درود شریف کی فضیلت:مصطفی جان رحمت صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز کے بعد حمدو ثنا اور درود شریف پڑھنے والے سے فرمایا:" دعا مانگ قبول کی جائے گی، سوال کر دیا جائے گا۔

( فیضان نماز، صفحہ نمبر7)

بے نمازی کے لئے بہت خوفناک وادی:الحمدللہ عزوجل نماز ایک عظیم نعمت ہے، جو فرض نمازیں پابندی سے پڑھے گاوہ جنت کا حقدار ہوگااورجوفرض نمازیں نہیں پڑھے گا وہ عذابِ نار کا حقدار ہوگا۔ چنانچہ پارہ 16 ، سورۃ مریم، آیت59 میں اللہ پاک فرماتا ہے: فَخَلَفَ مِنْۢ بَعْدِهِمْ خَلْفٌ اَضَاعُوا الصَّلٰوةَ وَ اتَّبَعُوا الشَّهَوٰتِ فَسَوْفَ یَلْقَوْنَ غَیًّاۙ(۵۹) تَرجَمۂ کنز الایمان: تو ان کے بعد ان کی جگہ وہ ناخلف آئے جنہوں نے نمازیں گنوائیں(ضائع کیں) اور اپنی خواہشوں کے پیچھے ہوئے تو عنقریب وہ دوزخ میں غی کا جنگل پائیں گے ۔(مریم: 59)

ہولناک کنواں:بیان کی ہوئی آیت مقدسہ میں غی کا تذکرہ ہے، حضرت علامہ مفتی امجد علی عظمی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں:"غی جہنم میں ایک وادی ہے، جس کی گرمی اور گہرائی سب سے زیادہ ہے، اس میں ایک کنواں ہے، جس کا نام" ہب ہب "ہے، جب جہنم کی آگ بجھنے پر آتی ہے، اللہ پاک اس کنویں کو کھول دیتا ہے، جس سے وہ بدستور بڑھکنے لگتی ہے۔

( فیضان نماز، صفحہ نمبر422)

جہنم کے دروازے پر نام: حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:" جو جان بوجھ کر ایک نماز چھوڑ دیتا ہے، اس کا نام جہنم کےاُس دروازے پر لکھ دیا جاتا ہے، جس سے وہ داخل ہوگا۔"

اہل و مال جاتے رہے:آقا صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:" جس کی نماز جاتی رہی گویا اس کے اہل و مال جاتے رہے۔"ایک اور حدیث پاک میں ہے:"جس کی نماز عصر جاتی رہی گویا اُس کا گھر بار اور مال لُٹ گیا۔( فیضان نماز، صفحہ نمبر431)

عباداتِ غوث اعظم رحمۃ اللہ علیہ:ہمارے پیارے پیارے پیرو مرشد بہت زیادہ عبادت و ر یاضت اور تلاوت قرآن پاک فرمایا کرتے تھے۔چنانچہ منقول ہے کہ آپ علیہ الرحمۃ روزانہ ایک ہزار رکعت نفل نماز ادا فرماتے تھے، آپ علیہ الرحمۃ 15 سال تک رات بھر میں ایک قرآن پاک ختم کرتے رہے۔

اے عاشقانِ غوث اعظم! ہم کیسے غوثِ پاک کے عاشق ہیں کہ ہمارے پیر و مرشد تو پیرانِ پیر ولیوں کے سردار ہوکر بھی اتنی اتنی عبادتیں کریں اور ایک ہم ہیں کہ ہم سے فرض نمازیں بھی نہ پڑھی جائیں اور پڑھیں بھی تو بلا اجازتِ شرعی جماعت کےبغیر۔

اعلیٰ حضرت رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں:" جو ایک نماز قضا کرتا ہے تو وہ ہزاروں سال جہنم کے عذاب کا حقدار ہے، جب تک توبہ نہ کرلے اور اس کی قضاء نہ کرلے، مسلمان اگر اس کی زندگی میں اسے بالکل چھوڑ دیں، اس سے بات نہ کریں، اس کے پاس نہ بیٹھیں تو ضرور وہ( بے نمازی) اس کا سزاوار (یعنی اسی کے لائق) ہے۔( رسالہ فیضان غوث اعظم ، صفحہ نمبر7/8)

جہنم میں جانے کا حکم ہوگا: جان بوجھ کر نماز قضا کرنے والے اور جھوٹی قسمیں کھانے والےکو جہنم میں جانے کا حکم دیا جائے گا، جیسا کہ حضرت سیدنا عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے:کہ قیامت کے دن ایک شخص کو اللہ پاک کی بارگاہ میں کھڑا کیا جائے گا، اللہ پاک اسے جہنم میں جانے کا حکم فرمائے گا، وہ عرض کرے گا "یا اللہ مجھے کس لئے جہنم میں بھیجا جارہا ہے؟ تو ارشاد ہوگا:" نمازوں کو ان کا وقت گزار کر پڑھنے اور جھوٹی قسمیں کھانے کی وجہ سے۔"( فیضان نماز، صفحہ نمبر433)

نماز نہ پڑھنے کی 5 سزائیں: اے عاشقانِ غوث اعظم! نماز نہ پڑھنے والوں کے لیے قرآن و حدیث میں سزاؤں کا ذکر ہے، چنانچہ ایک روایت میں ہے:

(1)سستی کی وجہ سے نماز چھوڑنے والے کی کوئی دعا آسمان تک نہ پہنچے گی۔

(2) اس کی قبر کو اتنا تنگ کر دیا جائے گا، کہ اس کی پسلیاں ایک دوسرے میں داخل ہو جائیں گی۔

(3) اس کی قبر میں آگ بھڑکا دی جائے گی، پھر وہ دن رات انگاروں پر الٹ پلٹ ہوتا رہے گا۔

(4) وہ ذلیل ہو کر مرے گا۔

(5) ہزاروں سال عذاب نار کا حقدار ہوگا۔( مفہوم حدیث)

(بے نمازی کی 15 سزاؤں میں سے لی گئی پانچ سزائیں مع اختصار، فیضان نماز، صفحہ نمبر427)

بے نمازی کی نحوست ہے بڑی

مر کے پائے گا سزا بے حد کڑی