Under the supervision of Dawat-e-Islami, a sunnah inspiring ijtimawas conducted in 2 areas of Tanzania Dar es Salaam on 24th December, 2021. At least, 28 Islamic sisters had the privilege of attending it.

The female preacher of Dawat-e-Islami delivered a sunnah inspiring Bayan on the topic “The blessings of Sacred Relics” and told the attendees (Islamic sisters) about the religious and welfare related work of Dawt-e-Islami and gave them the mindset of participating in the religious work further as well.

*On the other hand, a sunnah inspiring ijtimawas conducted under the supervision of Dawat-e-Islami in Sacramento, America on 23rd December, 2021. At least, 28 local Islamic sisters had the privilege of attending it.

The female preacher of Dawat-e-Islami delivered a sunnah inspiring Bayan on the topic “The blessings of Sacred Relics” and told the attendees important points regarding the abundance of blessings i.e. the is healing in it, the blessings of the favorite people of Allahs is mentioned in the Holy Quran as well.

Moreover, she taught Islamic sisters the Sunnahs of trimming nails and encouraged them to read/teach the weekly Magazines as well.


اللہ پاک نے اس دنیا کی زندگی  کا ایک وقت مقرر کیا ہے جو کہ بہت مختصر ہے جبکہ دنیاوی زندگی کے مقابلے میں اخروی حیات دائمی ہے لہٰذا عقل مند وہی ہے جو اس مختصر زندگی میں اپنے وقت کی قدر کرتے ہوئے اپنی آخرت کو سنوارنے کی کوشش کرتا ہے ۔

ہر سال کے آغاز میں بہت سارے عزائم کیے جاتے ہیں ہمیں بھی ایسے عزائم بنانے چاہیے جو کامیابی کے ضامن ہوں ۔

پچھلے گناہوں سے توبہ :سابقہ اغلاط پہ غور وفکر کرکے ان سے بچنے کی کوشش کرنی چاہیے اور اگر وہ قابل تلافی ہیں تو تلافی بھی کرنی چاہیے اسی طرح اپنے گناہوں سے بھی توبہ و استغفار کرکے آئیندہ بچنے کی کوشش اور نیک اعمال کرنے کی کوشش کرنی چاہیے ۔

اپنا جدول بنائیں:زندگی کو بامقصد بنانے کے لئے جدول ( time table ) بنانا بہت ضروری ہے تاکہ لغو کاموں میں وقت ضائع نہ ہو ۔

امیر اہلسنت فرماتے ہیں : " کرنے والے کام کرو ورنہ نہ کرنے والے کاموں میں پڑ جاؤ گے"

اپنے جدول میں اولاً اللہ کے رضا والے کام شامل کریں اور ناراضگی والے کاموں سے بچنے کوشش کریں۔

سب سے پہلے فرائض ادا کریں جیسے نماز کی پابندی، زکوٰۃ فرض ہے تو اسکی ادائیگی وغیرہ

اپنے اخراجات کی ایک لسٹ بنائیں : اپنی آمدنی کے مطابق اخراجات کرنے کی کوشش کریں ۔

اپنے گھر والوں کے لئے وقت نکالیں: والدین کے خدمت کریں ،انکی ضروریات کا خود خیال رکھیں اپنے بچوں کو وقت دیں انکی نگرانی کریں بری صحبت سے بچائیں ۔

مطالعہ کریں :اپنی ضرورت کے مسائل سیکھنا فرض ہے جسیے عقائد نماز روزہ وغیرہ نکاح طلاق تجارت کے مسائل جو جس شعبہ زندگی میں ہے اسکے مسائل بھی سیکھنا ضروری ہے لہذا اس کے لئے مطالعہ فرمائیں علماء سے رہنمائی لیں ان مسائل پوچھیں ۔

سیوونگ کریں :اپنے آنے والے وقت کے لئے آمدنی میں سے کچھ نہ کچھ محفوظ کریں تاکہ مشکل وقت میں کسی کے سامنے ہاتھ نہ پھیلانے پڑیں۔


نئے سال کی آمد آمد ہے۔بہت سی اچھی بری اور تلخ قسم کی یادوں کے ساتھ 2021 کا سورج غروب ہوا۔نیا سال کیسے گزارنا ہے اس حوالے سے کچھ مدنی پھول پیش کیے جاتے ہیں:

1۔ منظم زندگی گزارنے کا تہیہ :اب تک اگر بے ترتیب و بے مقصد زندگی گزارتے آئے ہیں تو پختہ ارادہ کیجئے کہ اس سال اپنی زندگی منظم انداز پر گزاریں گے۔سستی و کاہلی کو چھوڑ کر محنت کی لگن پیدا کیجئے تاکہ خود کا ہی مستقبل روشن ہوسکے۔

2۔ گناہوں سے اجتناب : ایک مسلمان کا سب سے بڑا مقصد اللہ کی رضا ہے۔دنیا کمانے کے چکر میں دین بھول جانا عقلمندوں کا کام نہیں۔ یہ سال نیکیوں میں گزارتے ہوئے ہر اس کام سے بچنے کی کوشش کریں کہ جس سے اللہ پاک ناراض ہو۔

3۔ معاشی مسائل کیلئے پیشگی تیار رہیں :

کورونا جیسی سخت آزمائش نے دنیا کو یہ سکھا دیا ہے کہ کوئی بھی مصیبت بتا کر نہیں آتی۔ لہٰذا اس جیسی ممکنہ آفات سے نپٹنے کیلئے قبل از وقت ہی تیار رہنا ضروری ہے۔ اپنی آمدنی کو فضول جگہوں پر اڑانے کے بجائے جمع کریں یا پھر کسی کاروبار میں صرف کریں۔ تا کہ لاک ڈاؤن جیسے صبر آزما وقت میں اپنا بوجھ خود اٹھا سکیں۔

4۔اہداف کی تعیین :کامیاب لوگ پلاننگ کے ساتھ چلتے ہیں۔ ہر فیلڈ کا شخص اپنے اعتبار سے اگلے ایک سال تک کے اہداف متعین کرلے۔ اور پھر اُن اہداف کو حاصل کرنے میں لگ جائے۔مثلاً طالب علم ہدف طے کرلے کہ میں نے اس سال اتنی تعداد میں کتابیں پڑھنی ہیں۔ اور فلاں فن پر مہارت حاصل کرنی ہے۔

5۔ تعمیر شخصیت : آج کے ترقی یافتہ دور میں بالخصوص نوجوانوں کو تعمیر شخصیت (Character Building) پر توجہ دینے کی بہت ضرورت ہے۔بڑھتی بیروزگاری کے اس دور میں ضروری ہے کہ ہم کوئی اچھا ہنر سیکھ کر اپنے آپ کو خود مختار بنائیں تاکہ اگر نوکری نہ بھی ملے تو ہم ہاتھ پر ہاتھ دھرے نہ بیٹھے رہیں ۔

اللہ پاک ہمیں دنیا و آخرت میں کامیابی سے سرفراز فرمائے۔آمین


نئے عیسوی سال 2022 کی آمد ہو چکی ہے اللہ پاک سے دعا ہے کہ اس سال کو ہمارے لئے باعث برکت بنائے سلامتی والا، امن والا ،خوشیوں والا اور نیکیوں والا بنائے، گناہوں سے بچ کر گزارنے کی توفیق عطا فرمائے ۔آمین بجاہ خاتم المرسلین  صلی اللہ علیہ وسلم۔

اس سال کو اللہ پاک کی رضا والے کاموں میں گزارنے کے لئے آئیں ہم کچھ اہداف (targets) مقرّر کر لیں خواہ وہ دینی ہوں یا دنیوی ۔ ٹارگٹ سیٹ کرنا کسی بھی کام کو استقامت اور ثابت قدمی کے ساتھ کرنے کا بہترین ذریعہ ہے اور یہ کامیاب لوگوں کا طریقہ ہے۔ لہذا عبادات میں بھی ہمیں اہداف سیٹ کر لینے چاہئیں ۔ نیت کریں کہ :

· اس سال میری کوئی نماز قضا نہیں ہو گی ۔

· اس سال میں سارے فرض روزے رکھنے کے ساتھ ساتھ کم از کم 63 نفل روزے بھی رکھوں گا ۔

· اس سال اپنے مال کی پوری زکوة حساب لگا کر ادا کروں گا ۔

· حج فرض ہے تو بغیر تاخیر کیے اس سال فرض حج کروں گا ۔

· پورا سال چھوٹے سے چھوٹا اور بڑے سے بڑا کوئی گناہ نہیں کروں گا ۔

· اس سال اتنے قرآن ختم کروں گا یا کم از کم ایک قرآن ضرور ختم کروں گا ۔

· جو چیزیں سیکھنا میرے اوپر فرض ہیں ان کو سیکھ لوں گا یعنی فرض علوم سیکھ لوں گا ۔

· اس سال کسی مسلمان کی دل آزاری نہیں کروں گا ۔

· اس سال حرام کی کمائی کا ایک لقمہ بھی اپنے اور اپنے بچوں کے پیٹ میں نہیں ڈالوں گا

· اس سال کم از کم 365000 بار درود پاک پڑھ لوں گا زیادہ سے زیادہ جتنا آپ پڑھنا چاہیں ۔

· اس سال کم از کم 3650 صفحات علمائے اہل سنّت کی کتب و رسائل سے پڑھ لوں گا زیادہ سے زیادہ جتنے آپ پڑھنا چاہیں ۔

· پچھلی نمازیں جو میرے ذمے باقی ہیں اس سال ساری پڑھ کر صاحبِ ترتیب بن جاؤں گا ۔

· میرے ذمے جو قرض ہے اس سال استطاعت ہونے کی صورت میں سارا ادا کر دوں گا۔

· تمام تر حقوق اللہ اور حقوق العباد کی ادائیگی کرتا رہوں گا ۔

· اس سال اپنے رشتے داروں کو اپنی حیثیت کے مطابق کم از کم ایک ایک بار کچھ ہدیہ یعنی تحفہ بھیجوں گا ۔

· اس سال اپنی آمدن میں سے ہر ماہ کچھ نا کچھ رقم غریبوں محتاجوں اور عاشقان رسول کے مدارس میں پیش کروں گا ۔

· تفسیر قرآن صراط الجنان اس سال میں مکمل پڑھ لوں گا ۔

· اس سال اپنے بالغ بچوں اور بیٹیوں (اگر وہ استطاعت رکھتے ہوں تو) کی شریعت و سنت کے مطابق شادیاں کر دوں گا ۔

· اس سال سوشل میڈیا اور فلموں ڈراموں پر ایک منٹ بھی ضائع نہیں کروں گا ۔

· ایک روپیہ بھی حرام و فضول کاموں میں خرچ نہیں کروں گا ۔

· ہر ماہ 3 دن عاشقان رسول کے ساتھ اللہ کے راستے میں دعوت اسلامی کے مدنی قافلوں میں سفر کروں گا ۔

مزید اہداف سیٹ کیے جا سکتے ہیں جب ہم ٹارگٹ بنا کر دنیا میں آنے کے مقصد کو پورا کرنے کے لئے اپنے ماہ و سال گزاریں گے تو ان شاءاللہ جینے کا مزہ آ جائے گا ۔ حقیر ترین، اور جلدی فنا ہونے والی دنیا کی خاطر کبھی ختم نہ ہونے والی آخرت کو داؤ پہ لگانے والے کو کوئی سمجھدار نہیں کہے گا ۔ جو آخرت کو چاہتا ہے اور اس کے لئے کوشش کرتا ہے اللہ پاک اسے دنیا و آخرت دونوں عطا فرما دیتا ہے ۔ ایک بار ملی ہوئی زندگی کو فضولیات میں ضائع کرنے کے بجائے مقصد حقیقی میں صرف کر کے جنت کی ابدی نعمتوں کے حقدار بن جائیے۔

اللہ پاک کرونا وائرس سمیت سب وباؤں ،بلاؤں، مصیبتوں سے ہمیں محفوظ فرمائے ۔ مولائے رحیم و کریم اپنے رسول کریم صلّی اللہ علیہ وسلم کے صدقے حرمین شریفین کی رونقیں بحال فرمائے اور ہمیں اسی سال با ادب حاضری نصیب فرمائے آمین بجاہ خاتم المرسلین۔


مذہب اسلام نے اپنے ماننے والوں کو اخوت وبھائی چارہ اور آپس میں میل جول کے ساتھ زندگی گزارنے کا   احسن انداز میں تعلیم دی ہے، مہاجرین صحابہ بے سروسامانی کے عالم میں مدینہ منورہ پہنچے تھے، ان کے پاس کھانے کے لئے سامان، رہنے کے لئے مکان اور کمانے کے لئے کوئی انتظام نہیں تھا، اس موقع پر انصار صحابہ نے ان کی جس طرح سے نصرت و اعانت کی ہے اور بھائی چارے کا جو ثبوت دیا ہے تاریخ عالم میں اس کی مثال نہیں ملتی ہے ۔

اللہ پاک نے دنیا میں سب سے پہلے حضرت آدم علیہ السلام کو پیدا فرمایا، پھر ان کے بائیں پسلی سے حضرت حوا رضی اللہ عنہا کو پیدا فرمایا۔پھر ان کے ذریعے اللہ پاک نے پوری دنیا کے لوگوں کو پیدا فرمایا ۔پھر ان میں سے جو ایمان والے ہوئے وہ سب آپس میں بھائی ہیں۔

قرآن کریم نے ایمان والوں کو بھائی سے تعبیر فرمایا ہے، ارشادِ ربانی ہے:اِنَّمَا الْمُؤْمِنُوْنَ اِخْوَةٌ ترجمہ:’’مسلمان آپس میں ایک دُوسرے کے بھائی ہیں۔‘‘

(پ 26،الحجرات:10 )

نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اخوتِ اسلامیہ اور اُس کے حقوق کے بارے میں ارشاد فرمایا:الْمُسْلِمُ أَخُوْ الْمُسلِمِ، لَا یَظْلِمُہٗ وَلَا یَخْذُلُہٗ، وَلَا یَحْقِرُہٗ۔ اَلتَّقْوٰی ھَاہُنَا وَیُشِیْرُ إِلٰی صَدْرِہِ ثَلَاثَ مَرَّاتٍ بِحَسْبِ امْرِئٍ مِنَ الشَّرِّ أَنْ یَّحْقِرَ أَخَاہُ الْمُسلِمَ، کُلُّ الْمُسْلِمِ عَلَی الْمُسْلِمِ حَرَامٌ، دَمُہٗ، وَمَالُہٗ، وَعِرْضُہٗ۔‘‘ (صحیح مسلم ،حدیث: 2564،صحیح بخاری،حدیث 6064)

ترجمہ: ’’مسلمان مسلمان کا بھائی ہے، اُس پر نہ خود ظلم کرتا ہے اور نہ اُسے بے یار و مددگار چھوڑتا ہے اور نہ اُسے حقیر جانتا ہے۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے قلب مبارک کی طرف اشارہ کرتے ہوئے تین بار یہ الفاظ فرمائے: تقویٰ کی جگہ یہ ہے۔ کسی شخص کے برا ہونے کے لئے یہی کافی ہے کہ وہ اپنے مسلمان بھائی کو حقیر جانے۔ ہر مسلمان پر دُوسرے مسلمان کا خون، مال اور عزت حرام ہے۔اس وجہ سے اپنے مومن بھائی کے مال و دولت پر نگاہیں نہیں گاڑنی چاہئے، بلکہ ہمیں اس کے عزت و آبرو کا خیال رکھنا چاہئے اور اگر اس کو برائی کی طرف مائل دیکھو تو اس کو نیکی کا حکم دیا کرو تاکہ وہ راہ راست پر آ جائے، چنانچہ اللہ پاک ارشاد فرماتا ہے:وَ الْمُؤْمِنُوْنَ وَ الْمُؤْمِنٰتُ بَعْضُهُمْ اَوْلِیَآءُ بَعْضٍۘ-یَاْمُرُوْنَ بِالْمَعْرُوْفِ وَ یَنْهَوْنَ عَنِ الْمُنْكَرِ وَ یُقِیْمُوْنَ الصَّلٰوةَ وَ یُؤْتُوْنَ الزَّكٰوةَ وَ یُطِیْعُوْنَ اللّٰهَ وَ رَسُوْلَهٗؕ-اُولٰٓىٕكَ سَیَرْحَمُهُمُ اللّٰهُؕ-اِنَّ اللّٰهَ عَزِیْزٌ حَكِیْمٌ(۷۱)

ترجَمۂ کنزُالایمان:اور مسلمان مرد اور مسلمان عورتیں ایک دوسرے کے رفیق ہیں بھلائی کا حکم دیں اور برائی سے منع کریں اور نماز قائم رکھیں اور زکوٰۃ دیں اور اللہ و رسول کا حکم مانیں یہ ہیں جن پر عنقریب اللہ رحم کرے گا بےشک اللہ غالب حکمت والا ہے۔(پ 10،التوبہ : 71)

اس آیت مبارکہ سے معلوم ہوا کہ ایک مسلمان دوسرے مسلمان کا دوست اور غم خوار ہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:مومن ایک مومن کے لئے دیوار کی طرح ہے، جس کی ایک اینٹ دوسری اینٹ سے پیوستہ ہے یعنی مضبوطی کا ذریعہ ہے۔

(صحیح مسلم: 2585،صحیح بخاری:6026)

اس حدیث سے گویا کہ حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہمیں درس دے رہے ہیں کہ مومن کا اپنے مومن بھائی سے محبت کرنا اور اس کے لئے بھلائی کا سوچنا کتنا ضروری ہے اس سے ایمان کی مضبوطی کا بھی پتا چلتا ہے، یہی وجہ ہے کہ اللہ پاک نے مومنوں کے دلوں میں ایک دوسرے کے لئے محبت پیدا کردی، چاہے ان کا تعلق مشرق و مغرب یا شمال و جنوب سے ہو، الله پاک ارشاد فرماتاہے:وَ  اذْكُرُوْا  نِعْمَتَ  اللّٰهِ  عَلَیْكُمْ  اِذْ  كُنْتُمْ  اَعْدَآءً  فَاَلَّفَ  بَیْنَ  قُلُوْبِكُمْ  فَاَصْبَحْتُمْ  بِنِعْمَتِهٖۤ  اِخْوَانًاۚ (پ 4،آل عمران ، 103)

ترجَمۂ کنزُالایمان:اور اللہ کا احسان اپنے اوپر یاد کرو جب تم میں بیر تھا (دشمنی تھی)اس نے تمہارے دلوں میں ملاپ کردیا تو اس کے فضل سے تم آپس میں بھائی ہوگئے۔

اس آیت سے معلوم ہوا کہ اللہ پاک ہی وہ ذات ہے جس نے ہمارے دلوں میں الفت و محبت پیدا کی ۔ایک جگہ اللہ پاک ارشاد فرماتا ہے:وَ اَلَّفَ بَیْنَ قُلُوْبِهِمْؕ-لَوْ اَنْفَقْتَ مَا فِی الْاَرْضِ جَمِیْعًا مَّاۤ اَلَّفْتَ بَیْنَ قُلُوْبِهِمْ وَ لٰكِنَّ اللّٰهَ اَلَّفَ بَیْنَهُمْؕ-اِنَّهٗ عَزِیْزٌ حَكِیْمٌ(۶۳)ترجَمۂ کنزُالایمان:اور ان کے دلوں میں میل کردیا (اُلفت پیدا کر دی ) اگر تم زمین میں جو کچھ ہے سب خرچ کردیتے ان کے دل نہ ملا سکتے لیکن اللہ نے ان کے دل ملادئیے بےشک وہی ہے غالب حکمت والا(پ 10، الانفال : 63)

خلاصۂ کلام یہ ہے کہ ہر مسلمان کو چاہیے کہ آپس میں بھائی چارہ کے ساتھ رہیں، اسی میں ہم سب کی بھلائی ہے ۔ اللہ کریم ہم سب کو توفیق خیر عطا فرمائے۔

آمین بجاہ النبی الامین صلی اللہ علیہ والہ وسلم۔


گزشتہ دنوں دعوتِ اسلامی کے شعبہ مدرسۃ المدینہ شارٹ ٹائم کے تحت راولپنڈی میں مدنی مشورے کا انعقاد ہوا جس میں شعبے کے ناظمین نے شرکت کی۔

اس دوران ریجن ذمہ دار شعبہ مدرسۃ المدینہ شارٹ ٹائم محمد وقار احمد عطاری نے قراٰنِ پاک پڑھانے کی فضیلت کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئےنیو مدارس کی اہمیت بیان کی۔

اس کے علاوہ ریجن ذمہ داران نے شعبے کو خود کفیل کرنے کےحوالے سے اہم نکات بتائے جس پر شرکا نے اچھی اچھی نیتوں کا اظہار کیا۔(رپورٹ:شعیب اشرف نقشبندی ناظم اعلیٰ مدرسۃ المدینہ شارٹ ٹائم جہلم چکوال زون، کانٹینٹ:غیاث الدین عطاری)


پچھلے دنوں شعبہ تعلیم دعوتِ اسلامی کے تحت ذمہ داراسلامی بھائیوں نے نیوپورٹس انسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی ناظم آباد کیمپس کا وزٹ کیا جہاں انہوں نے ایڈمنسٹریٹر اور ایڈمیشن ڈیپارٹمنٹ کے ہیڈ عمر سے ملاقات کی۔

ذمہ داران نے انہیں دعوتِ اسلامی کی عالمی سطح پر ہونے والے دینی و فلاحی سرگرمیوں کے حوالے سے آگاہ کرتے ہوئے یونیورسٹی میں اسلامک اکٹیوٹیز کرنے کے سلسلے میں اہم نکات پر تبادلۂ خیال کیا۔ایڈ منسٹر نے دعوتِ اسلامی کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے اپنی طرف سے مکمل تعاون کی یقین دہانی کروائی۔(رپورٹ:شعبہ تعلیم، کانٹینٹ:غیاث الدین عطاری)


Madani Mashwarahs conducted in UK Region

Sat, 1 Jan , 2022
3 years ago

Under the supervision of Dawat-e-Islami, a Maani Mashwarah was conducted by the UK Region Nigran Islamic sisters with the Islamic sisters of Dar-ul-Madinah. At least 3 Islamic sisters had the privilege of attending it.

The UK Region Nigran Islamic sister talked about the religious work done and gave Islamic sisters of Dar-ul-Madinah new targets.

*On the other hand, a Madani Mashwarah of the UK Region Nigran Islamic sisters with the Manchester Region NIgran Islamic sister was conducted in the previous days. At least 2 Islamic sisters had the privilege of attending it. In the Madani Mashwarah, Islamic sisters talked about fundraising and some points were written down after discussion.

*In the same way, a Madani Mashwarah was conducted under the supervision of Dawat-e-Islami, of the UK Region Nigran Islamic sisters with the Jumla responsible Islamic sisters of Bolton Division, Great Manchester. At least, 14 Islamic sisters had the privilege of attending it.

The UK Region Nigran Islamic sister did Tarbiyyah of the Islamic sisters attending Madani Mashwarah and told them the Madani flowers. She gave them the mindset of bringing softness in their nature and further attend the learning and teaching religious Halaqahs. Moreover, she gave them (Islamic sisters) the mindset to further organize Dars o Bayan Halaqas to prepare new Islamic sisters.


گزشتہ دنوں دعوتِ اسلامی کے شعبہ تعلیم کے تحت ذمہ داران نے ضیاءالدین یونیورسٹی ناظم آباد کا دورہ کیا جہاں انہوں نے ڈین آف فیکلٹی آف انجینئرنگ سائنس اینڈ ٹیکنالوجی ڈاکٹر فہد عاصم سے ملاقات کی۔

اس دوران ذمہ داراسلامی بھائیوں نے انہیں دعوتِ اسلامی کے مختلف شعبہ جات کا تعارف پیش کرتے ہوئے یونیورسٹی میں دعوتِ اسلامی کے تحت سیشن منعقد کرنے کے حوالے سے گفتگو کی جس پر ڈاکٹر فہد عاصم نے اپنی نیک خواہشات کا اظہار کیا۔(رپورٹ:شعبہ تعلیم، کانٹینٹ:غیاث الدین عطاری)


پچھلے دنوں مقبول احمد شاکر CEO ایجوکیشن سیالکوٹ اور اسسٹنٹ ایجوکیشن آفیسر نعمت اللہ گھمن نےمدنی مرکز فیضانِ مدینہ سیالکوٹ کا دورہ کیا جہاں انہوں نے ذمہ دارانِ دعوتِ اسلامی سے ملاقات کی ۔

اس دوران ذمہ داراسلامی بھائیوں نے انہیں مدنی مرکز فیضانِ مدینہ میں قائم ڈیپارٹمنٹس کا وزٹ کرواتے ہوئے دعوتِ اسلامی کی عالمی سطح پر ہونے والی دینی و فلاحی خدمات کے بارے میں بریفنگ دی جس پر انہوں نے دعوتِ اسلامی کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے مدنی چینل کو اپنے تاثرات بھی دیئے۔(رپورٹ:شعبہ تعلیم، کانٹینٹ:غیاث الدین عطاری)


Under the supervision of the Department of Short Courses, Dawat-e-Islami, a course known as The laws of Inheritance” was conducted in Birmingham Region, West Midlands Kabinah, Central Birmingham in the previous days via Internet. At least 81 Islamic sisters had the privilege of attending it.

By the end of the course, Islamic sisters expressed their views and said that the course was good, they got the mindset of writing their Will according to the Shariah, they got to learn a lot from it and all of their misunderstandings regarding inheritance were cleared as well.They (Islamic sisters) appreciated the efforts of Dawat-e-Islami.

*On the other hand, under the supervision of the Department of Short Courses, Dawat-e-slami, a course known as Come, lets learn Salah (Namaz)” will be conducted on 6th January , 2022 in the Small Heath area of East Birmingham via Internet. The time slot for it is 1 hour and 26 minutes. For admission, contact the responsible Islamic sister.

*Apart from this, under the supervision of the Department of Short Courses, Dawat-e-Islami, a course known as Social Media” was conducted in East Midlands, Peterborough. At least 51 Islamic sisters had the privilege of attending it.

The female preacher of Dawat-e-Islami gave attendees (Islamic sisters) the mindset of watching Madani Channel, and informed them about the courses which are taking place for Islamic sisters via the internet. Moreover, she gave them (Islamic sisters) the mindset of taking admission in those courses.

*In the same way, under the supervision of the Department of Short Courses, Dawat-e-Islami, a course known The Tarbiyyah of a Child” was conducted in Central Birmingham, a division of Birmingham Region in the previous days. At least 20 Islamic sisters had the privilege of attending it. The attendees expressed their good views and said that the course was beneficial. They got the mindset to do the right Tarbiyyah of their children, and they learnt how to do spiritual treatment (Rohani Ilaj). More courses should be conducted, and they made an intention to watch Madani Muzakkirahs regularly.

*In the previous week, a weekly Sunnah inspiring gathering (ijtima) was conducted online as well as onsite under the supervision of Dawat-e-Islami in East Birmingham, Birmingham Region, UK. At least, 480 Islamic sisters had the privilege of attending it. The female preacher of Dawat-e-Islami delivered a Sunnah inspiring Bayan on the topic Hazrat Ibrahim علیہ السلام”.

*On the other hand, under the supervision of the Department of Short Courses, Dawat-e-Islami, a course known as The laws of Inheritance” was conducted in Coventry, Birmingham. At least 22 Islamic sisters had the privilege of attending it. Moreover, 7 new Islamic sisters also had the privilege of attending it.

Islamic sisters expressed good views regarding the course and said that the course was carried out well by the teacher (Mudarrisa) and we learnt what inheritance is and how it is distributed amongst the inheritors. And they expressed their good intentions further as well.


گزشتہ دنوں کوٹ غلام محمد سندھ کے عطیات بکس ذمہ دار کاشف عطاری روڈ حادثے کے سبب انتقال کر گئے جس پر  شیخِ طریقت امیراہل سنت حضرت علامہ محمد الیاس عطارقادری دامت برکاتہم العالیہ اور نگرانِ پاکستان مشاورت حاجی محمد شاہد عطاری نے مرحوم کے لواحقین کو تعزیتی پیغام ارسال فرمایا اور انہیں صبر کی تلقین کرتے ہوئے مرحوم کے لئے ایصال ِثواب کرنے کی ترغیب ارشاد فرمائی۔

اس موقع پر دعوت اسلامی کی جانب سے مرحوم کے ایصالِ ثواب کےلئے سنتوں بھرے اجتماع کا اہتمام کیا گیا جس میں دعوتِ اسلامی کے ذمہ داران، ناظمِ اعلیٰ جامعۃ المدینہ بوائز اور نگرانِ ڈسٹرکٹ سمیت کثیر اسلامی بھائیوں نے شرکت کی۔بعدازاںمبلغِ دعوتِ اسلامی نے فاتحہ خوانی و دعا کروائی۔(رپورٹ:محمد فیضان عطاری شعبہ ڈونیشن بکس، کانٹینٹ:غیاث الدین عطاری)