اللہ پاک کے آخری نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ِعالیشان ہے:" جو نماز کی پابندی کرے گا، اللہ پاک پانچ باتوں کے ساتھ اس کا اِکرام (یعنی عزت )فرمائے گا،

(1) اس سے تنگی(یعنی کمی) دور فرمائے گا۔

(2) قبر کا عذاب دُور فرمائے گا۔

(3) اللہ پاک نامہ اعمال اس کے دائیں ہاتھ میں دے گا۔

(4) وہ پُل صراط(یعنی یہ ایک پُل ہے جو دوزخ کے اوپر نصب کیا جائے گا، یہ بال سے زیادہ باریک اور تلوار سے زیادہ تیز ہے، جنت میں جانے کا یہی ایک راستہ ہے) سے بجلی کی سی تیزی سے گزر جائے گا۔

(5) جنت میں بغیر حساب و کتاب کے داخل ہوگا۔

اور جو سُستی کی وجہ سے نماز چھوڑے گا، اللہ پاک اُسے15 سزائیں دے گا، آئیے ہم ان میں سے جو پانچ سزائیں دنیا میں دی جائیں گی وہ سننے کی سعادت حاصل کرتے ہیں:

دنیا میں ملنے والی پانچ سزائیں:

(1) اس کی عمر سے برکت ختم کر دی جائے گی۔

(2) اس کے چہرے سے نیک بندوں کی نشانی مٹا دی جائے گی۔

(3) اللہ پاک اس کے کسی عمل پر ثواب نہ دے گا۔

(4) اس کی کوئی دعا قبول نہ کی جائے گی۔

(5) بزرگوں کی دعاؤں میں اسے کوئی حصّہ نہ دیا جائےگا۔

ہولناک کنواں:

پاره 16، سورۃ مریم، آیت نمبر 59میں الله پاک فرماتا ہے:ترجمہ کنزالایمان: "تو ان کے بعد وه نا خلف آئے جنہوں نے نمازیں گنوائیں اور اپنی خواہشوں کے پیچھےہوئے تو عنقریب وه دوزخ میں غئی کا جنگل پائیں گے۔

بیان کی ہوئی آیت مقدسہ میں غئی کا تذکرہ ہے، حضرت علامہ مولانا مفتی محمد امجد علی اعظمی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں: غئی جہنم میں ایک وادی ہے جس کی گرمی اور گہرائی سب سے زیادہ ہے، اس میں ایک کنواں ہے، جس کا نام "ہب ہب" ہے، جب جہنم کی آگ بجھنے پر آتی ہے اللہ پاک اس کنو یں کو کھول دیتا ہے، جس سے وہ بدستور یعنی پہلے کی طرح بھڑکنے لگتی ہے، اللہ پاک فرماتا ہے : ترجمہ کنزالایمان:" جب بجھنے پر آئے گی، ہم انہیں اور بھڑک زیادہ کریں گے"

یہ کنواں بے نمازیوں ،زانیوں، شرابیوں اور ماں باپ کو ایذا دینے والوں کے لئے ہے۔

بے نمازی کی تین شامتیں:

منقول ہے کہ بے نمازی (نماز کے معاملے میں سستی کرنے) والا روزِ قیامت اس حال میں آئے گا کہ اس کے چہرے پر تین سطریں لکھی ہوں گی۔

1 ۔اے اللہ کا حق برباد کرنے والے۔

2۔اے اللہ کے غضب کے ساتھ مخصوص ۔

3 ۔جس طرح دنیا میں تو نے حق اللہ یعنی اللہ پاک کا حق ضائع کیا، اسی طرح آج تو بھی اللہ پاک کی رحمت سے مایوس ہو جا۔

گناہ کا عذاب دنیا و آخرت دونوں میں ہوتا ہے:

تفسیر صراط الجنان، جلد 6، ص263 پر ہےجیسے گناہ کا عذاب دنیا و آخرت دونوں میں ملتا ہے، یوں ہی نیکی کا فائدہ دونوں جہاں میں ملتا ہے، جو پانچوں نمازیں پابندی سے ادا کرے ، اسے عمر میں برکت، رزق میں اضافہ، پل صراط پر آسانی ہوگی، جو تارکِ جماعت ہوگا اس کی کمائی میں برکت نہ ہوگی، چہرے پر صالحین کے آثار نہ ہوں گے، لوگوں کے دلوں میں اس کے لئے نفرت ہوگی، پیاس بھوک میں جانکنی اور قبر کی تنگی میں مبتلا ہوگا، اس کا حساب بھی سخت ہوگا۔(فیضان نماز)