نماز اللہ پاک کی وہ نعمت عظمیٰ ہے جو اس نے اپنے کرم سے خاص ہمیں عطا فرمائی ہے ،مگر صد کروڑ افسوس کے اکثر مسلمانوں کو نماز کی پرواہ ہی نہیں جب کہ نماز پڑھ فرض کر کے اللہ کریم نے ہم پر احسان فرمایا کہ جو نماز پنجگانہ قائم کرے گا وہ جنت میں جائے گا اور جو کوتاہی کرے گا وہ عذاب کا حقدار ہوگا۔

قرآن پاک سے بے نمازی کی سزا کا ثبوت:

سورت مریم آیت 59 میں رب عزوجل نے فرمایا: تَرجَمۂ کنز الایمان: تو ان کے بعد ان کی جگہ وہ ناخلف آئے جنہوں نے نمازیں گنوائیں(ضائع کیں) اور اپنی خواہشوں کے پیچھے ہوئے تو عنقریب وہ دوزخ میں غیّ کا جنگل پائیں گے ۔(مریم: 59)

آیت مبارکہ میں لفظ ”غی “کے متعلق حضرت مفتی امجد علی اعظمی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں:غی جہنم کی ایک وادی ہے، جس کی گرمی اور گہرائی سب سے زیادہ ہے اس میں ایک کنواں ہے جسکا نام ہب ہب ہے۔ جب جہنم کی آگ بجھنے پر آتی ہے تواللہ پاک اس کنوئیں کو کھول دیتا ہے جس سے وہ بدستور(پہلے کی طرح) بھڑکنے لگتی ہے یہ کنواں بے نمازیوں، زانیوں،شرابیوں، سود خوروں اور والدین کوایذا دینے والوں کے لئے ہے۔

حدیث مبارکہ میں بے نمازی کے لئے وعید:

پیارے آقا صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا. جو جان بوجھ کر ایک نماز چھوڑتا ہے، اس کا نام جہنم کے اس دروازے پر لکھ دیا جاتا ہے جس سے وہ داخل ہو گا۔

بے نمازی کی چند سزائیں:

1۔بےنمازی کی عمر سے برکت ختم کر دی جائے گی۔

2۔بےنمازی ذلیل ہو کر مرے گا۔

3۔بےنمازی پیاسا مرے گا۔ اگراسے دنیا بھر کے سمندر کا پانی بھی پلا دیا جائے تب بھی اس کی پیاس نہ بجھے۔

4۔بےنمازی کی قبر اس قدر تنگ کر دی جائے گی اس کی پسلیاں ایک دوسرے میں داخل ہو جائیں گی۔

5۔بے نمازی کے حساب کتاب میں سختی کی جائے گی۔

منقول ہے جہنم میں ایک وادی ہے جس کا نام لملم ہے۔ اس میں اونٹ کی گردن کی طرح موٹے موٹے سانپ ہیں اور ہر سانپ کی لمبائی ایک ماہ کی مسافت کے برابر ہے۔جب یہ سانپ بے نمازی کو ڈ سے گا تو اس کا زہر اس کے جسم میں(بے نمازی کے)جسم میں 70 سال تک جوش مارتا رہے گا۔

اللہ تعالی ہمیں پانچوں نمازں پابندی وقت کے ساتھ ادا کرنے کی توفیق عطا فرمائے ۔

اٰمِیْن بِجَاہِ النَّبِیِّ الْاَمِیْن صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم

بے نمازی کی نحوست ہے بڑی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔مرمر کے پائے کا سزا بے حد کڑی

پڑتے رھو نماز تو جنت کو پاؤ گے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔چھوڑو گے گر نماز تو جہنم میں جاؤ گے