مذہب اسلام میں نماز کو جو اہمیت حاصل ہے وہ کسی کو بھی نہیں ۔نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز کو دین کا ستون ،دین کی علامت ،جنت کی کنجی، مومن کی معراج ،نبی کی آنکھوں کی ٹھنڈک اور خدا کے قرب کا ذریعہ بتایا ہے ۔اس کے برعکس بے نمازی کو عذاب اور وعیدیں سنائی گئیں ہیں اور دنیا وآخرت میں نا کامی کا ذریعہ بتایا گیا ہے ۔نماز نہ پڑھنے کی بہت سزائیں ہیں جن میں سے چند درج ذیل ہیں ۔

جہنم میں لے جانے کا سبب:1۔قران کریم میں نماز چھوڑنے پر سخت وعیدیں آئی ہیں اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے جب جنتی جہنمیوں سے پوچھیں گے کہ تمہیں کون سا کام جہنم میں لے گیا اس پر وہ کہیں گے لَمْ نَكُ مِنَ الْمُصَلِّیْنَۙ(۴۳) تَرجَمۂ کنز الایمان: ہم نماز نہ پڑھتے تھے (سورۃ مدثر آیت 43 پارہ 29)

اس آیت سے ہر بے نمازی کو سبق لینا چاہیے کہ کہیں وہ نماز نہ پڑھنے کی وجہ سے جہنم کے مستحق تو نہیں ہو رہے ۔

کفر تک پہچانے کا ذریعہ:حضرت ابو ایوب انصاری رضی اللّٰہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں:ترک نماز کفر ہے۔(مکاشفہ القلوب) اس حدیث کی اگرچہ محدیثن نے یہ تشریح فرمائی ہے کہ ترک نماز کفر سے مراد کفر کے قریب پہنچ جانا ہے۔اس بات پر سوچنا چاہیے کہ یہ کیا کم گناہ ہے کہ مومن ہونے کے باوجود آدمی ایسا کام کرے کہ کفر کے قریب پہنچ جائے ۔

وادی غی میں پہنچانے کا ذریعہ :ایک جگہاللہ تعالی بے نمازیوں کی مذمت کرتے ہوے فرما رہا ہے: فَخَلَفَ مِنْۢ بَعْدِ ہمْ خَلْفٌ اَضَاعُوا الصَّلٰوةَ وَ اتَّبَعُوا الشَّ ہوٰتِ فَسَوْفَ یَلْقَوْنَ غَیًّاۙ(۵۹) تَرجَمۂ کنز الایمان: تو ان کے بعد ان کی جگہ وہ ناخلف آئے جنہوں نے نمازیں گنوائیں(ضائع کیں) اور اپنی خواہشوں کے پیچھے ہوئے تو عنقریب وہ دوزخ میں غیّ کا جنگل پائیں گے ۔(مریم: 59)

اس آیت میں بے نمازی کو ہولناک سزا کی خبر دی گی ہے کہ ان کو جہنم کی وادی غی میں داخل کیا جاے گا۔علماء کرام فرماتے ہیں کہ غی عذاب الہی کی ایک ایسی وادی ہے کہ اس کے خوفناک عذاب سے سارا جسم پنا ہ مانگتا ہے۔

حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ نماز کے ضائع کرنے کا معنی یہ ہے کہ بالکل نماز نہیں پڑھتے بلکہ اس کا معنی یہ ہے کہ اسے وقت سے بے وقت کر کے پڑھتے ہیں۔یعنی قضا کر کے پڑھتے ہیں۔(ماخوذازنماز کی ا ہمیت ص ٨)

اللہ کی ناراضگی کا سبب:حضور اقدس صلی علیہ وسلم نے فرمایا کہ تم ہرگز فرض نماز کو جان بوجھ کر نہ چھوڑنا اس لیے کہ جو جان بوجھ کر فرض نماز چھوڑ دیتا ہے و ہ اللہ کے ذمہ کرم سے با ہر ہو جاتا ہے۔(امام احمد)

اس سے ثابت ہوا کہ نماز نہ پڑھنے والا کبھی کامیاب ن ہیں ہو سکتا۔

دشمنان خدا کے ساتھ حشر ہونے کا سبب:حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جس نے نماز کی حفاظت نہ کی تو قیامت والے دن نہ اس کے لئے روشنی ہو گی اور نہ ہی حجت ۔و ہ قارون فرعون ہامان اور ابی بن خلف(دشمنان خدا) کے ساتھ ہو گا۔ (امام احمد)

ان سارے بد بختوں کا ٹھکانہ جہنم ہے بے نمازی کا ان کے ساتھ ہونے کا مطلب یہ ہے کہ و ہ بھی جہنم میں ان کے ساتھ عذاب میں گرفتار ہو گا۔

اللہ تعالی ہمیں پابندی کے ساتھ وقت پر نماز پڑھنے کی توفیق عطا فرمائے ۔

اٰمِیْن بِجَاہِ النَّبِیِّ الْاَمِیْن صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم