ایک بندہ مہمان بن کر جب کسی کے ہاں جاتا ہے تو اگلا بندہ اس کی مہمان نوازی کرتا ہے کھانا وغیرہ کھلاتا ہے یا اچھے اخلاق کے ساتھ پیش آتا ہے تو اسے میزبان کہتے ہیں ۔ یہاں میزبان کے حقوق اس لیے بتائے گئے ہیں تاکہ لوگ اگر کسی کے ہاں مہمان بن کر جائیں تو اپنے میزبان کے حقوق کا خیال رکھیں.

کھانے میں عیب نہ نکالنا: حضرت سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں ۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے کبھی کسی کھانے کو عیب نہ لگا یا پسند آیا تو تناول فرما لیا پسند نہ آیا تو چھوڑ دیا ۔

میزبان کے ہاں دیر تک نہ ٹھہرنا:حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا: کسی مسلمان آدمی کے لیے حلال نہیں کہ وہ اپنے بھائی کے پاس اتنا قیام کرے کہ اسے گنہگار کر دے ،عرض کیا گیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم وہ اسے کیسے گنہگار کرے گا ؟تو فرمایا کہ وہ اس کے ہاں ٹھہرا رہے اور اس کے پاس اس کے لیے کوئی چیز نہ ہو جو وہ پیش کرے۔(ایمان کی شاخیں ص601) ( مسلم)

میزبان کو دعا دینا: حضرت سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول الله صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے ارشاد فرمایا جب تم میں سے کسی کو دعوت دی جائے تو اسے چاہیے کہ قبول کرے اور اگر و ہ روزه دار ہو تو ( میزبان کے لیے دعا کرے اور اگر روزہ دار نہ ہو تو کھانا کھا لے ۔

دعوت میں بن بلائے مہمان بن کرجائے تو: حضرت سیدنا ابو مسعود بدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک شخص نے حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ والہ وسلم کو کھانے کی دعوت دی آپ صلی اللہ علیہ والہ وسلم سمیت اس نے پانچ افراد کو دعوت پر بلایا ا ایک شخص ان افراد کےپیچھے آگیا جب دروازے پر پہنچے تو نبی کریم صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے میزبان سے فرمایا : یہ شخص ہمارے پیچھے آگیا ہے اگر تم اجازت دو اگر چاہو تو لوٹا دو ؟ میزبان نے عرض کی یارسول اللہ میں نے اسے اجازت دے دی .

میزبان کی دل آزاری سے بچنے کیلئے چاہیے کہ میزبان کیلئے دعائے خیر کرے وہاں کچھ دیر نماز پڑھ لے اس سے میزبان بھی خوش ہو جائے گا اور روزہ بھی نہ توڑنا پڑے گا مدعو ا فراد کے ساتھ زائد افراد ہو تو انہیں چاہیے کہ ان کی میزبان سے اجازت لے لیں ۔ پیارے اور محترم اسلامی بھائیو! اگر ہمیں کہیں مدعو کیا جائے تو میزبان کے حقوق کو مد نظر رکھتے ہوئے جانا چاہے اللہ پاک سے دعا ہے کہ وہ ہمیں احترام مسلم اور حقوق مسلم ادا کرنے کی توفیق عطا فرمائے اور مسلمانوں کی دل آزاری کرنے سے محفوظ فرمائے۔ آمین بجاہ خاتم النبیین