نماز   ایک   عظیم   نعمت   ہے   نماز   اللہ   پاک   کی   خوشنودی   کا   سبب   اور   نبی   آخرالزماں   صلی   اللہ   علیہ   والہ   وسلم   کی   آنکھوں   کی   ٹھنڈک   اور   انبیاء   علیہم   السلام   کی   سنت   بھی   ہے۔   اسی   نماز   کو   مؤمن   کی   معراج   اور   دین   کا   ستون   فرمایا   گیا۔جہاں   نماز   پڑھنے   کے   کثیر   فضا   ئل   اوربرکات   ذکر   کیے   گیےاور   اس   کو   وجہِ   نزول   رحمت   بھی   بتایا   گیاوہاں   ہی   قرآن   پاک   اور   احادیث   کریمہ   میں   نماز   نہ   پڑھنےاور   قضا   کر   دینے   کے   عذابات   اوروعیدات   بیان   کی   گیں۔آئیں   نماز   نہ   پڑھنےکے   چند   عذابات   بھی   ملاحظہ   کرتے   ہیں   ۔

بے نمازی کے لیے جہنم کی خوفناک وادی :

جو فرض نماز نہیں پڑھے گا عذاب نار کا حقدار ہو گا۔پارہ ١٦سورہ مریم کی آیت نمبر٥٩میں اللہ پاک فرماتاہے :تَرجَمۂ کنز الایمان:تو ان کے بعد ان کی جگہ وہ ناخلف آئےجنہوں نے نمازیں گنوائیں(ضائع کیں) اور اپنی خواہشوں کے پیچھے ہوئے تو عنقریب وہ دوزخ میں غیّ کا جنگل پائیں گے۔

(غی جہنم کا ایک جنگل ہے جس کی گرمی اورگہرائی سب سے زیادہ ہےاس میں ایک کنواں ہے جس کا نام” ہب ہب“ہےجب جہنم کی آگ بجھنے پر آتی ہے۔اللہ پاک اس کنوئیں کو کھول دیتا ہے جس سے وہ بد ستور بھڑکنے لگتی ہے۔یہ کنواں بے نمازیوں اورزانیوں اور شرابیوں اور سودخوروں اورماں باپ کو ایذادینے والوں کے لیے ہے۔)

جنتیوں کاجہنمیوں سے سوال :

اللہ پاک نےان (نمازیوں)کے مقابل جہنمیوں سےمتعلق ارشاد فرمایا:”تمھیں کیا بات دوزخ میں لے گئی وہ بولےہم نماز نہ پڑھتے تھے“(ترجمہ کنزلایمان)(پارہ 29 ،المدثر42۔43) (فیضان نماز،ص٤٢٥)

ہزاروں برس کے عذاب کا حقدار:

اعلی حضرت رحمۃاللہ علیہ فرماتے ہیں:”جس نے جان بو جھ کر ایک وقت کی نماز چھوڑی وہ ہزار برس جہنم میں رہنےکا مستحق ہو گیا“

فرمان مصطفی صلی اللہ علیہ والہ وسلم: ”جو جان بوجھ کر ایک نماز چھوڑ دیتا ہے اس کا نام جہنم کے دروازے پر لکھ دیاجا تاہے جس سےوہ داخل ہو گا “

(نیکیوں کی جزاےاورگناہوں کی سزا،ص٢١،مخلصاً)

خوفناک سانپ اور خچر نما بچھو:

منقول ہے کہ جہنم کی ایک وادی ہے جس کا نام”لملم“ہے اس میں اونٹ کی گردن کی طرح موٹےموٹے سانپ ہیں ہر سانپ کی لمبائی ایک ماہ کی مسا فت کے برابر ہے۔جب یہ سانپ بے نمازیوں کو ڈسے گاتو اسکا زہر اس کے جسم میں ستر سال تک جو ش مارےگااورجہنم میں ایک وادی ہے جس کا نام ”جب الحزن“ہےاسمیں کالے خچر کی مانند بچھو ہیں ۔ہر بچھو کے ستر ڈنگ ہیں اور ہر ڈنگ میں زہر کی تھیلی ہے۔وہ جب بے نمازیوں کو ڈنگ مارے گے تو اس کا زہراس کے پورے جسم میں سرایت کر جائے گااور اس زہر کی گرمی ایک ہزار سال تک رہتی ہے ۔اس کے بعد(بے نمازیوں)کی ہڈیوں سے گوشت جھڑجاتا ہےاوراس کی شرمگاہ سےپیپ بہنے لگتی ہے۔اور تمام جہنمی اس پرلعنت بھیجتے ہیں“ ۔ (مکا شفۃ القلوب ،ص189،190)

قبرمیں آگ کےشعلے:

ایک شخص کی بہن فوت ہوگی جب دفن کرکے لوٹا تو یاد آیا کہ رقم کی تھیلی قبر میں گر گی لہذا اس نے اپنی بہن کی قبر کھود ڈالی کیا دیکھتا ہے کہ آگ کے شعلے بھڑک رہے ہیں۔اس نے قبر پر مٹی ڈالی اورغمگین ہو کر اپنی ماں کے پاس آیااور بولا امی جان میری بہن کے اعمال کیسے تھے?وہ بولی بیٹا کیوں پوچھ رہے ہو?یہ سن کر کہنےلگاکے میں نے اس کی قبر میں سے شعلے اڑتے دیکھے ہیں یہ سن کر اس کی ماں بھی غمگین ہو گی اور رونے لگی اور بولی ہاے افسوس تیری بہن نماز میں غفلت کیا کرتی تھی اوروقت گزار کر نماز پڑھتی تھی ۔

اللہ پاک ہمیں اپنی نمازوں کی حفاظت کرنے کی توفیق عطا فرمائے اور ہمیں قبر وحشرونار کے عذاب سے محفوظ فرمائے ۔ اٰمِیْن بِجَاہِ النَّبِیِّ الْاَمِیْن صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم