دعوت اسلامی کے شعبہ رابطہ برائے شخصیات کے تحت 11 دسمبر 2021  ء کوکراچی زون ایسٹ 1 ملیر کابینہ ڈویژن کھوکھراپار میں سیکھنے سکھانے کے حلقے کا انعقاد کیا گیاجس میں شعبہ رابطہ زون ذمہ دار اسلامی بہن نے اصلاحی بیان کیا، نماز کی پابندی اور وقت پر ادا کرنے کا ذہن دیا۔ روزانہ درود پاک پڑھنے کی نیتیں بھی کیں۔


دعوتِ اسلامی کے شعبہ رابطہ برائے شخصیات کے تحت 11 دسمبر 2021 ء کوشعبہ رابطہ کا ذمہ داراسلامی بہنوں  کے ساتھ مدنی مشورہ ہواجس میں ریجن سطح، زون اور کابینہ ذمہ دار اسلامی بہنوں نے شرکت کی۔ اجلاس میں شعبہ کے اہم نکات سمجھائے گئے اور شعبے کی تقرری پر بھی کلام کیا۔


دعوتِ اسلامی کے تحت 18 دسمبر 2021  ء کوکراچی زون ساؤتھ 2 کابینہ سرجانی 4k میں ریجن نگران کابینہ تا علاقہ ذمہ داران اور کابینہ مشاورتوں کے درمیان مدنی مشورے کا اہتمام ہوا جس میں کم و بیش 25 اسلامی بہنوں نے شرکت کی ۔ریجن نگران نے ” تزکیہ نفس “کے موضوع پر بیان کئےاور ذمہ داران کی تربیت کے لئے اخلاقیات،احساس ذمہ داری کے حوالے سے بھی مدنی پھول دئیےمزیدذمہ داران کو دینی کاموں کو مضبوط کرنے، اور تقرریاں مکمل کرنے کی طرف توجہ دلائی شرکاء اسلامی بھنوں نے اچھی اچھی نیتیں پیش کیں۔


دعوتِ اسلامی کے زیراہتمام 20 دسمبر 2021ء کوکوئٹہ خضدار کابینہ کےعلاقےجعفر آباد میں سنتوں بھرے اجتماع کا انعقاد ہوا جس میں 31 اسلامی بہنوں نے شرکت کی، کابینہ نگران نے ”نماز “کے موضوع پر بیان کیا نماز کا طریقہ سکھایا  نیز اسلامی بہنوں کو دینی کام کرنے کا ذہن دیا۔ اسلامی بہنوں نے اچھی اچھی نیتوں کا اظہارکیا۔


دنیا بھر میں قراٰن و سنت کی تعلیمات کو عام  کرنے اور عاشقانِ رسول کی دینی اور اخلاقی تربیت کرنے کے سلسلے میں دعوت اسلامی کی مرکزی مجلسِ شوریٰ کے اراکین وقتاً فوقتا ًذمہ داران کا مدنی مشورہ فرماتے رہتے ہیں۔

اسی سلسلے میں مرکزی مجلسِ شوریٰ کے رکن و نگران پاکستا ن مشاورت حاجی محمد شاہد عطاری نے 30دسمبر2021ء بروز جمعرات مدنی مرکز فیضانِ مدینہ اسلام آباد میں کشمیر مشاورت کے شعبہ ذمہ داران کا مدنی مشورہ کیا جس میں رکنِ مرکزی مجلسِ شوریٰ حاجی محمد وقارالمدینہ عطاری سمیت دیگر اہم ذمہ داران نے شرکت کی۔

اس مدنی مشورے میں نگران پاکستان مشاورت نے کشمیرمشاورت کے ذمہ داران کی تقرری کرتے ہوئے 12 دینی کاموں کے حوالے سے گفتگو کی اور وہاں موجود اسلامی بھائیوں کو مدنی قافلوں میں سفر کرنے کی ترغیب دلائی جس پر ذمہ داراسلامی بھائیوں نے اچھی اچھی نیتوں کا اظہار کیا۔

اس کے علاوہ نگران پاکستان مشاورت نے ذمہ داران کو مدنی چینل کو عام کرنے کا ذہن دیا اور مدنی پھولوں سے نوازا۔بعدازاں ذمہ داران نے نگران پاکستان سے ملاقات کی۔(کانٹینٹ:غیاث الدین عطاری) 


