اللہ پاک نے جیسے ہمیں بہت سے کاموں کو بجا لانے کا حکم دیا تو وہیں بہت سے کاموں سے منع فرمایا مثلا ایک ایمان لانے کا حکم دیا تو دوسری طرف کفر و شرک سے بھی منع فرمایا اللہ پاک کی اطاعت کرنے میں فائدے ہی فائدے ہیں جبکہ نہ فرمانی میں کھلا نقصان ہے اللہ پاک کی رضا حاصل ہونا سب سے بڑا فائدہ ہے اور اللہ کی ناراضگی سب سے بڑا نقصان۔ ایمان لانے کے بعد سب سے افضل فعل نماز ہے۔

جیسے نماز ادا کرنے کی وجہ سے سے اللہ پاک نمازی کو بہت سے انعامات سے نوازتا ہے اسی طرح بے نمازی ترک نماز کی وجہ سے بہت سی سزاؤں کامستحق ہوتا ہے۔قرآن اور احادیث میں نماز چھوڑنے والے کے لیے کیسی کیسی سزائیں بیان ہوئیں ہیں آئیے ان کا مطالعہ فرمائیے۔

اللہ پاک قرآن پاک میں فرماتا ہے: تَرجَمۂ کنز الایمان:تو ان کے بعد ان کی جگہ وہ ناخلف آئےجنہوں نے نمازیں گنوائیں(ضائع کیں) اور اپنی خواہشوں کے پیچھے ہوئے تو عنقریب وہ دوزخ میں ” غی “کا جنگل پائیں گے۔ (سورہ مریم، آیت : 59)

1۔مفتی محمد امجد علی اعظمی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ *غی* جہنم کی ایک وادی ہے جس کی گرمی اور گہرائی سب سے زیادہ ہے اس میں ایک کنواں ہے جس کا نام ہَبْ ہَبْ ہے، جب جہنم کی آگ بجھنے پر آتی ہے اللہ پاک اس کنویں کو کھول دیتا ہے جس سے وہ بدستور بھڑکنے لگتی ہے یہ کنواں بے نمازیوں، شرابیوں، سود خوروں اور ماں باپ کو ایذا دینے والو کے لئے ہے ۔

(بہار شریعت ،جلد 4 صفحہ 434 ملخصاً)

2۔ نبی پاک صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا: جو جان بوجھ کر ایک نماز چھوڑتا ہے اس کا نام جہنم کے اُس دروازے پر لکھ دیا جاتا ہے جس سے وہ داخل ہوگا( حلیۃ الاولیا، ج 7 ،صفحہ 992)

3۔ حضرت سیدنا فاروق اعظم رضی اللہ تعالی عنہ فرماتے ہیں کہ حضور پاک صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا فرمان عبرت نشان ہے جس نے جان بوجھ کر نماز چھوڑی اللہ پاک اس کے عمل برباد کر دے گا اور اللہ پاک کا ذمہ ان سے اٹھ جائے گا جب تک کہ وہ اللہ پاک کی بارگاہ میں توبہ نہ کرلے۔(الترغيب و الترھیب ،ج 1 ،صفحہ216 حديث:16)

4۔ حضرت سیدنا عبد اللہ بن عباس رضی اللہ تعالی عنہ سے مروی ہے کہ قیامت کے دن ایک شخص کو اللہ پاک کی بارگاہ میں کھڑا کیا جائے گا اللہ پاک اسے جہنم میں جانے کا حکم فرمائیے گا وہ عرض کرے گا یا اللہ مجھے کس لیے جہنم میں بھیجا جا رہا ہے ارشاد فرمائے گا :نماز کو اس کا وقت گزار کر پڑھنے اور میری نام کی جھوٹی قسمیں کھانے کی وجہ سے( الزواجر،ج 1، 296)

5۔ منقول ہے کہ جہنم کی ایک وادی ہے جس کا نام *ویل* ہے۔

اگر اس میں دنیا کے پہاڑ ڈالے جائیں تو وہ اس کی گرمی سے پگھل جائیں اور یہ ان لوگوں کا ٹھکانہ ہے جو نماز میں سستی کرتے ہیں اور وقت کے بعد قضا کر کے پڑھتے ہیں ۔ (كتاب الکبا ئر،ص 19)

معزز قارئین کرام! جب نماز وقت گزار کر پڑھنے کی اتنی سزائیں ہیں تو جو سرے سے پڑھے ہی نہ اس کی سزا کا کیا ہولناک منظر ہوگا اللہ پاک ہمیں دونوں جہاں میں اپنے عذاب سے پناہ عطا فرمائے ہمیں پانچ وقت نماز ادا کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔

اٰمِیْن بِجَاہِ النَّبِیِّ الْاَمِیْن صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم