اللہ پاک قرآن پاک میں ارشاد فرماتا ہے: ترجمہ:"بےشک نماز منع کرتی ہے بے حیائی اور بری بات سے۔ (پارہ 21 ، سورۃ العنکبوت، آیت:45)

مفتی احمد یار خان اس آیت کی کی تفسیر میں فرماتے ہیں:" کہ نماز کی پابندی کرنے سے گناہوں کی عادت ختم ہو جاتی ہے کیونکہ نماز بے حیائی اور برائی سے روکتی ہے" ۔

بے نمازی کی5 سزائیں:

یوں تو بے نمازی کی15 سزائیں بیان کی گئی ہیں، مگر ہم یہاں پانچ کا ذکر کرتے ہیں کہ بے نمازی کی سزائیں دنیا میں ہی بیان کی گئی ہیں، یعنی کہ بے نمازی دنیا میں ہی سزا پالے گا۔

(1) بے نمازی کی عمر سے برکت ختم کر دی جائے گی۔

(2) نیک بندوں کی دعا میں اس کا کوئی حصہ نہ ہوگا۔

(3) اللہ پاک اسے کسی نیک عمل پر ثواب نہ دے گا۔

(4) اس کے چہرے سے نیک بندوں کی نشانی مٹا دی جائے گی۔

(5) اس کی کوئی دعا آسمان تک نہ پہنچے گی۔

گناہ کا عذاب دنیا و آخرت دونوں میں ہوتا ہے:

جیسے گناہ کا عذاب دنیا و آخرت میں دونوں میں ملتا ہے، یوں ہی نیکی کا فائدہ دونوں جہاں میں ملتا ہے، جو پانچوں نمازیں پابندی سے ادا کرے ، اسے عمر میں برکت، رزق میں اضافہ، پل صراط پر آسانی ہوگی، جو تارکِ جماعت ہوگا اس کی کمائی میں برکت نہ ہوگی، چہرے پر صالحین کے آثار نہ ہوں گے، لوگوں کے دلوں میں اس کے لئے نفرت ہوگی، پیاس بھوک میں جانکنی اور قبر کی تنگی میں مبتلا ہوگا، اس کا حساب بھی سخت ہوگا۔( تفسیر صراط الجنان، جلد6 ، صفحہ 263)

تنبیہ:اے بے نمازیو! اپنی ناتوانی پر ترس کھائیے، سستی کو اڑائیے اور نماز پڑھنا شروع کیجئے، جب نماز کی عادت پڑ جائے گی تو بغیر نماز کے چین نہ ملے گا۔

پڑھتے رہو نماز تو جنت کو پاؤ گے

چھوڑوگے نماز تو جہنم میں جاؤ گے

کالا سانپ منہ کاٹ رہا تھا:حضرت علامہ مفتی عنایت احمد کاکو روی رحمۃ اللہ علیہ لکھتے ہیں:شرح برزخ میں لکھا ہے کہ بغداد میں ایک امیر زادی کا انتقال ہوگیا، بعدِ انتقال حسبِ دستور اس کی لاش کو چادر سے ڈھک دیا گیا، پھر جب واسطے تجہیز وتکفین کے چادر کھولی، دیکھا کہ ایک سانپ کالا اس کے منہ میں کاٹ رہا تھا اور اس کے سارے بدن سے لپٹا تھا، لوگوں نے چاہا کہ سانپ کو مار دیں، لڑکی کے والد نے کہا:" کہ یہ ایسا نہیں کہ مارنے سے مر جائے، یہ سانپ غضبَ الہی کا معلوم ہوتا ہے،بعد اس کے میں نے سانپ کے قریب جاکر کہا:" میں جانتا ہوں کہ تو خدا کے حکم سے آیا ہے، لیکن ہم لوگ بھی مامور ہیں اس بات کے کہ موافقِ سنت کے تجہیزو تکفین میت کی کریں، اگر تو ہم کو اتنی مہلت دے کہ ہم اس سنت کو بجالائیں تو اچھی بات ہے، یہ سنتے ہی سانپ الگ ہو گیا، جب غسل دے کر کفن پہنا دیا اور چاہا کے جنازہ اٹھائیں، سانپ آ کر ویسے ہی چپٹ گیا، یہاں تک کہ ساتھ ہی دفن ہوا، لوگوں نے لڑکی کے باپ سے پوچھا کہ یہ کون سا گناہ کرتی تھی، جس کی وجہ سے ایسا عذاب ظاہر ہوا؟باپ نے کہا اور تو معلوم نہیں مگر نماز کبھی کبھی قضا کردیتی تھی۔

بے نمازی کی نحوست ہے بڑی

مر کے پائے گا سزا بے حد کڑی

دیکھا نماز قضا پڑھنے کی ایسی و عید ہے، تو نہ پڑھنے کی کیا سزا ہوگی، اللہ پاک ہمیں نمازی بنا ئے۔

اٰمِیْن بِجَاہِ النَّبِیِّ الْاَمِیْن صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم ( فیضان نماز، صفحہ نمبر434)