نماز ایسا فرض ہے کہ جس کی اہمیت سے شاید بچہ بچہ واقف ہو، مگر آہ! ہماری اکثریت نفس و شیطان کے بہکاوے میں آکر اس اہم ترین فرض سے غافل ہے، ایک حدیث پاک میں آپ کے گوش گزار کرتی ہوں، ہمارے آخری نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:" تین چیزیں ایسی ہیں جس شخص نے ان کی حفاظت کی، وہ میرا سچا دوست ہے اور جس نے ان کو ضائع کر دیا، وہ میرا دشمن ہے۔

1۔پانچوں فرض نمازیں

2۔ رمضان کے روزے

3 ۔غسل جنابت۔

بے نمازی کے لئے اس سے بڑھ کر کیا ہے؟ کہ جن مدنی آقا صلی اللہ علیہ وسلم کا کلمہ پڑھا وہی بے نمازی کو اپنا دشمن فرما رہے ہیں، نماز کی محافظت کرنے والے کو جہاں بے شمار دینی اور دنیوی انعامات و اکرامات ملتے ہیں، وہیں بے نمازی کو اللہ پاک سزاؤں کا بھی حقدار قرار دیتا ہے، بے نمازی کو دنیا میں، نزع کے وقت، قبر میں اور قیامت میں بھی سزائیں ملتی ہیں، اللہ پاک اگر چاہے تو باقی گناہوں کی سزا موت تک مؤخر فرما دے، مگر بے نمازی اور والدین کے نافرمان کو دنیا میں ہی سزا مل جاتی ہے، بے نمازی کو دنیا میں ملنے والی 5 سزائیں مندرجہ زیل ہیں:

(1) اس کی عمر سے برکت ختم کر دی جائے گی۔

(2) اس کے چہرے سے نیک بندوں کی نشانی مٹا دی جائے گی۔

(3) اللہ پاک اسے کسی عمل پر ثواب نہ دے گا۔

(4) اس کی کوئی دعا آسمان تک نہ پہنچے گی۔

(5) نیک بندوں کی دعاؤں میں اس کا کوئی حصہ نہ ہوگا۔

آئیے ہم بھی غور و فکر کر لیتے ہیں، پہلے کے لوگوں کی عمریں طویل ہوتی تھیں جب کہ آج ہماری ایوریج پچاس، ساٹھ سال ہوتی ہے کہیں یہ ہماری نماز میں سستی کی سزا تو نہیں ہے، جو اسلامی بہنیں نمازی ہوتی ہیں اور زہے نصیب تہجد کی عادی بھی ہوتی ہیں، ان کا چہرہ نورانی ہوتا ہے اور بے نمازی کے چہرے سے رونق اور نورختم ہو جاتا ہے ۔

نماز نہ پڑھنے کی ایک یہ بھی نحوست ہے کہ آج ہماری اکثریت کو شکایت ہے کہ ہماری دعائیں قبول نہیں ہوتیں، نہ جانے کون سی خطا ہوگئی ہے ، نمازوں کی طرف سے سستی کوئی خطا نہیں!!! اگر ہم دعاؤں کی قبولیت اور دنیا اور آخرت میں سرخرو ہونا چاہتے ہیں تو نمازوں کی محافظت ضروری ہے۔

جنت تمہیں دلائےگی اے بیبیو نماز