نماز نہ پڑھنے سے آخرت
کا نقصان ، اور عذاب جہنم کی سزاؤں ، اور قبر کے قسم قسم کے عذابوں میں مبتلا ہونا،
اس کو تو ہر شخص جانتا ہے مگر یادرکھو !گناہوں کی نحوست سے آدمی کو دنیا میں بھی
طرح طرح کے نقصان پہنچتے رہتے ہیں جن میں
سے چند یہ ہیں ۔
(1)روزی کم ہو جانا (2) بلاؤں کا ہجوم (3) اچانک لاعلاج بیماریوں میں مبتلا ہونا (4) دل میں اور بعض مرتبہ تمام بدن میں اچانک
کمزوری پیدا ہو کر صحت خراب ہو جانا (5)
عبادتوں سے محروم ہو جانا (6) عقل میں فتور پیدا ہو جانا (7)لوگوں کی نظر میں ذلیل وخوار ہو جانا (8)
نعمتوں کا چھن جانا (9) ہر وقت دل کا پریشان رہنا (10) چہرے سے ایمان کا نور نکل
جانے سے چہرے کا بے رونق ہوجانا (11)شرم و غیرت کا جاتا رہنا وغیرہ وغیرہ ۔گناہوں
کی نحوست سے بڑے بڑے دنیاوی نقصان ہوا کرتے ہیں ۔ (جنتی زیور ص143)
چنانچہ الله پاک کے آخری نبی صلی الله علیہ وآلہ وسلم کا فرمانِ عالی شان ہے : جو نماز
کی پابندی کرے گا، الله پاک پانچ باتوں کے ساتھ اس کا اکرام (یعنی عزت ) فرمائے
گا(1) اس سے تنگ دستی اور ( 2)قبر کا عذاب دور فرمائے گا (3)الله پاک نامہ اعمال
اس کےسیدھے ہاتھ میں دے گا (4 ) وہ پل صراط سے بجلی کی سی تیزی سے گزر جائے گا
اور(5 )جنت میں بغیر حساب داخل ہوگا۔
اور جو سستی کی وجہ سے
نماز چھوڑے گا الله پاک اسے" 15 سزائیں" دے گا: پانچ دنیامیں، تین موت
کے وقت،تین قبر میں اور تین قبر سے نکلتے وقت:
دنیا میں ملنے والی 5 سزائیں :(1) اس کی عمرسے برکت ختم کردی
جائے گی۔ (2) اس کے چہرے سے نیک بندوں کی نشانی مٹا دی جائے گی (3)الله پاک اسے
کسی عمل پرثواب نہ دے گا (4)اس کی کوئی دعا آسمان تک نہ پہنچے گی اور (5) نیک
بندوں کی دعاؤں میں اس کا کوئی حصہ نہیں ہو گا ۔( فیضان نماز ص426ٰ)
حضرت امام اعظم فرماتے ہیں کہ بے نمازی کو قتل نہیں کیا جائے
گا بلکہ اس پر تعزیر نافذہو گی ۔(نزہۃ الناظرین ص202)
بے نمازی کی نحوست ہے بڑی
مر کے پائے گا سزا بے حد کڑی