بے نمازیوں کے لیے جہنم کی خوفناک وادی:

الحمداللہ نماز عظیم نعمت ہے جو اس کو وقت پر پڑے گا جنت کا حقدار ہوگا اور جو فرض نماز نہیں پڑھے گا وہ عذاب نار کا حقدار بنے گا ۔

ارشاد باری تعالیٰ ہے: فَخَلَفَ مِنْۢ بَعْدِهِمْ خَلْفٌ اَضَاعُوا الصَّلٰوةَ وَ اتَّبَعُوا الشَّهَوٰتِ فَسَوْفَ یَلْقَوْنَ غَیًّاۙ(۵۹) تَرجَمۂ کنز الایمان: تو ان کے بعد ان کی جگہ وہ ناخلف آئے جنہوں نے نمازیں گنوائیں(ضائع کیں) اور اپنی خواہشوں کے پیچھے ہوئے تو عنقریب وہ دوزخ میں غیّ کا جنگل پائیں گے ۔(مریم: 59)

اس آیت مبارکہ میں بے نمازی کونا خلف اور نالائق فرمایا گیا اور ساتھ ہی اس کا انجام ذکر فرمایا گیاکہ وہ دوزخ کی وادی "غیّ" میں داخل ہو گا ۔ (تفسیر در منثور، ج5، ص1 ۔6)

جہنم کے دروازے پر نام :

حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا: کہ جو جان بوجھ کر ایک نماز فرض چھوڑ دیتا ہے اس کا نام جہنم کے دروازے پر لکھ دیا جائے گا جس سے وہ جہنم میں داخل ہوگا۔

(فیضانِ نماز ،حلیۃ الاولیاء ،ج8،ص992)

قیامت کے روز بے نمازی پر ذلت سوار ہو گی:

قیامت کے روز بے نمازی کی پشت تانبے کی ہوجائے گی اور اس پر ذلت و ندامت چھائی ہوگی ۔

اللہ تعالی ارشاد فرماتا ہے: یَوْمَ یُكْشَفُ عَنْ سَاقٍ وَّ یُدْعَوْنَ اِلَى السُّجُوْدِ فَلَایَسْتَطِیْعُوْنَۙ(۴۲) تَرجَمۂ کنز الایمان:جس دن ایک ساق کھولی جائے گی ( جس کے معنی اللہ ہی جانتا ہے)اور سجدہ کو بلائے جائیں گے تو نہ کرسکیں گے۔(القلم : 42)

اس آیت سے ثابت ہوا کہ بے نمازی قیامت کو بڑا پریشان ہو گا ذلت و رسوائی سے اس کی آنکھیں جھکی ہوئی ہوں گی ۔(مواعظ رضویہ، حصہ اول، ص 102 )

بے نمازی کو قبر میں دی جانے والی تین سزائیں :

1 ۔اس کی قبر کو اتنا تنگ کر دیا جائے گا کہ اس کی پسلیاں ایک دوسرے میں داخل ہو جائیں گی ۔

2 ۔اس کی قبر میں آگ بھڑکا دی جائے گی پھر وہ دن رات انگاروں پر الٹ پلٹ ہوتا رہے گا ۔

3 ۔اس کی قبر میں اس پر ایک اژدھا یعنی ایک بڑا سانپ مسلط کر دیا جائے جس کا نام ”اشجاع الاقرع“ ( گنجا سانپ ) ہے جس کے ڈنک سے وہ ستر ہاتھ تک زمین میں دھنس جائے گا اور وہ قیامت تک اس عذاب میں مبتلا رہے گا ۔ (کتاب الکبائر، الحافظ الذھبی، ص 26)

بے نمازی کو قیامت میں ملنے والی سزائیں :

1 ۔ رب کی سختی

2 ۔رب قہار کی ناراضی

3 ۔جہنم میں داخلہ