اسلام سراسر خیر ہی ہے اسلام کی و جہ سے اللہ رب العزت نے اس کے ماننے
والوں کو عزت عطا فر ما ئی ہے بلکہ قرآن ِ مقدس میں جا بجا زند گی کی آ خری سانس تک اسلام پر قائم ر ہنے کا حکم د یا گیا
ہے اسلام کے بنیادی ارکان میں سے ایک رکن نماز بھی ہے کہ نماز د ین کا ستون ہے گو
یا نماز کو ادا کر نے والا دین کے ستون کی حفاظت کر نے والا اور نماز کا ترک کر نے
والا دین کے ستون کو گرا د یتا ہے ،اپنے دین کو ڈ ھا دیتا ہے۔
یقیناً نماز ترک کر نا ایک
بھیا نک جرم ہے آ ئیے کلام الٰہی کی روشنی میں اسے سمجھتے ہیں۔چنا نچہ اللہ
ربُ العزت نے اپنے پا کیزہ کلام میں ارشاد فر مایا:فَوَیْلٌ لِّلْمُصَلِّیْنَۙ(۴)الَّذِیْنَ هُمْ عَنْ صَلَاتِهِمْ
سَاهُوْنَۙ(۵) تَرجَمۂ کنز الایمان:
تو ان نمازیوں
کی خرابی ہےجو اپنی نماز سے بھولے بیٹھے ہیں ۔ ( الماعون:4،5)
مذ کورہ ا ٓیت سے اندازہ ہو گیا ہو گا کہ تا خیر سے
نماز پڑ ھنے اور بالکل نماز نہ پڑ ھنے کی کیا سزا ہے ۔ اب آ ئیے ر حمت عالم صلَّی
اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کے فرامین کی روشنی میں بھی نماز چھو ڑنے کی و عید ین ملا حظہ کر یں ۔
چنا نچہ ر حمت عالم صلَّی
اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کا فر مان ہے:" قیامت کے دن بند ے کے اعمال
میں سب پہلے نماز کا سوال ہو گا اگر وہ درست ہوئی تو اس نے فلاح اور
کا میا بی پائی اور اگر اس میں کمی ہو تو وہ رسوا ہوا اور اُس نے نقصان
ا ٹھایا ۔( کنز العمال ، ج : 2 ص 282)
ایک اور مقام پر پیارے آقا صلَّی
اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فر مایا: جو جان بو جھ کر ایک نماز چھو ڑ د یتا ہے اسکا نام جہنم
کے اس دروازے پر لکھ د یا جا تا ہے جس سے وہ داخل ہو گا ۔( حلیۃ الاو لیاء : ج : 7 ص 992 )
اللہ
اللہ
پیارے مسلمانوں ! یہ و عید تو صرف ایک نماز جان بوجھ کر ترک کر نے کی ہے آج ایک
تعداد ایسی ہے جو جان بوجھ کر نماز ترک کر تی ہو ئی د کھا ئی د یتی ہے ۔ اگر کسی
کی کو ئی قیمتی شے گم ہو جائے تو اسے
افسوس ہو تا ہے ۔ اگر ایک وقت کا کھا نا نہ کھا ئیں تو افسوس ہو تا ہے ، کسی کے
گھر دعوت پر نہ جا ئیں تو افسوس ہو تا
ہے مگر! ذرا غور کر یں کہ جب نماز قضا ہو تی ہے تو کیا ہمیں افسوس ہو تا ہے ؟ جبکہ
ان تمام چیزوں سے قیمتی نماز کی حفا ظت کر نا ہے جس کے ذ ریعے انسان دونوں جہاں
میں کامیاب ہو سکتا ہے ۔ جبکہ نماز کو ترک کر نے والا دونو ں جہاں میں ناکام اور عذاب نار کا حقدار ہے چنا نچہ اللہ پاک نے آ خری نبی صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کا فرمانِ عالی شان ہے !"جو شخص سستی کی و جہ سے نماز چھو
ڑ ے گا اللہ
عزوجل
اسے د نیا میں پا نچ سزا ئیں دے گا ۔"
1 ۔اسکی عمر سے بر کت ختم کر دی جا ئے گی ۔
2۔اسکے چہرے سے نیک بندوں کی نشانی مٹا دی جائے گی ۔
3۔ اللہ
پاک
اسے کسی عمل پر ثواب نہ د ے گا۔
4۔اسکی کو ئی د عا آسمان تک نہ پہنچے گی۔
5۔ نیک
بندوں کی د عاؤں میں اسکا کو ئی حصہ نہ ہو گا۔ ( فیضان ِ نماز ص 426)
اے کاش اپنے
ر ب کے سا منے سجدہ ر یز ہو نے والے اور خشوع خضوع کیساتھ نماز ادا کر نے والے بن
جا ئیں۔
اللہ کر یم ہمیں نمازوں کی حفاظت
کر نے اور وقت پر نماز ادا کر نے کی تو فیق عطا فر مائے۔
اٰمِیْن
بِجَاہِ النَّبِیِّ الْاَمِیْن صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم