نماز دین کا ستون ہے اور بے شک بے نمازی ہی عذاب نار کے حقدار ہیں، بے شک بے نمازیوں کی سزائیں پڑھ یا سن کر دل اللہ کے خوف سے لرز اٹھتا ہے۔

حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:" سب سے پہلے قیامت کے دن بندے سے نماز کا حساب لیا جائے گا اگر یہ درست ہوئی تو باقی اعمال بھی ٹھیک رہیں گے اور یہ بگڑی تو سبھی بگڑے۔( حدیث 1709، بہار شریعت، جلد 1 ، صفحہ 437 )

جو جان بوجھ کر نماز ترک کر دیتا ہے وہ شخص خودکو ہلکا نہ سمجھے، آخرت میں اللہ پاک نے اس کے لیے کڑی سزائیں تیار کر رکھی ہیں۔

حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو جان بوجھ کر ایک نماز چھوڑ دیتا ہے اس کا نام جہنم کے اُس دروازے پر لکھ دیا جاتا ہے جس سے وہ داخل ہوگا۔"(حلیۃ الاولیاء، حدیث10590) نماز نہ پڑھنے والے کے ساتھ قبر میں کیا ہو گا:

قبرمیں اُس پر ایک اژدھا(یعنی بہت بڑا سانپ) مسلطّ کر دیا جائے گا ، اُس کی آنکھیں آگ کی سی ہوں گی، ناخن لوہے کے ہوں گے، ہر ناخن کی لمبائی ایک دن کی مسافت تک کی ہوگی، وہ میّت سے کلام کرتے ہوئے کہے گا،" میں "الشجاع الاقرع"یعنی گنجا سانپ ہوں " مجھے میرے ربّ نے حکم دیا ہے کہ نمازِ فجر ضائع کرنے پر سورج نکلنے(طلوعِ آفتاب) تک مارتا رہوں اور نمازِ ظہر ضائع کرنے پر عصر تک مارتا رہوں، اور نمازِ عصر ضائع کرنے پر نمازِ مغرب تک مارتا رہوں، اور نمازِ مغرب ضائع کرنے پر نماز عشاء تک مارتا رہوں اور نماز عشاء ضائع کرنے پر نماز فجر تک مارتا رہوں، جب بھی وہ مُردے کو مارے گا تو وہ 70 ہاتھ تک زمین میں دھنس دیا جائے گااور تارکِ نماز یعنی نماز چھوڑنے والا قیامت تک اسی عذاب میں مُبتلا رہے گا۔(فیضان نماز، ص427)

نماز چھوڑنے والوں کے لیے روح کو ہلا دینے والی سزائیں ہیں، جن کو پڑھ کر بدن کانپ اٹھتا ہے، تو اے بے نمازیو! اپنی نماز کا ایسے خیال رکھو، ایسی فکر کرو جیسے اپنی غذا کا خیال رکھتے اور فکر کرتے ہو۔

امیرالمؤمنین حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ حضور نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان عبرت نشان ہے:" جس نے جان بوجھ کر نماز چھوڑی اللہ پاک اس کے عمل برباد کر دے گا اور اللہ پاک کا ذمہ اس سے اٹھ جائے گا، جب تک کہ وہ اللہ کی بارگاہ میں توبہ نہ کرلے۔"( الترغیب والترھیب، جلد 1 ، صفحہ 216 ، حدیث18)

تو بھی نماز پڑھ تیرا نوکر پڑھے نماز

اے کاش بچہ بچہ، برادر!پڑے نماز

(4) بے نمازی کی عمر سے برکت ختم کر دی جائے گی، اس کے چہرے سے نیک بندوں کی نشانی مٹا دی جائے گی۔

(5)موت کے وقت نماز چھوڑنے والا ذلیل ہو کر مرے گا، بھوکا مرے گا، پیاسا مرے گا، اگر اسے دنیا بھر کے سمندر پلا دیئے جائیں پھر بھی اس کی پیاس نہ بجھے گی۔( فیضان نماز، صفحہ 446 )

اللہ پاک نے ان نمازیوں کے مقابل جہنمیوں سے متعلق فرمایا : ترجمہ کنزالایمان:" تمہیں کیا بات دوزخ میں لے گئی، وہ بولے ہم نماز نہیں پڑھتے تھے۔

( پارہ29، سورۃ المدثر، آیت نمبر 42 ،43)

لہذا نمازی ہی جنت الفردوس کے وارث ہیں، اور وہی اللہ پاک کے نور کا مشاہدہ کرنے والے اور اس کے قرب سے لطف اندوز ہونے والے ہیں۔