ابو الحامد عمران رضا بنارسی (درجہ دورة الحدیث
،جامعۃُ المدینہ فیضان عطار نیپال)
اسلام
کے کا ایک اہم رکن نماز ہے قرآن و حدیث نماز کے فضائل سے مالا مال ہے خصوصاً فجر
کے فضائل زیادہ ہیں کہ اس وقت نیند چھوڑ کر نماز کے لئے جانا نفس پر شاق گزرتا ہے۔
نماز فجر کے متعلق 5 احادیث مبارکہ درج ذیل ہیں:
1۔حضور ِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم ارشاد
فرماتے ہیں: من صلّی البردین دخل اللہ الجنة
یعنی جو دو ٹھنڈی نمازیں (یعنی فجر اور عصر ) پڑھے اللہ پاک
اسے جنت میں داخل فرمائے گا۔(صحيح مسلم ،1/440 )
2۔نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں: لَنْ يَلِجَ النّارَ أحَدٌ صَلّى قَبْلَ
طُلُوعِ الشَّمْسِ ولا غُرُوبِها
یعنی: جو کوئی بھی سورج نکلنے سے پہلے
اور غروب ہونے سے پہلے(یعنی فجر اور عصر کی) نماز پڑھے گا اللہ پاک اسے جہنم میں
داخل نہیں کرے۔(صحيح ابن خزيمہ، 1/164)
3۔ حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم ارشاد فرماتے ہیں کہ «رَكْعَتا الفَجْرِ
خَيْرٌ مِنَ الدُّنْيا وما فِيها»یعنی فجر کی دو رکعتیں دنیا و مافیہا(دنیا اور جو کچھ
اس میں ہے) سے بہتر ہیں ۔(حليۃ الأولياء وطبقات الأصفياء ،2/260 )
4۔
پیارے آقا صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد
فرمایا : نمازِ فجر اور عصر میں رات اور دن کے فرشتے جمع ہوتے ہیں نمازِ فجر میں
رات کے فرشتے چلے جاتے ہیں اور دن کے فرشتے ٹھہر جاتے ہیں اور نمازِ عصر میں جمع
ہوتے ہیں تو دن کے فرشتے چلے جاتے ہیں اور رات کے فرشتے رکتے ہیں اللہ پاک ان
فرشتوں سے پوچھتا ہے : تم نے میرے بندوں کو کس حالت میں چھوڑا ؟ فرشتے عرض کرتے ہیں: ہم ان کے پاس گئے تو وہ
نماز پڑھ رہے تھے اور ان کو چھوڑا تو بھی وہ نماز پڑھ رہے تھے اے اللہ پاک ان کو قیامت کے دن بخش دے ۔(الترغیب والترھیب ،1/321)
5۔صدر
الشریعہ علیہ الرحمہ بہار شریعت میں حدیث پاک نقل فرماتے ہیں: طبرانی نے عبد اللہ
بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں: سب نمازوں میں زیادہ گراں
منافقین پر نمازِ عشا و فجر ہے اور جو ان میں فضیلت ہے ، اگر جانتے تو ضرور حاضر
ہوتے اگرچہ شرین کے بل گھسٹتے ہوئے۔(بہارِ شریعت ،1/441)
ہمیں چاہیے کہ تمام نمازوں کی بالخصوص نماز
فجر کی حفاظت کریں اور کبھی بھی نماز فجر ترک نہ ہونے دیں۔ اللہ
پاک ہمیں سچا پکا نمازی بنائے۔ اٰمین بجاہ خاتم النبیین صلی اللہ علیہ وسلم