دنیا بھر میں قراٰن و سنت کی تعلیمات کو عام  کرنے اور عاشقانِ رسول کی دینی اور اخلاقی تربیت کرنے کے سلسلے میں دعوت اسلامی کی مرکزی مجلسِ شوریٰ کے اراکین وقتاً فوقتا ًذمہ داران کا مدنی مشورہ فرماتے رہتے ہیں۔

اسی سلسلے میں مرکزی مجلسِ شوریٰ کے رکن و نگران پاکستا ن مشاورت حاجی محمد شاہد عطاری نے 29دسمبر2021ء بروز بدھ مدنی مرکز فیضانِ مدینہ اسلام آباد میں گلگت بلتستان مشاورت کے شعبہ ذمہ داران کا مدنی مشورہ کیا جس میں کثیر اسلامی بھائیوں نے شرکت کی۔

اس دوران نگران پاکستان مشاورت نے ذمہ داران کی تربیت کرتے ہوئے 12 دینی کاموں کے حوالے سے گفتگو کی اور انہیں مدنی قافلوں میں سفر کرنے کی ترغیب دلائی جس پر ذمہ داراسلامی بھائیوں نے اچھی اچھی نیتوں کا اظہار کیا۔

اس کے علاوہ نگران پاکستان مشاورت نے مدنی چینل کو عام کرنے کےحوالے سے ذہن سازی کی۔بعدازاں ذمہ داران نے نگران پاکستان سے ملاقات کی۔( کانٹینٹ:غیاث الدین عطاری)


دنیا بھر میں قراٰن و سنت کی تعلیمات کو عام  کرنے اور عاشقانِ رسول کی دینی اور اخلاقی تربیت کرنے کے سلسلے میں دعوت اسلامی کی مرکزی مجلسِ شوریٰ کے اراکین وقتاً فوقتا ًذمہ داران کا مدنی مشورہ فرماتے رہتے ہیں۔

اسی سلسلے میں مرکزی مجلسِ شوریٰ کے رکن و نگران پاکستا ن مشاورت حاجی محمد شاہد عطاری نے 29دسمبر2021ء بروز بدھ مدنی مرکز فیضانِ مدینہ اسلام آباد میں KPK مشاورت کے شعبہ ذمہ داران کا مدنی مشورہ فرمایا جس میں رکنِ مرکزی مجلسِ شوریٰ حاجی وقارالمدینہ عطاری نے بھی شرکت کی۔

نگران پاکستان مشاورت نے مدنی مشورے میں شریک ذمہ داران سے 12 دینی کاموں کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئےانہیں مدنی قافلوں میں سفر کرنے کی ترغیب دلائی جس پر ذمہ داراسلامی بھائیوں نے 2022 میں ایک ماہ کے مدنی قافلے میں سفر کرنے کی اچھی اچھی نیت کیں۔

اس کے علاوہ نگران پاکستان مشاورت نے مدنی چینل دیکھنے اور دوسروں کودکھانےکے حوالے سے ذہن سازی کی۔بعدازاں ذمہ داران نے نگران پاکستان سے ملاقات کی۔( کانٹینٹ:غیاث الدین عطاری)


وَ الَّذِیْ جَآءَ بِالصِّدْقِ وَ صَدَّقَ بِهٖۤ اُولٰٓىٕكَ هُمُ الْمُتَّقُوْنَ(۳۳) وہ جو سچ لے کر تشریف لائے اور جنہوں نے ان کی تصدیق کی یہی وہ لوگ ہیں جو پرہیز گار ہیں۔(پ 24،الزمر:33)

اس آیت کی تشریح و توضیح میں حضرت سیدنا علی المرتضی رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں: وَالَّذِىْ جَاءَ بِالْحَقِّ مُحَمَّدٌ وَصَدَّقَ بِهٖ ابوبكر الصّديق، "وہ جو حق یعنی دین اسلام لے کر آئے حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم ہے اور جنہوں نے ان کی تصدیق کی وہ ابوبکر صدیق ہیں"

حضرت علی المرتضی رضی اللہ عنہ بر سرِ منبر علی اعلان حضرت سیدنا صدیق اکبر رضی اللہ عنہ کے مقام صدیقیت کا تذکرہ فرماتے تھے چنانچہ ابو یحییٰ کہتے ہیں:لا اُحصى كم سمعت عليا يقول على المنبر :ان اللّٰه سمى ابوبكر على لسان نبيهٖ صديقاً،"میں نے بارہا حضرت علی رضی اللہ عنہ کو ممبر پر یہ فرماتے سنا ہے کہ اللہ پاک نے اپنے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی زبان سے حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ کا نام صدیق رکھا۔

یونہی حکیم بن سعد روایت کرتے ہیں کہ میں نے حضرت علی رضی اللہ عنہ کو ایک بار قسم اٹھا کر یہ فرماتے ہوئے سنا: انزل اللہ اسم ابی بکر من السماء الصدیق۔ "اللہ پاک نے حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کا نام صدیق آسمان سے نازل فرمایا ہے"۔

علی ہیں اس کے دشمن اور وہ دشمن علی کا ہے

جو دشمن عقل کا، دشمن ہوا صدیق اکبر کا

حضرت سیدنا صدیق اکبر اور حضرت سیدنا علی المرتضی رضی اللہ عنھما کی باہمی عقیدت و محبت:

حضرت سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں:ایک دن حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ اور حضرت علی المرتضی رضی اللہ عنہ کا شانہ نبوی میں حاضری کیلئے آئے ۔ حضرت علی المرتضی رضی اللہ عنہ نے حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ سے کہا: دروازہ پر آپ دستک دیجیے ۔ حضرت ابو بکر صدیق نے کہا: آپ آگے بڑھئے ۔ حضرت علی المرتضی نے کہا: میں ایسے شخص سے آگے نہیں بڑھ سکتا جس کے بارے میں میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کوفرماتے سنا:ما طلعت شمس ولا غربت من بعدى على رجل أفضل من ابي بكر الصديق۔ کسی شخص پر سورج طلوع و غروب نہ ہوگا جو میرے بعد ابوبکر صدیق سے افضل ہو۔ (یعنی میرے بعدابو بکر صدیق سب سے افضل ہیں ۔ )

حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ نے کہا: میں ایسے شخص سے بڑھنے کی جرات کیسے کرسکتا ہوں جس کے بارے میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: أعطيت خير النساء بخير الرجال۔ میں نے سب سے بہتر عورت کو سب سے بہتر شخص کے نکاح میں دیا۔

حضرت علی المرتضی رضی اللہ عنہ نے کہا: میں ایسے شخص سے کیسے آگے بڑھوں جس کے بارے میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ فرمایا ہو : من اراد ان ينظر الى صدر ابراهيم الخليل فلينظر إلى صدر ابی بکر ۔ جو شخص ابراہیم خلیل اللہ علیہ السلام کے سینہ مبارک کی زیارت کرنا چاہئے وہ ابو بکر کے سینہ کو دیکھ لے۔

حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ نے کہا:میں بھلا آپ سے کیسے تقدم کروں جن کے حق میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ فرمان سنا ہے: من اراد ان ينظر إلى صدر ادم والى يوسف وحسنه والى موسى وصـلـوتـه وإلى عيسى وزهده وإلى محمد (صلى الله عـليـه وسلم) وخلقه فلينظر إلى عليّ ، جو شخص حضرت آدم کا سینہ مبارک ، حضرت یوسف اور ان کا حسن و جمال، حضرت موسی اور ان کی نماز ، حضرت عیسٰی اور ان کے زہد وتقوی اور حضرت محمد مصطفی علیہ التحیۃ والثناء اور آپ کے خلق عظیم کو دیکھنا چاہئے وہ علی المرتضی کو دیکھ لے۔

حضرت علی المرتضی رضی اللہ عنہ نے کہا: میں ایسی شخصیت سے پیش قدمی کی جرات کیسے کروں جس کے بارے میں اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم یہ فرمائیں:إذا اجتمع العالم في عرصات القيامة يوم الحسرة، والندامة ینـادي مـنـاد مـن قبـل الـحـق عـز وجل يا أبا بكر أدخل أنت ومحبوبك الجنة۔

جب میدان محشر میں حسرت و ندامت کے دن تمام لوگ جمع ہوں گے ،ایک منادی اللہ پاک کی جانب سے ندا کرے گا ،اے ابوبکر ! تم اپنے محبوب کی معیت میں جنت میں داخل ہو جاؤ۔

حضرت سیدنا ابوبکرصدیق رضی اللہ عنہ نے کہا:میں ایسے شخص سے تقدیم کیسے کرسکتا ہوں جس کے حق میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے خیبر اور حنین کے موقع پر جب آپ کی خدمت میں دودھ اور کھجور کا ہدیہ کیا تو فرمایا:ھذہ ھدیۃمن الطالب الغالب لعلی بن ابی طالب

یہ ہدیہ طالب وغالب کی طرف سے علی بن ابی طالب کے لئے ہے۔

حضرت سید نا علی مرتضی رضی اللہ عنہ نے کہا: میں آپ سے کیوں کر آگے بڑھوں جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے آپ کیلئے یہ فرمایا ہو :أنت يا ابا بکرعینی۔ ترجمہ:ابوبکر تم میری آنکھ ہو۔حضرت ابو بکر صدیق نے کہا: میں ایسی شخصیت سے کیونکر آگے بڑھوں جس کے بارے میں حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:روز قیامت علی جنتی سواری پر آئیں گے تو کوئی ندا کرنے والا ندا کرے گا:يا محمد كان لك في الدنيا والد حسن واخ حسن اما الوالد الحسن فابوك ابراهيم الخليل واما الأخ فعلي بن أبي طالب رضى الله تعالى عنه،اے محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم! دنیا میں آپ کے ایک بہت اچھے والد ، ایک بہت اچھے بھائی تھے، والدابراہیم خلیل اللہ علیہ السلام اور بھائی علی المرتضی رضی اللہ عنہ

حضرت علی المرتضی رضی اللہ عنہ نے کہا: میں ایسی شخصیت پر کیسے فوقیت حاصل کرسکتا ہوں جس کی بابت نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے:إذا كان يوم القيامة يجيئ رضوان خازن الجنان بمفاتيح الجنةومفاتيح النار ويقول يا أبا بكر الرب جل جلالہ يقرئك السلام ويقول لك هذه مفاتيح الجنة و هذه مفاتيح النار إبعث من شئت إلى الجنة وابعث إلى النّار۔روز محشر جنت کا خازن رضوان جنت اور دوزخ کی چابیاں لے کر ابوبکرصدیق کی خدمت میں پیش کرے گا اور کہے گا اے ابوبکر ! رب کریم جلّ جلالہ آپ کو سلام فرماتا ہے اور حکم دیتا ہے کہ یہ جنت اور دوزخ کی چابیاں اپنےپاس رکھ لو، جسے چاہو جنت میں بھیج دو اور جسے چاہو دوزخ میں بھیج دو۔

حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ نے کہا: میں ایسے شخص پر تقدم کیوں کروں جس کے بارے میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:إن جبريل عليه السّلام أتاني فقال لي يا محمد إن الله يقرئك السلام ويقول لك أنا أحبك وأحب علیا فسجدت شکرا۔

جبریل امین علیہ السلام نے مجھے آ کر بتایا کہ اللہ پاک آپ کو سلام کے بعد فرماتا ہے کہ میں تم سے اور علی سے محبت کرتا ہوں ۔ اس پر میں نے سجدہ شکر ادا کیا پھر کہا: اللہ پاک فرماتا ہے ۔ میں فاطمہ سے بھی محبت کرتا ہوں ، میں سجدہ شکر بجالایا۔ پھر کہا میں حسن و حسین سے بھی محبت کرتا ہوں ۔ میں نے سجدہ شکر ادا کیا۔

حضرت علی المرتضی رضی اللہ عنہ نے کہا: میں ایسے بزرگ سے کیسے آگے بڑھوں جس کے بارے میں حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:لو وزن إيمان أبي بكر بايمان أهل الأرض لرجح عليهم

اگر روئےزمین کے تمام لوگوں کے ایمان کا ابوبکر کے ایمان کے ساتھ وزن کیا جائے تو ابوبکر کا ایمان سب سے وزنی ہوگا۔

حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ نے کہا: میں ایسی محبوب شخصیت سے کیسے آگے بڑھوں جس کے بارے میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ خبر دی ہو

" قیامت کے دن علی المرتضی ، ان کی اہلیہ اور اولاد اونٹوں پر سوار ہوکر آئیں گے تو لوگ کہیں گے : یہ کون ہیں؟ منادی کہے گا: یہ اللہ پاک کے حبیب ہیں یہ علی بن ابی طالب ہیں"

حضرت علی رضی اللہ عنہ نے کہا: بھلا میں ایسی محترم شخصیت سے کیونکر آگے بڑھوں جن کے بارے میں حضور صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے : اہل محشر جنت کے آٹھوں دروازوں سے یہ آواز سنیں گے:ادخل من حيث شئت أيها الصديق الأكبر ،صدیق اکبر جنت کے جس دروازے سے جی چاہے تشریف لائیں‘‘۔

حضرت ابو بکر رضی اللہ عنہ نے کہا: میں اس شخص سے آگے نہیں بڑھوں گا جس کے حق میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ فرمان ہو :بين قصري وقصر إبراهيم الخليل قصر على

علی کا محل میرے اور ابراھیم علیہ السلام کے محلوں کے درمیان ہوگا:

حضرت علی رضی اللہ عنہ نے کہا: اس وجیہ مرد سے کیسے آگے بڑھوں جس کے بارے میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان عالیشان ہے: إن أهل السموات من الكروبيين والروحانيين والملاء الأعلى لينظرون في كل يوم إلى أبي بكر رضى الله تعالى عنه ، آسمانوں کے فرشتے ، کروبین ، روحانیان اور ملاء اعلی روزانہ ابو بکر کو تکتےرہتے ہیں۔

سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ نے کہا: میں ایسی شخصیت پر تقدم کیوں کروں جس کے گھر والوں اور خود اس کے حق میں اللہ پاک نے یہ آیت نازل فرمائی ہو:وَ یُطْعِمُوْنَ الطَّعَامَ عَلٰى حُبِّهٖ مِسْكِیْنًا وَّ یَتِیْمًا وَّ اَسِیْرًا(۸) اور کھانا کھلاتے ہیں اس کی محبت پر مسکین اور یتیم اور اسیر کو۔(پ 29،الدھر:8)

حضرت علی رضی اللہ عنہ نے کہا: میں ایسے متقی پر کیسے فائق ہوسکتا ہوں جس کے بارے میں اللہ پاک کا یہ فرمان والا شان ہو:وَ الَّذِیْ جَآءَ بِالصِّدْقِ وَ صَدَّقَ بِهٖۤ اُولٰٓىٕكَ هُمُ الْمُتَّقُوْنَ(۳۳) وہ جو سچ لے کر تشریف لائے اور جنہوں نے ان کی تصدیق کی یہی وہ لوگ ہیں جو پرہیز گار ہیں۔۔(پ 24،الزمر:33)

دونوں شخصیات کا باہمی اعزاز واکرام دیدنی تھا۔ ان کا محبت بھرا مکالمہ جاری تھا کہ جبریل امین علیہ السلام رب العالمین کی طرف سے رسول صادق وامین صلی اللہ علیہ وسلم کی بارگاہ میں حاضر ہوئے اور عرض کی :یارسول اللہ ! اللہ پاک آپ کو سلام کہتا ہے اور فرماتا ہے کہ ساتوں آسمانوں کے فرشتے اس وقت ابو بکر صدیق اور علی المرتضی رضی اللہ عنہما کی زیارت کر رہے ہیں اور ان کی ادب واحترام پر مبنی گفتگو سن رہے ہیں ۔ اللہ پاک نے ان دونوں حضرات کے حسن ادب، حسن اسلام ،اور حسن ایمان کے باعث اپنی رحمت ورضوان سے ڈھانپ لیا ہے۔ آپ ان کے پاس ثالث کی حیثیت سے تشریف لے جائیں۔ چنانچہ حضور تشریف لائے ۔ دونوں کی باہمی محبت دیکھ کر ان کی پیشانی کو بوسہ دیا اور فرمایا: قسم ہے اس (رب) کے حق کی جس کے قبضہ قدرت میں محمد کی جان ہے، اگر سارے سمندر سیاہی ہو جائیں ، درخت قلمیں بن جائیں اور زمین و آسمان والے لکھنے بیٹھ جائیں پھر بھی تمہاری فضیلت اور اجر بیان کرنے سے عاجز رہ جائیں۔

(شان صدیق اکبر بزبان فاتح خیبر بحوالہ تاریخ الخلفا)


دعوتِ اسلامی  کے آن لائن شارٹ کورسز ڈیپارٹمنٹ کےتحت 28 دسمبر 2021ء کو سینٹرل افریقہ ریجن تنزانیہ میں ون ڈے سیشن بنام ’’آیئے نماز درست کریں‘‘ منعقد ہوا جس میں 28 اسلامی بہنوں نے شرکت کی۔ سیشن کے اختتام پر اسلامی بہنوں نے اچھے تأثرات دیتے ہوئے کہا کہ سیشن بہت اچھا تھا اس کے ذریعہ ہمیں نماز کےاہم فقہی مسائل سیکھنے کی سعادت حاصل ہوئی۔


انبیاء کرام علیہم الصلوۃ والسلام کے بعد کائنات میں سب سے افضل ہستی حضرت سیدنا صدیق اکبر رضی اللہ عنہ ہیں۔یہ عقیدہ تمام صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کا بھی تھا خود مولا علی رضی اللہ عنہ سے سیدنا صدیق اکبر رضی اللہ عنہ کے کئی فضائل مروی ہیں جن میں سے کچھ درج ذیل ہیں۔

1۔حضرت امام حسن رضی اللہ عنہ اپنے والد ماجد مولیٰ علی رضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ وہ فرماتے ہیں ’’میں خدمت اقدس حضور افضل الانبیاء صلی اللہ علیہ وسلم میں حاضر تھا کہ ابوبکر و عمر سامنے آئے حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ علی! یہ دونوں سردار ہیں اہلِ جنت کے سب بوڑھوں اور جوانوں کے بعد انبیاء و مرسلین کے۔

(ترمذی کتاب المناقب باب فی مناقب ابی بکر وعمر، 375,376/5)

2۔امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ حضرت محمد بن حنفیہ صاحبزادہ ٔجناب امیر المومنین علی رضی اللہ عنہما سے راوی: قَالَ: قُلْتُ ِلاَبِیْ: اَیُّ النَّاسِ خَیْرٌ بَعْدَ النَّبِیِّ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَ سَلَّمَ؟ قَالَ: اَبُوْ بَکْرٍ، قَالَ: قُلْتُ: ثُمَّ مَنْ؟ قَالَ: عُمَرُ۔ ’’یعنی میں نے اپنے والد ماجد امیر المومنین مولیٰ علی رضی اللہ عنہ سے عرض کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد سب آدمیوں سے بہتر کون ہیں ؟ ارشاد فرمایا:ابوبکر۔ میں نے عرض کیا: پھر کون؟ فرمایا: عمر۔(بخاری حدیث:3671)

3۔ ایک روایت میں ہے کہ حضرت علی رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں: لَا اَجِدُ اَحَدًا فَضَّلَنِیْ عَلٰی اَبِیْ بَکْرٍ وَ عُمَرَ اِلاَّ جَلَدْتُہٗ حَدَّ الْمُفْتَرِیْ۔ ترجمہ :’’جسے میں پاؤں گا کہ شیخین (حضرت ابوبکر و عمر رضی اللہ عنہما) سے مجھے افضل بتاتا (اور مجھے ان میں سے کسی پر فضیلت دیتا )ہے اسے مُفتری (افتراء و بہتان لگانے والے) کی حد ماروں گا کہ اَسّی(80) کوڑے ہیں ۔‘‘

(فتاویٰ رضویہ ، 29/367)

4۔حضرت سیدناابو شریحہ رحمۃ اللہ علیہ سے روایت ہے کہ میں نےحضرت سیدنا علی المرتضی شیر خدا رضی اللہ عنہ کومنبر پر یہ فرماتے ہوئےسنا کہ حضرت سیدناابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کا دل بہت مضبوط ہے۔‘‘(الریاض النضرۃ، ج:1، ص:139)

5۔حضرت سیدناموسی بن شداد رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ میں نے امیر المؤ منین حضرت سیدناعلی المرتضی شیر خدا رضی اللہ عنہ کو یہ فرماتے ہوئے سناکہ :ہم سب صحابہ میں حضرت سیدناابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ سب سےافضل ہیں ۔(الریاض النضرۃ، 1/138)

6۔حضرت سیدناعلی المرتضی شیر خدا رضی اللہ عنہ سے روایت ہےکہ دو جہاں کے تاجور، سلطانِ بحرو بَر صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا : ’’اللہ پاک ابو بکر پر رحم فرمائےکہ انہوں نے اپنی بیٹی کانکاح مجھ سے کیا، اور مجھے دار الہجرت تک پہنچایا نیز اپنے مال سے بلال کو آزاد کیا۔‘‘

(سنن الترمذی ، کتاب المناقب ، مناقب علی بن ابی طالب، الحدیث : 3734، ج:5، ص:397)

7۔حضرت سیدناعلی المرتضی شیر خدا رضی اللہ عنہ ارشادفرماتے ہیں : ’’میں توحضرت سیدنا ابو بکرصدیق رضی اللہ عنہ کی تمام نیکیوں میں سے صرف ایک نیکی ہوں ۔

(تاریخ مدینۃ دمشق،30/383، کنز العمال، الحدیث : 35631، ج:6، الجزء : 12، ص:224)


پچھلے دنوں چیف ایگزیکٹو آفیسر (CEO) ایجوکیشن ڈسٹرکٹ حافظ آباد کے زیرِ اہتمام تعلیمی اداروں میں تعلیمِ قراٰن کی اہمیت کے تعلق سے سیمنار کا اہتمام ہوا جس میں شعبۂ تعلیم سے تعلق رکھنے والے کثیر اسلامی بھائیوں نے شرکت کی جن میں سی ای او ایجوکیشن ڈسٹرکٹ حافظ آباد، ڈی سی (DC) حافظ آباد، ایڈیشنل سیشن جج حافظ آباد، ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسرز DEO,s (سیکنڈری، ایلیمنٹری)، اسسٹنٹ ایجوکیشن آفیسرز AEO,s، ڈسٹرکٹ حافظ آباد کے ہائی سیکنڈری اور ہائی اسکولز کے ہیڈز سمیت دیگر عہدیدران شامل تھے۔

اس موقع پر دعوتِ اسلامی کے شعبہ تعلیم کے نگران عبدالوہاب عطاری نے ’’قراٰن کی اہمیت و فضیلت ‘‘ کے موضوع پر سنتوں بھرا بیان کرتے ہوئے دعوتِ اسلامی کی خدماتِ قراٰن کے بارے میں بتایا نیز presentation کے ذریعے دعوتِ اسلامی کے مختلف شعبہ جات، کتابوں اور ایپلیکیشنز کا تعارف پیش کیا۔

بعدازاں ڈی سی حافظ آباد، ایڈیشنل سیشن جج اور سی ای او ایجوکیشن نے دعوتِ اسلامی کی خدماتِ قراٰن کو سراہتے ہوئے اپنی نیک خواہشات کا اظہار کیا اور اس حوالے سے اپنے تعاون کی یقین دہانی کروائی۔(رپورٹ:محمد عمر دراز عطاری شعبہ تعلیم حافظ آباد زون، کانٹینٹ:غیاث الدین عطاری)


دعوتِ  اسلامی کے زیر اہتمام 23دسمبر 2021 ء کو اجمیر ریجن اجمیر زون اجمیر کابینہ کے لونگیاڈویژن میں 8 دینی کاموں کے حوالے سے مدنی مشورےکا انعقاد کیاگیا جس میں ڈویژن نگران سمیت 6 مختلف ذمہ دار اسلامی بہنوں نے شرکت کی۔

مدنی مشورے میں ذمہ دار اسلامی بہنوں کو دینی کاموں کو کرنے کے حوالے سے اپڈیٹ مدنی پھول بتائے گئے اور انہیں بروقت کارکردگی شیڈول جمع کروانے کا ذہن دیا گیا نیز ہفتہ وار سنتوں بھرے اجتماع کی پابندی کرنے اور مدنی مذاکرہ دیکھنے کی ترغیب دلائی گئی جس پر اسلامی بہنوں نے اچھی اچھی نیتوں کا اظہار کیا۔