مطالعہ کے فوائد

Tue, 31 Mar , 2020
4 years ago

فرضی حکایت:

آمنہ اور فاطمہ دونوں بہنیں تھیں فاطمہ بہت خوش تھی آمنہ نے کہا فاطمہ آپ کیوں خو ش ہیں، فاطمہ نے کہا میری ایک پسندیدہ بک کافی دن سے گم ہوگئی تھی اب مل گئی ہے میں بہت خوش ہوں

آمنہ۔ فاطمہ کے ہاتھ میں کتاب دیکھی تو بولی مجھے تو دو، جب فاطمہ نے کتاب دی تو آمنہ نے کہا اتنی اچھی تو نہیں ہے

فاطمہ نے کہا آپ پڑھیں گی تو بہت اچھی لگے گی مجھے تو بہت اچھی لگتی ہے میں تو بہت خوش ہوا ، الحمدللہ آمنہ نے کہا اچھااچھا بتاؤ کیا اچھا لگتا ہے کیا مزہ آتا ہے؟

فاطمہ نے کہا جب میں بور ہوتی ہوں اس کو پڑھتی ہوں تو فریش ہوجاتی ہوں میرے دماغ کو تازگی حاصل ہوتی ہے میرے علم میں اضافی ہوتا ہے ،

آمنہ ، وہ کیسے؟َ آخر یہ ہے کیا ؟

فاطمہ : ميں آج آپ کو اس کے بارے ميں معلومات ديتی ہوں کچھ پوائنٹس کي ضرورت ہے ، سنو میری بات سنو۔

(۱) میموری کو بہتر بنانے کی صورت میں

(۲)۔ اپنی تنقیدی اور تجرباتی سوچ کو بڑھانے کے لیے ْ

۳۔ اپنے دماغ کے افعال کو بہتر بنانے کے لیے مطالعہ کا کردار

مطالعہ ایسا بہترین فن ہے جس کہ ذریعے آپ ایک معزز انسان بن سکتے ہیں،

مطالعہ پھر ایسی چیز ہے انسان پڑھے بغیر آگے کی منزل کو طے نہیں کرسکتا۔

آپ جتنا زیادہ پڑھیں گے اتنے زیادہ مقامات پر جائیں گے۔

لفظ ”پڑھیں“ اس کا مطلب ہے کہ طباعت الفاظ کے معنی کو سمجھانے پر اچھی کتاب قاری کے لیے ذہنوں کو کھول دیتی ہے۔

آپ کسی نہ کسی طر ح کتابوںمیں واقعات مرویات ، تجربات اور کردار کو اپنے اندر مربوط کرسکتے ہیں۔

ایک عرصے کے دوران ایک اچھی کتاب کو پڑھنے سے ہماری سوچ کا انداز بدل سکتا ہے، کتابیں

اور آمنہ ہم ان سے عظیم مقصد حاصل کرسکتے ہیں اپنی زندگی کو مثبت انداز میں بدل سکتے ہیں اس سے آپ کے علم میں اضافہ ہوتا ہے اور آپ کو زیادہ عرصے یاد رہتا ہے۔

اور کسی نہ کسی کتاب کو پڑھیں اپنے علم کی اساس میں گہراہی پیدا کرتا ہے اور آمنہ آپ اپنی زندگی میں بہتر فیصلے اور انتخاب کرنے کے قابل ہو جاتے ہیں

بہت ساری نئی چیزوں کے سیکھنے کے بعد، جو لوگ پڑھتے ہیں ان لوگوں کے مقابلے میں زیادہ بہتر ہوتے ہیں جو مطالعہ نہیں کرتے

یہ مطالعہ آپ کو ہمدرد بناتا ہے ، ہمدرد ہونے کا مطلب دوسروں کے جزبات کو سمجھنے اور ان کا اشتراک کرنے کے قابل ہونا ہے

اور آمنہ آپ کتاب کے ساتھ کسی نہ کسی طرح گفتگو کرتے رہتے ہیں جب آپ کتاب پڑھنے پر دھیان دیتے ہیں تو ذہن میں سوال پیدا ہوتا ہے آپ کو کتاب اسکا جواب دیتی ہے۔

کتاب سے انقلاب ممکن ہے لیکن صرف کتابیں اکھٹی کرنے سے کوئی انقلاب نہیں آنے والا۔

آمنہ بولی: واقعی بہت اچھی بات ہے اب میں بھی ضرور مطالعہ کروں گی۔ فاطمہ یہ سچ ہے !بعض اوقات پڑھنا تھوڑا مشکل ہوتا ہے بورنگ بھی ہو سکتی ہے لیکن اگر آپ اپنا کچھ ذائقہ جانتے ہیں اسکے مطابق اپنی کتاب پڑھنی ہے تو ایسے حالات بہت کم ہوتے ہیں

فرمان امیر اہلسنت: چلتے پھرتے یا لیٹ کر یا پھر ہر اس انداز سے جس سے آنکھوں پر زور پڑتا ہے مطالعہ کرنے سے بچنا چاہئے اس سے نظر کمزور ہونے کا اندیشہ ہے ۔(مدنی مذاکرہ، 9 ربیع الاول 1439)