سید علی شاہ (درجۂ سادسہ جامعۃ المدینہ فیضان فاروق اعظم سادھوکی لاہور،پاکستان)
دعوت قبول
کرنے میں امیر و غریب کا فرق ملحوظ خاطر نہ ہو کہ یہ تکبر ہے جو کہ ممنوع ہے۔ اس
وجہ سے بعض لوگوں نے سرے سے ہی دعوت قبول کرنے سے انکار کر دیا اور کہا: "
شوربے کا انتظار ذلت ہے۔ بعض نے کہا کہ ”اگر میں اپنا ہاتھ دوسرے کے پیالے میں
ڈالوں تو گویا میں نے اس کے سامنے اپنی گردن جھکا دی۔ بعض متکبرین صرف اغنیا ءکی
دعوت قبول کرتے ہیں فقرا کی نہیں یہ خلاف سنت ہے کہ پیارے مصطفى صلى الله تعالى عَلَيْهِ وَالِهِ
وَسلم غلام و مسکین سب کی دعوت قبول فرماتے۔
مہمان کو بچا ہوا کھانا لے جانا کیسا (1) مہمانوں کو بچا ہوا کھانا لے جانے کی اجازت نہیں۔ صوفیائے
کرام منظم الله السلام (دین میں ) اسے لغزش کرتے ہیں۔ البتہ اگر صاحب خانہ کو ئی
اجازت دے دے یا ایسا قرینہ پایا جائے جس سے اجازت سمجھی جارہی ہو تو لے جاسکتے ہیں
اور اگر گمان ہو کہ اسے نا پسند ہو گا تو لے جانا مناسب نہیں اگر چہ اس نے اجازت
دے دی ہو۔ اگر میزبان کی رضا مندی معلوم ہو تو بھی اپنے رفقا کے ساتھ عدل و انصاف
ضروری ہے کہ جب تک دو سرا رفیق اپنا حصہ نہ نکال لے اس وقت تک نہ لے ، اگر وہ خوش
دلی سے اجازت دے تو لے سکتا ہے اور اگر
شرم و حیا کی وجہ سے اجازت دے تو لینے میں پہل نہ کرے۔ احیاءالعلوم جلد 2 صفحہ
نمبر 62
(2)
میزبان اگر اشارہ کرے۔اگر میزبان
کسی جگہ بیٹھنے کا اشارہ کرے تو وہیں بیٹھے کیونکہ بسا اوقات اس نے اپنے ذہن میں
ہر ایک کی جگہ مقرر کی ہوتی ہے تو اس کی بات نہ ماننے سے اسے تشویش ہو گی۔ احیاءالعلوم
جلد نمبر 2 صفحہ نمبر52
(3)
کھانے کی طرف نہ دیکھنا۔جس طرف سے
کھانالا یا جارہا ہو اس جانب بار بار نہ دیکھے کیونکہ یہ حرص کی علامت ہے۔ احیاءالعلوم
جلد نمبر 2 صفحہ نمبر ۵۲