نماز اللہ پاک کی بہت بڑی نعمت ہے اوریہ ہر مسلمان عاقل بالغ مردو عورت پر فرض عین ہے

نماز اللہ پاک کی خوش نودی کا سبب ہے۔۔نماز دین کا ستون اور آقا صلی اللہ علیہ و آلہ سلم کی آنکھوں کی ٹھنڈک ہے ، نماز کی اہمیت کا اندازہ اس بات سے لگائیے کہ اللہ پاک نے سفر کی نماز میں قصر کی اجازت دی لیکن معاف نہ فرمائی ۔

بیماری میں بھی نماز کو معاف نہیں فرمایا بلکہ اس میں کچھ کمی کر دی کہ اگر کھڑے ہو کر نہیں پڑھ سکتے تو بیٹھ کے پڑھیں اگر بیٹھ کر نہیں پڑھ سکتے تو لیٹ کر پڑھیں اگر سجدے کی قوت نہیں اشارے سے سجدہ کریں تو دیکھئے کی نماز کی کتنی اہمیت ہے کہ اللہ پاک نے مرض کی صورت میں بھی نماز نہیں معاف فرمائی۔

لیکن اگر ہمیں دیکھا جائے تو ہمیں تھوڑی سی تکلیف ہوجائے تو ہم نماز قضا کر ڈالتے ہیں ۔ یاد رکھیے کہ نماز کی پابندی سے جنت ملتی ہے اور نماز کو چھوڑ دینے سے اللہ کی ناراضگی کی صورت میں جہنم کا دردناک عذاب تیار ہے چنانچہ اللہ پاک پارہ 16 سورہ مریم آیت 89 میں فرماتا ہے:

فَخَلَفَ مِنْۢ بَعْدِهِمْ خَلْفٌ اَضَاعُوا الصَّلٰوةَ وَ اتَّبَعُوا الشَّهَوٰتِ فَسَوْفَ یَلْقَوْنَ غَیًّا ترجَمۂ کنزُالایمان: تو ان کے بعد ان کی جگہ وہ ناخلف آئے جنہوں نے نمازیں گنوائیں(ضائع کیں) اور اپنی خواہشوں کے پیچھے ہوئے تو عنقریب وہ دوزخ میں غیّ کا جنگل پائیں گے ۔

اس آیت مبارکہ میں غیّ کا تذکرہ ہے، اس کے تحت حضرت علامہ مولانا مفتی محمد امجد علی اعظمی رحمۃ اللہ تعالی علیہ فرماتے ہیں: غیّ جہنم میں ایک وادی ہے جس کی گہرائی سب سے زیادہ ہے اس میں ایک کنواں ہے جس کا نام ہب ہب ہے۔ جب جہنم کی آگ بجھنے پر آتی ہے اللہ پاک اس کنویں کو کھول دیتا ہے جس سے بدستور یعنی پہلے کی طرح بھڑکنے لگتی ہے ۔ قَالَ اللّٰه تَعَالٰی یعنی اللہ پاک فرماتا ہے:كُلَّمَا خَبَتْ زِدْنٰهُمْ سَعِیْرًا جب کبھی بجھنے پر آئے گی ہم اسے اور بھڑکادیں گے۔(بنی اسرائیل :97)

یہ کنواں بے نماز اور زانیوں اور شرابیوں اور سود خوروں اور ماں باپ کو ایذا دینے والوں کے لئے ہے۔ (فیضان سنت جلد 3 فیضان نماز صفحہ نمبر 422 )

اگر تھوڑی سی گرمی بھی زیادہ پڑ جائے تو ہم سے برداشت نہیں ہوتی اور فورًAC چلا لیتے ہیں تو سوچئے کے اگر اللہ نہ ہماری نمازیں قضا ہونے کی صورت میں اللہ پاک نے ہمیں جہنم میں داخل کردیا تو کیا بنے گا اور وہاں توAC بھی نہیں۔تو نماز قضا کرنے سے بچیے اور جتنی نمازیں قضا ہو گئی ہیں ان کی قضا کر لیجئے اور توبہ بھی کر لیجئے۔

جہاں نماز نہ پڑھنے کی وجہ سے آخرت میں سزائیں ہیں وہی دنیا کی بھی سزاؤں کا ذکر ہے کہ(1) جو نماز نہ پڑھے گا اسے دنیا میں اس صورت میں سزا ہوگی کہ اس کی عمر سےبرکت ختم کر دی جائے گی(2) اللہ پاک اسے کسی عمل پر ثواب نہ دے گا(3) وہ ذلیل ہو کر مرے گا(4) جہنم میں داخل ہوگا(5) اللہ پاک اس سے ناراض ہو گا۔(فیضان نما ز،ص 426)

اللہ پاک ہمیں پنج وقت نماز ادا کرنے کی سعادت نصیب فرمائے۔اٰمِیْن بِجَاہِ النّبیِّ الْاَمِیْن صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم