حافظ ابن حجر رحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا:" جو نماز کو ترک کرتا ہے اسے بہت ساری رسوایاں ملتی ہیں ، جن میں سے چند یہ ہیں:

(1) جو نماز ترک کرتا ہے، اس کی عمر سے برکت اُٹھا لی جاتی ہے۔

(2) اس کے چہرے سے صالحین کا نور ختم کردیا جاتا ہے۔

(3) وہ کوئی بھی نیک عمل کرے اس کا ثواب نہیں ملتا۔

(4) اس کی دعائیں قبول نہیں ہوتیں۔

(5)اس کے لیے نیک لوگ دعا کرتے ہیں، ان دعاؤں کا حصّہ اُسے نہیں ملتا۔

اس پانچویں سزا سے مراد یہ ہے کہ مومن سحر کے وقت اُٹھ کر دُعا مانگتے ہیں" یا اللہ پاک پوری امت پر کرم فرما "یہ بھی اُمت میں شامل ہے، دعا اللہ والوں کی قبول ہوئی لیکن اس بدبخت کا حصّہ اس سے نکل گیا، یہ دنیا میں ملنے والی سزائیں ہیں ،نماز پڑھنا ہر مسلمان پر فرض ہے۔

اللہ پاک سے دعا ہے کہ اللہ پاک ہمیں پانچ وقت نماز ادا کرنے کی توفیق عطا فرمائے اور ہماری کوئی نماز قضا نہ ہو۔ اٰمِیْن بِجَاہِ النَّبِیِّ الْاَمِیْن صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم