الحمدللہ!ہم پیارے آقا صلی اللہ علیہ وسلم کے امتی ہیں، آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی امت کو معراج کی رات پانچ نمازوں کا تحفہ عطا کیا گیا، بلاشبہ نماز ایک عظیم نعمت ہے، جو پابندی سے پڑھے گا وہ جنت کا حقدار ہوگا اور جو فرض نماز نہیں پڑھے گا وہ عذابِ نار کا حقدار ہوگا، چنانچہ اللہ پاک ارشاد فرماتا ہے: مَا سَلَكَكُمْ فِیْ سَقَرَ(۴۲) قَالُوْا لَمْ نَكُ مِنَ الْمُصَلِّیْنَۙ(۴۳) وَ لَمْ نَكُ نُطْعِمُ الْمِسْكِیْنَۙ(۴۴) تَرجَمۂ کنز الایمان:تمہیں کیا بات دوزخ میں لے گئی وہ بولے ہم نماز نہ پڑھتے تھے اور مسکین کو کھانا نہ دیتے تھے ۔(المدثر:42 تا 44)

معلوم ہوا دوزخ میں جانے کا ایک سبب نماز نہ پڑھنا بھی ہے۔

مایوس ہو جا:

منقول ہے، بروزِ قیامت وہ( یعنی نماز کے معاملے میں سستی کرنے والا) اس حال میں آئے گا کہ اس کے چہرے پر تین سطریں لکھی ہوں گی۔(1)اے اللہ کا حق برباد کرنے والے، (2) اے اللہ کے غضب کےساتھ مخصوص(3) جس طرح دنیا میں تو نے حق اللہ یعنی اللہ کاحق ضائع کيا، اسی طرح آج تو بھی اللہ کی رحمت سے مایوس ہو جا۔"

عمل ضائع ہوگیا:حضورِ اکرم، خاتم النبیین صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:" جس نے فرض نمازیں بغیر عُذر کے چھوڑیں، اس کا عمل ضائع ہوگیا۔"

پہلا سوال : اللہ پاک کے آخری نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:" سب سے پہلے قیامت کے دن بندے سےنماز کا حساب لیا جائے گا، اگر یہ درست ہوئی تو باقی اعمال بھی ٹھیک رہیں گے اور یہ بگڑی تو سبھی بگڑے۔"

ہزاروں سال جہنم میں رہنے کا حق دار:

اعلی حضرت امام احمد رضا خان رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں:" جس نےقصداً(یعنی جان بوجھ کر) ایک نماز چھوڑی، ہزاروں برس جہنم میں رہنے کا مستحق ہوا، جب تک توبہ نہ کرے اور اس کی قضا نہ کرے ، مسلمان اگر اس کی زندگی میں اسے یک لخت (یعنی بالکل) چھوڑ دیں، تو اس سے بات نہ کریں، اس کے پاس نہ بیٹھیں، تو ضرور وہ (بے نمازی) اسی کا حقدار ہے۔

اللہ پاک سے دعا ہے! کہ آقا کریم خاتم النبیین صلی اللہ علیہ وسلم کے صدقے میں خشوع و خضوع کے ساتھ، رضائے الہی کےلئے، پابندی وقت کے ساتھ نماز پڑھنے کی توفیق عطا فرمائے۔

اٰمِیْن بِجَاہِ النَّبِیِّ الْاَمِیْن صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم