مندچمکتے چہروں کے ساتھ مسندوں پر جلوہ افروز ہوں گے، وہیں نفسِ امّارہ کی رعنائیوں اور ریشہ دوانیوں میں بدمست ہو کر نمازیں قضا کرنے والا بے نمازی اس ذلت کے ساتھ آئے گا کہ اس کے چہرے پر تین سطریں لکھی ہوئی ہوں گی، 1۔اے اللہ کا حق برباد کرنے والے ، 2۔اے اللہ کے غضب کے ساتھ مخصوص، 3۔ جس طرح دنیا میں تو نے حق اللہ یعنی اللہ پاک کے حق کو ضائع کیا، اسی طرح آج تو اللہ پاک کی رحمت سے مایوس ہو جا۔(ماخوذ از فیضان نماز،ص426)

بے نمازی پیاسا مرے گا:

حدیث پاک میں ہے کہ جو سُستی کی وجہ سے نماز چھوڑے گا،اللہ پاک اُسے15 سزائیں دے گا، پانچ دُنیا میں، تین موت کے وقت، تین قبر میں، تین قبر سے نکلتے وقت، موت کے وقت دی جانے والی سزاؤں میں سے ایک یہ ہے کہ بے نمازیپیاسا مرے گا، اگر اسے دنیا بھر کے سمندر بھی پلا دیئے جائیں تو پھر بھی اس کی پیاس نہ بجھے گی۔ (ماخوذ از فیضان نماز،ص426)

میدانِ حشر میں ذلیل ترین جہنمیوں کی ہم نوائی:

سرکار دوعالم، نورِ مجسم، شاہِ بنی آدم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:" جو شخص نماز کی حفاظت کرے ، اس کے لیے نماز نور، دلیل اور نجات ہوگی اور جو اس کی حفاظت نہ کرسکے اس کے لیے روزِ قیامت نہ نور ہوگا، نہ دلیل اور نہ ہی نجات اور وہ شخص بروز ِقیامت فرعون، قارون، ہامان اور ابی بن خلف کے ساتھ ہوگا۔"

جہنم کے دروازے پر نام:

حضور صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:" جو جان بوجھ کر ایک نماز چھوڑ دیتا ہے، اس کا نام جہنم کےاُس دروازے پر لکھ دیا جاتا ہے، جس سے وہ داخل ہوگا۔"