مسلمانوں کے لئے سب سے پہلا فرض نماز ہے مگر افسوس کہ آج ہماری مساجد ویران ہیں ایسا معلوم ہوتا ہے کہ لوگ اس اہم ترین فرض کو بھولے بیٹھے ہیں حالانکہ اللہ تعالی ہر وقت ہمیں کئی نعمتیں عطا فرماتا ہے ۔ ہونا تو یہ چاہئے تھا کہ اللہ تعالی ہم پر نعمتیں بڑھاتا جائے اور ہم اپنے سجدے بڑھاتے جائیں مگر آج کل تو معاملہ ہی الٹ ہے ہم پر نعمتیں بہت زیادہ ہیں مگر ہم سجدے کم کرتے جا رہے ہیں ۔

مگر یاد رکھیئے آج اللہ عزوجل ہمیں نماز نہ پڑھنے کے باوجود نعمتیں تو عطا فرماتا جا رہا ہے آخرت میں اس کے عذابات بھی ہو سکتے ہیں ۔ آئیے چند عذابات پڑھتے اور ان پر غور کرتے ہیں کہ کیا ہم یہ سہ سکیں گے یا نہیں؟

جہنم کے دروازے پر نام : رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا :جو جان بوجھ کر ایک نماز چھوڑ دیتا ہے اس کا نام جہنم کے دروازے پر لکھ دیا جائے گا جس سے وہ جہنم میں داخل ہوگا ۔

(حلیۃ الاولیا، جلد 7، صفحہ 992،حدیث: 10590)

قبر میں آگ کے شعلے :ایک شخص کی بہن فوت ہوگئی جب اسے دفن کرکے واپس لوٹا تو یاد آیا کہ رقم کی تھیلی قبر میں گر گئی ہے چنانچہ وہ اپنی بہن کی قبر پر آیا اور اسے کھودا تاکہ رقم کی تھیلی نکال سکے ۔اس نے دیکھا کہ بہن کی قبر میں آگ کے شعلے بھڑک رہے ہیں چنانچہ اس نے جوں توں قبر پر مٹی ڈالی اور غمگین روتا ہوا ماں کے پاس آیا اور پوچھا پیاری امی جان! میری بہن کے اعمال کیسے تھے؟ ماں نے کہا بیٹا کیوں پوچھ رہے ہو؟ عرض کی: میں نے اپنی بہن کی قبر میں آگ کے شعلے بھڑکتے ہوئے دیکھے ہیں ماں روتے ہوئے بتانے لگی کہ بیٹا! افسوس کہ تیری بہن نماز میں سستی کرتی تھی اور نماز کے اوقات گزار کر نماز پڑھتی تھی ۔

(مکاشفۃ القلوب، صفحہ 199، دار الکتب العلمیہ بیروت)

بے نمازی کی تین شامتیں :اس کے چہرے پر تین سطریں بنی ہوں گی ،ایک سطر پر لکھا ہو گا ۔

اللہ کے حقوق ضائع کرنے والا ۔

دوسری سطر میں لکھا ہو گا

اے اللہ کی ناراضگی کے لے مخصوص۔

اور تیسری سطر میں لکھا ہو گا ۔

اے اللہ کے حقوق ضائع کرنے والے آج تو اس کی رحمت سے مایوس ہو جا۔

(جہنم میں لے جانے والے اعمال، ص444)

جیسے گناہ کا عذاب دنیا و آخرت میں بھگتنا پڑتا ہے یوں ہی نیکی کا فائدہ دونوں جہاں میں ملتا ہے جو بندہ پانچوں نمازیں باجماعت ادا کرے اس کے رزق میں برکت، قبر میں فراخی نصیب ہوگی اور پل صراط پر سے آسانی سے گزرے گا اور جو نماز کا پابند نہ ہو گا اس کی کمائی میں برکت نہ ہوگی ، چہرے پر صالحین کے آثار نہ ہوں گے لوگوں کے دلوں میں اس سے نفرت ہوگی، پیاس اور بھوک کی حالت میں جان کنی اور قبر میں آزمائش میں مبتلا ہو گااور اس کا حساب بھی سخت ہو گا ۔

پڑھتے رہو نماز تو جنت کو پاؤ گے

چھوڑو گے گر نماز جہنم میں جاو گے

سیاہ خچر نما بچھو :

جہنم میں ایک وادی ہے جس کا نام لملم ہے اس میں سانپ ہیں اور ہر سانپ اونٹ کی گردن کی طرح ہے اس کی لمبائی ایک مہینے کی مسافت جیسی ہے وہ نماز نہ پڑھنے والوں کو ڈ سے گا اور اس کا زہر ایک شخص کے جسم میں 70 سال تک کھولتا رہے گا پھر اس کا جسم زرد رنگ کا ہو جائے گااور جہنم میں ایک وادی ہے جس کا نام "جبُّ الحزن" ہے اس میں کالے خچر کی مانند بچھو ہیں اس کے ستر ڈنک ہیں، ہر ڈنک میں زہر کی تھیلی ہے وہ بچھو جب بے نمازی کو ڈنک مارتا ہے تو اس کا زہر سارے جسم میں سرایت کرتا ہے اور اس زہر کی گرمی ایک ہزار سال تک رہتی ہے اس کے بعد اس کی ہڈیوں سے گوشت جھڑتا ہے اور اس کی شرمگاہ سے پیپ بہنے لگتی ہے اور تمام جہنمی اس پر لعنت بھیجتے ہیں ۔(قرۃالعیون مع الروض الفائق، ص 385)

جہنم کی خوفناک وادی ویل:

کتاب الکبائر میں منقول ہے کہ جہنم میں ایک وادی ہے جس کا نام "ویل" ہے اگر اس میں دنیا کے پہاڑ ڈالے جائیں تو وہ بھی اس کی گرمی سے پگھل جائیں ۔ یہ ان لوگوں کا ٹھکانہ ہے جو نماز میں سستی کرتے اور وقت کے بعد قضا کر کے پڑھتے ہیں مگر یہ کہ وہ اپنی کوتاہی پر نادم ہوں اور بارگاہ خداوندی میں توبہ کریں ۔ (الکبائر للذھبی،ص19)

پیارے اسلامی بھائیو لرز اٹھیےاور غور کیجیے کہ کیا ہم یہ عذابات برداشت کر سکیں گے ہرگز نہیں برداشت کر سکتے اس لیے توبہ کیجئے اور آئندہ نماز باجماعت کی پابندی کیجئے اور جو نماز قضا ہوئی ہیں ان کا حساب لگا کر ادا کیجئے ۔

مدنی مشورہ: قضا نماز ادا کرنے کا طریقہ سمجھنے کے لئے امیر اہلسنت کا رسالہ قضا نماز کا طریقہ پڑھ لیجئے ۔