نماز کو چھوڑنے والا سخت فاسق اور سخت مجرم اور سزا کا مستحق ہے،  انکار کرنے والا کافر، باغی اور بے ایمان ہے،(باغِ جنت، صفحہ 242)

جس نے جان بوجھ کر نماز ترک کی، یقیناً اس نے کفر کیا۔

( افہام القرآن و حدیث، ص312 ، بارہویں جماعت)

حدیث مبارکہ میں آتا ہے کہ :آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"مسلمان اور کافر کے درمیان فرق کرنے والی چیز نماز ہے ۔"( مشکوٰۃ شریف)

حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :"جس شخص نے جان بوجھ کر نماز چھوڑی، قیامت کے دن اللہ پاک اس سے بہت غصے کے ساتھ پیش آئے گا۔"( میری نماز، ص 37،39)

دنیا میں ملنے والی پانچ سزائیں:

(1) اس کی عمر سے برکت اٹھا لی جاتی ہے یعنی اس کی زندگی بے برکت ہوتی ہے۔

(2) نیک لوگوں کی نشانی اس کے چہرے سے مٹا دی جاتی ہے۔

(3)ایسا شخص جو بھی نیکی کرے گا اللہ پاک کے ہاں ثواب نہ پائے گا۔

(4) اس کی کوئی دعا آسمان تک نہ پہنچے گی۔

(5)اگر اللہ کے نیک بندے اس کے حق میں کوئی دعا کرتے ہیں تو ان کی دعا بھی بے اثر ہوتی ہے ۔

موت کے وقت دی جانے والی سزائیں:

(1) بے نمازی کی موت ذلت کے ساتھ ہو گی۔

(2) مرتے وقت وہ بھوکا مرے گا۔

(3)موت کے وقت چاہے اسکو کتنا ہی پانی پلائیں لیکن استسقاء کے مریض کی طرح اس کی پیاس نہ بجھے گی اور دنیا سے پیاس کی ہی حالت میں رخصت ہو گا۔ ( میری نماز، ص 41،42)

قبر میں دی جانے والی تین سزائیں:

(1) بے نمازی کی قبر اتنی تنگ کردی جائے گی کہ اس کی پسلیاں ایک دوسرے میں داخل ہو جائیں گی۔

(2) بے نمازی کی قبر میں آگ دھکائی جائے گی تاکہ اس میں جلتا رہے۔

(3) قبرمیں اُس پر ایک بہت بڑا سانپ مسلطّ کر دیا جائے گا جس کا نام"الشجاع الاقرع"یعنی گنجا سانپ ہے، اُس کی آنکھیں آگ کی سی ہوں گی، ناخن لوہے کے ہوں گے، ہر ناخن کی لمبائی ایک دن کی مسافت تک کی ہوگی، یعنی تقریباً بارہ کوس کے برابر اس کے ناخن ہوں گے، وہ میّت سے کلام کرتے ہوئے کہے گا،" میں گنجا سانپ ہوں "اس کی آواز بجلی کی سی کڑک دار ہو گی، وہ کہے گا "کہ مجھے میرے ربّ نے حکم دیا ہے کہ نمازِ فجر ضائع کرنے پر سورج نکلنے(طلوعِ آفتاب) تک مارتا رہوں اور نمازِ ظہر ضائع کرنے پر عصر تک مارتا رہوں، اور نمازِ عصر ضائع کرنے پر نمازِ مغرب تک مارتا رہوں، اور نمازِ مغرب ضائع کرنے پر نماز عشاء تک مارتا رہوں اور نماز عشاء ضائع کرنے پر نماز فجر تک مارتا رہوں۔

قیامت میں ملنے والی تین سزائیں:

(1) بے نمازی کا حساب بہت سختی سے لیا جائے گا۔

(2)بے نمازی پر خدا کا قہر اور اسکا عذاب ہو گا۔

(3) بے نمازی کو ذلیل کر کے جہنم میں داخل کر دیا جائے گا۔ (میری نماز، ص 42،43)

آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے بے نمازی کے لئے ارشاد فرمایا:(یبعث اللہ یوم القیامۃ مشل الحنزیر السود ) ترجمہ : قیامت کے دن اللہ اسے کالے حنزیر کی صورت اٹھائے گا"

روز محشر کی جاں گداز بود

اولیں پرسش نماز بود

(تربیتی نصاب، صفحہ 322)