نماز نہ پڑھنے والوں کے متعلق اللہ پاک ارشاد فرماتا ہے: تَرجَمۂ کنز الایمان: تو ان کے بعد ان کی جگہ وہ ناخلف آئے جنہوں نے نمازیں گنوائیں(ضائع کیں) اور اپنی خواہشوں کے پیچھے ہوئے تو عنقریب وہ دوزخ میں غیّ کا جنگل پائیں گے ۔(مریم: 59)

جہنم کے دروازے پر نام:

حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا :جو جان بوجھ کر ایک نماز چھوڑ دیتا ہے اس کا نام جہنم کے دروازے پر لکھ دیا جائے گا جس سے وہ داخل ہوگا ۔ (فیضانِ نماز ،صفحہ 425)

اور جو سُستی کی وجہ سے نماز چھوڑے گا، اللہ پاک اُسے15 سزائیں دے گا، پانچ دُنیا میں، تین موت کے وقت، تین قبر میں، تین قبر سے نکلتے وقت۔

دنیا میں ملنے والی پانچ سزائیں:

(1) اس کی عمر سے برکت ختم کر دی جائے گی(2) اس کے چہرے سے نیک بندوں کی نشانی مٹا دی جائے گی(3) اللہ پاک اس کے کسی عمل پر ثواب نہ دے گا (4) اس کی کوئی دعا آسمان تک نہ پہنچے گی (5) نیک بندوں کی دعاؤں میں اس کا کوئی حصّہ نہ ہوگا۔

موت کے وقت دی جانے والی سزائیں:

(1) ذلیل ہوکر مرے گا(2) بھوکا مرے گا(3) پیاسا مرے گا، اگر اسے دنیا بھر کے سمندر بھی پلا دیئے جائیں تو پھر بھی اس کی پیاس نہ بجھے گی۔

قبر میں دی جانے والی تین سزائیں:

(1) اس کی قبر کو اتنا تنگ کردیا جائے گا کہ اس کی پسلیاں ایک دوسرے میں داخل ہو جائیں گی(2) اس کی قبر میں آگ بھڑکا دی جائے گی پھر وہ دن رات اَنگاروں پر اُلٹ پلٹ ہوتا رہے گا(3) قبرمیں اُس پر ایک بہت بڑا سانپ مسلطّ کر دیا جائے گا جس کا نام"الشجاع الاقرع"یعنی گنجا سانپ ہے، اُس کی آنکھیں آگ کی سی ہوں گی، ناخن لوہے کے ہوں گے، ہر ناخن کی لمبائی ایک دن کی مسافت تک کی ہوگی، وہ میّت سے کلام کرتے ہوئے کہے گا،" میں گنجا سانپ ہوں "اس کی آواز بجلی کی سی کڑک دار ہو گی، وہ کہے گا "کہ مجھے میرے ربّ نےحکم دیا ہے کہ نمازِ فجر ضائع کرنے پر سورج نکلنے(طلوعِ آفتاب) تک مارتا رہوں اور نمازِ ظہر ضائع کرنے پر عصر تک مارتا رہوں، اور نمازِ عصر ضائع کرنے پر نمازِ مغرب تک مارتا رہوں، اور نمازِ مغرب ضائع کرنے پر نماز عشاء تک مارتا رہوں اور نماز عشاء ضائع کرنے پر نماز فجر تک مارتا رہوں، جب بھی وہ مُردے کو مارے گا تو وہ 70 ہاتھ تک زمین میں دھنس دیا جائے گااور تارکِ نماز قیامت تک اسی عذاب میں مُبتلا رہے گا۔

قیامت میں ملنے والی تین سزائیں:

(1) حساب کی سختی (2)ربِّ قہار کی ناراضگی (3) جہنم میں داخلہ۔(فیضانِ نماز ،ص426،427)

بے نمازی کی تین شامتیں:

ایک روایت میں ہے کہ بے نمازی قیامت کے دن اس حالت میں آئے گا کہ اس کے چہرے پر تین سطروں میں لکھا ہوگا پہلی سطر میں ہو گا کہ اے اللہ کے حقوق کو ضائع کرنے والے، دوسری سطر میں ہوگا کہ غضب خداوندی کے ساتھ مخصوص شخص، تیسری سطر میں ہوگا کہ جس طرح تو نے دنیا میں اللہ کے حق ضائع کئے ہیں اسی طرح تو آج رحمت خداوندی سے مایوس ہوگا ۔

(فیضانِ نماز، ص428)

اللہ کریم سے دعا ہے کہ ہم سب کو پانچ وقت کی نماز خشوع و خضوع سے پڑھنے کی توفیق عطا فرمائے۔ اٰمِیْن بِجَاہِ النَّبِیِّ الْاَمِیْن صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم