مطالعہ  کے فوائد

Tue, 31 Mar , 2020
4 years ago

اللہ عَزَّ وَجَلَّ کا ارشاد ہے: قُلْ هَلْ یَسْتَوِی الَّذِیْنَ یَعْلَمُوْنَ وَ الَّذِیْنَ لَا یَعْلَمُوْنَؕ

تَرجَمۂ کنز الایمان: تم فرماؤ کیا برابر ہیں جاننے والے اور انجان (الزمر،9)

حدیث مبارک:

قرآن پاک اور احادیث مبارکہ سے معلوم ہوتا ہے کہ علمِ انسانی زندگی میں بڑی اہمیت کا حامل ہے ، جبھی تو احادیث مبارکہ میں اس کو حاصل کرنے کی ترغیب ارشاد فرمائی گئی ، اللہ عزوجل نے تو یہاں تک ارشاد فرمادیا کہ علم والے اور بے علم برابر ہی نہیں ہیں۔اگر واقعی یہ بات تجربہ سے بھی معلوم ہوتی ہے کہ علم کے واقعی بہت فوائد اور بہت اہمیت ہے اس کی، اس بات کا اندازہ اس سے بخوبی لگایا جاسکتا ہے کہ انسان کو علم ہی کی بنا پر اشرف المخلوقات کہا گیا ہے، علم ہی کا ثمرہ فائدہ ہے کہ

فرشتوں سے بہتر ہے انسان ہونا

مگر اس میں لگتی ہے محنت زیادہ

پیاری پیاری اسلامی بہنو! اگرچہ ہمیں کچھ محنت زیادہ درکار ہوگی مگر علم حاصل کرنا ہمارے لیے دنیا و آخرت میں بے حد فائدہ مند ہے۔(مشکوة المصابیح )

دُنیاوی فائدہ:

علم ہی سے انسان درست نماز ادا کرنا درست طریقے سے وضو کرنا، روزے رکھنا وغیرہ سیکھتا ہے جن کا دنیا میں بھی فائدہ ہی فائدہ اور آخرت میں بھی فائدہ ہی فائدہ ہے۔علم ہی سے کوئی شخص ڈاکٹر ، انجیئنر عالم بن کر لوگوں کی خدمت کرتا ہے۔

جس علم کا حاصل کرنا فرض قرار دیا گیا اس سے مراد دینی علم اور ان باتوں کا علم ہے جن کی انسان کو ضرورت پڑتی ہے، مثلا نکاح کرنے پر نکاح کے مسائل، اجیر پر اجارہ کے مسائل وغیرہ وغیرہ،(شوق علمِ دین)

اُخروی فائدہ دینی علم حاصل کرنے سے ہی حاصل ہوگا۔ْ

اخروی فائدہ :

حدیث شریف میں آیا ہے کہ جب پروردگار عزوجل قیامت کے دن اپنی کرسی پر بندوں کے درمیان فیصلہ فرمانے بیٹھے گا( جیسا کہ اس کی شان کے لائق ہے) تو علما سے فرمائے گا: ۔ میں نے اپنا علم و حلم تم کو صرف اس لیے عنایت کیا کہ تم کو بخش دوں اور مجھے کچھ پروا نہیں۔(فیضانِ علم وعلما)۔۔۔

مرنے کے بعد بھی علم کا فائدہ ہے :مسلم کی حدیث میں ہے کہ جب آدمی مرتا ہے اس کا عمل منقطع ہوجاتا ہے علاوہ تین چیزوں کے ،۱۔ کوئی صدقہ جاریہ چھوڑ گیا۔(۲) ایسا علم جس سے لوگوں کو نفع ہو،۳۔ نیک اولاد کہ اس کے واسطے دعا کرے،(فیضانِ علم و علما)

یعنی تین چیزوں کا فائدہ مرنے کے بعد بھی رہتا ہے۔

خلاصہ کلام:

یہ ہے کہ علم حاصل کرنے کا دینی و دنیاوی طور پر فائدہ ہی فائدہ ہے نیز اس سے بڑھ کر کیا فائدہ ہوگا کہ مرنے کے بعد جب کہ عمل منقطع ہوجاتا ہے پھر بھی انسان کو اس کا فائدہ پہنچتا ہے ، نیز اس کی بخشش کا ذریعہ بھی یہ علمِ دین بن جائے لہذا ہمیں چاہیے کہ ہم کوئی ایسا عمل کریں کہ جس سے دنیا و آخرت سنور جائیں اور وہ علم ہی ہے۔

کیونکہ شاعر کا قول ہے:

عمل سے زندگی بنتی ہے جنت بھی جہنم بھی

یہ خاکی اپنی فطرت میں نہ نوری ہے نہ ناری ہے

اللہ عزوجل ہمیں زیادہ سے زیادہ علمِ دین حاصل کرکے اس پر عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔

(آمین بجاہ النبی الامین صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم )